دفاعی چمپئن الکاراز نے ومبلڈن میں جان لینارڈ اسٹرف کو اور سبالینکا نے راڈوکانو کو مات دی۔
EPAPER
Updated: July 06, 2025, 11:12 AM IST | London
دفاعی چمپئن الکاراز نے ومبلڈن میں جان لینارڈ اسٹرف کو اور سبالینکا نے راڈوکانو کو مات دی۔
دفاعی چمپئن کارلوس الکاراز نے جرمنی کے جان-لینارڈ اسٹرف، اسٹار ٹینس کھلاڑی آرین سبالینکا نے ایما راڈوکانو کو اور کیمرون نوری نے میٹیو بیلُوچی کو شکست دے کر ومبلڈن ٹورنامنٹ کے چوتھے راؤنڈ میں جگہ بنا لی ہے۔ جمعہ کی دیر رات تیسرے راؤنڈ میں کھیلے گئے میچ میں دوسری سیڈیافتہ اسپینش کھلاڑی الکاراز نے۱۲؍ میں سے۵؍ بریک پوائنٹس حاصل کرتے ہوئے ۱۔ ۶، ۶۔ ۳، ۳۔ ۶، ۴۔ ۶؍ سے کامیابی حاصل کی۔ کارلوس الکاراز نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے۵۵؍ میں سے۳۴؍ پوائنٹس جیتے، جو ان کی فتح کی اہم وجہ رہا۔
میچ کے بعد اسپین کے اسٹار الکاراز نے کہا کہ ’’میرا خیال ہے کہ میں نے بہت اچھا ریٹرن کیا، جس سے ان کی سروس پر دباؤ پڑا۔ مجھے لگتا ہے کہ آج یہی فیصلہ کن بات تھی۔ ‘‘ اب الکاراز کا اگلا مقابلہ۱۴؍ویں نمبر کے روسی کھلاڑی آندرے روبلیو سے ہوگا، جنہوں نے ایڈرین مانارینو کو۵۔ ۷، ۲۔ ۶، ۳۔ ۶؍ سے شکست دے کر چوتھے راؤنڈ میں جگہ بنائی۔ روبلیو نے میچ کے بعد کہاکہ ’’وہ واقعی ایک طاقتور کھلاڑی ہیں ۔ مجھے لگتا ہے کہ گھاس پر وہ بہت اچھا کھیلتے ہیں کیونکہ انہیں جارحانہ انداز پسند ہے۔ ‘‘
اسی دوران، پانچویں نمبر کے امریکی کھلاڑی ٹیلر فرٹز نے ہسپانوی کھلاڑی الیجینڈرو ڈیوڈووچ فوکینا کو۶۔ ۴، ۳۔ ۶، ۶۔ ۷، ۱۔ ۶؍ سے ہرایا۔ اگلے راؤنڈ میں فرٹز کا سامنا آسٹریلیا کے جارڈن تھامپسن سے ہوگا، جنہوں نے تیسرے راؤنڈ میں اٹلی کے لوسیانو داردیری کو۴۔ ۶، ۴۔ ۶، ۶۔ ۳، ۳۔ ۶؍ سے شکست دی۔ خواتین کے مقابلے میں ٹاپ سیڈیافتہ آرینا سبالینکا نے برطانیہ کی ایما راڈوکانو کو۶۔ ۷، ۴۔ ۶؍ سے شکست دے دی۔ بیلاروسی کھلاڑی سبالینکا نے کہا کہ ’’ایما نے بہت شاندار ٹینس کھیلا، مجھے یہ میچ جیتنے کے لیے سخت محنت کرنا پڑی، ہر پوائنٹ کے لیے جدوجہد کرنا پڑی۔ ‘‘ برطانوی کھلاڑی کیمرون نوری نے تیسرے راؤنڈ میں اٹلی کے میٹیو بیلُوچی کو۶۔ ۷، ۴۔ ۶، ۳۔ ۶؍ سے شکست دی۔ اس میچ میں انہوں نے اینڈی مرے کی حکمتِ عملی اختیار کرتے ہوئے خود کو جوش دلانے کے لیے شائقین کی مدد لی۔ نوری نے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ ناظرین کو اپنے حق میں استعمال کرنا بہت اہم تھا۔ آج میچ کے دوران کچھ لوگ مجھے جوش دلا رہے تھے۔ ‘‘