• Fri, 07 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیا محمد سمیع کیلئے ٹیم انڈیا کے دروازے بند ہوگئے؟

Updated: November 07, 2025, 12:36 PM IST | Agency | New Delhi

رنجی ٹرافی میں شاندار کارکردگی کے باوجود جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے نظر انداز کیا گیا۔

Mohammad Shami. Photo: INN
محمد سمیع۔ تصویر: آئی این این
اسٹار وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت نے پیر کے فریکچر سے صحت یاب ہو کر جنوبی افریقہ کے خلاف آئندہ ۲؍ میچوں کی گھریلو سیریز کیلئے ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کر لی ہے جبکہ تجربہ کار تیز گیند باز محمد سمیع ایک بار پھر ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ یاد رہے کہ رشبھ پنت کو جولائی میں مانچسٹر میں انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹیسٹ کے دوران چوٹ لگی تھی اور وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف اگلی سیریز نہیں کھیل سکے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں بنگلور میں جنوبی افریقہ ’اے‘ کے خلاف انڈیا’اے‘ ٹیم کی کپتانی کی اور دوسری اننگز میں ۹۰؍ رنوں کی شاندار اننگز کھیلی۔ شبھ من گل کی کپتانی والی ہندوستانی ٹیم میں انہوں نے این جگدیسن کی جگہ لی ہے۔
کیا سمیع کیلئے دروازے بند ہو گئے؟
بنگال کیلئے ۳؍ رنجی میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محمد سمیع کو ٹیم میں جگہ نہیں مل سکی ہے۔ ۳۵؍ سالہ سمیع نے اتراکھنڈ اور گجرات کے خلاف بنگال کی جیت میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے۳؍ میچوں میں ۹۳؍ اوور ڈال کر ۱۵؍ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ تاہم سلیکٹرز کو شاید یہ لگا ہوگا کہ اب وہ ٹیسٹ کرکٹ میں لمبے اسپیل نہیں ڈال سکیں گے کیونکہ انہوں نے گھریلو کرکٹ میں بھی گیندبازی اسپیل کے درمیان وقفے لئے تھے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد اگلے ۶؍ ماہ ہندوستان کو ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلنی ہے، جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ محمد سمیع کے لئے ٹیسٹ ٹیم کے دروازے بند ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ محمد سمیع نے اپنا آخری ٹیسٹ ۲۰۲۳ءمیں آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ فائنل میں کھیلا تھا۔حالانکہ انہوں نے چمپئن ٹرافی ۲۰۲۵ءمیں حصہ لیا تھا ۔ اس سال آئی پی ایل میں ان کا مظاہرہ کچھ خاص نہیں رہا تھا۔
وہیں سلیکٹروں کا نوجوان تیز گیند بازوں پر توجہ مرکوز کرنا بھی انہیں پیچھے دھکیل رہا ہے۔یہ فیصلہ اور بھی حیران کن ہے کیونکہ سمیع کی حالیہ گھریلو کارکردگی شاندار رہی ہے۔ اس تجربہ کار تیز گیند باز نے رنجی ٹرافی کے۳؍ میچوں میں ۱۵؍ وکٹیں حاصل کی ہیں، جس میں گجرات کے خلاف ۵؍ وکٹیں بھی شامل ہیں، یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ اب بھی ریڈ بال کرکٹ میں ایک خطرناک گیند باز ہیں۔لیکن انہیں نظر انداز کیا جانا حیران کن ہے۔
آر اشون نے حیرت کا اظہار کیا
روی چندرن اشون نے ایک بار پھر محمد سمیع کو ٹیسٹ ٹیم سے باہر کئے جانے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ اشون کا کہنا ہے کہ سمیع کو ان کی حالیہ فارم اور کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں جگہ ملنی چاہیے تھی، لیکن سلیکٹروں کے فیصلے سے لگتا ہے کہ یا تو وہ ان سے کچھ اور توقع کر رہے ہیں، یا پھر آگے بڑھ چکے ہیں۔آر اشون نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا’’صرف وکٹوں اور کارکردگی کو دیکھیں تو سمیع کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا۔ لیکن سلیکٹرز کا رویہ بتاتا ہے کہ یا تو وہ ان سے زیادہ توقع کر رہے ہیں یا انہوں نے انہیں (ٹیم کے) منصوبے سے باہر کر دیا ہے۔ اگر ایسا ہے تو کھلاڑیوں سے واضح بات چیت ہونی چاہیے۔‘‘
اشون کے اس بیان نے سلیکشن پالیسی پر ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے کیونکہ سمیع کے بدلے آکاشدیپ کو موقع ملا ہے، جنہوں نے حال ہی میں کوئی خاص کارکردگی نہیں دکھائی۔سمیع نے جہاں موجودہ سیزن میں ایک اننگز میں ۵؍وکٹ کے ساتھ ۳؍میچوں میں ۱۵؍وکٹیں حاصل کی تھیں وہیں آکاشدیپ نے صرف۴؍وکٹیں حاصل کی ہیں۔ واضح رہے کہ سمیع نے ۲۰۱۹ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں ۳؍ میچوں میں ۱۳؍ وکٹیں حاصل کی تھیں  جو یہ بتاتا ہے کہ وہ اس ٹیم کے خلاف ہمیشہ خطرناک ثابت ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK