Updated: November 23, 2025, 4:05 PM IST
|
Agency
| Perth
ایشیز سیریز میں کنگارو ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگریز ٹیم کو دھول چٹا دی،ٹریوس ہیڈ کی جارحانہ بلے بازی،مچل اسٹارک مین آف دی میچ منتخب۔
میچ کی دونوں اننگز میں شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کرنے والے مچل اسٹارک(دائیں)کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ تصویر: پی ٹی آئی
پرتھ اسٹیڈیم میں وکٹوں کے پت جھڑکے درمیان ٹریوس ہیڈ نے انگلینڈ کو (ہیڈیک) سر درد میں مبتلا کر دیا۔ سنیچر کو ٹریوس ہیڈ (۱۲۳) نے شاندار سنچری بنائی جس کی مدد سے آسٹریلیا نے دوسرے ہی روز پہلا ٹیسٹ ۸؍ وکٹوں سے جیت لیا۔ عثمان خواجہ کے زخمی ہونے کے بعد ٹریوس ہیڈ کو اننگز کا آغاز کرنےکیلئے بھیجا گیا۔ انہوں نے ۶۹؍ گیندوں پر سنچری اسکور کی۔ ٹریوس ہیڈ کی شاندار سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے ۲۰۵؍رنوں کا ہدف محض ۲۸ء۲؍ اوور میں ۲؍ وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اس جیت کے ساتھ ۵؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں آسٹریلیا نے ایک صفر کی برتری حاصل کرلی ہے۔
انگلینڈ کو دوسری اننگز میں ۱۶۴؍ رنوں پر سمیٹنے کے بعد آسٹریلیا نے مقررہ ہدف باآسانی حاصل کر لیا۔ ٹریوس ہیڈ نے ۲؍دن میں مسلسل گرتے ہوئے وکٹوں کے درمیان ذمہ دارانہ انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے محض۸۳؍ گیندوں پر ۱۶؍ چوکوں اور ۴؍ چھکوں کی مدد سے ۱۲۳؍ رن بنائے۔ مارنس لابوشین نے ۴۹؍ گیندوں میں ۴؍ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ ۵۱؍ رن بنا کر ہیڈ کا بھرپور ساتھ دیا۔ دونوں نے دوسرے وکٹ کیلئے ۱۱۷؍ رنوں کی شراکت داری قائم کی۔ کپتان اسٹیو اسمتھ ۲؍ رن پر ناٹ آؤٹ رہے۔
پہلے دن ۱۹؍ وکٹ گرنے کے بعد دوسرے دن ۱۳؍ وکٹ گرے، لیکن ٹریوس ہیڈ نے ثابت قدمی کے ساتھ اپنی ۱۰؍ویں ٹیسٹ سنچری اسکور کی۔ سنچری مکمل کرنے کے بعد ہیڈ نے ۲؍ اوور میں ۵؍ چوکے بھی لگائے۔ انہیں بریڈن کارس نے اولی پوپ کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ اس سے قبل آسٹریلیا کا دیگر وکٹ جیک ویڈرالڈ کے طور پر گرا جو ۳۴؍گیندوں پر ۳؍ چوکوں کے ساتھ ۲۳؍ رن بناکر آؤٹ ہوئے۔ اگرچہ ہیڈ اور ویڈرالڈ نے پہلے وکٹ کیلئے۱۱ء۳؍اوور میں ۷۵؍ رنوں کا اضافہ کرکے آسٹریلیا کو مضبوط آغاز دیا۔اس سے پہلے انگلینڈ کی دوسری اننگز میں اسکاٹ بولینڈ نے ۳۳؍رن دے کر ۴؍ وکٹ، مچل اسٹارک نے ۵۵؍ رنوں کے عوض ۳؍ اور برینڈن ڈوگیٹ نے ۵۱؍ رن دے کر ۳؍ وکٹ حاصل کئے۔ انگلینڈ کی جانب سے گس اٹکنسن اور اولی پوپ نے ۳۳؍، بین ڈکیٹ نے ۲۸؍، بریڈن کراس نے ۲۰؍ اور جیمی اسمتھ نے ۱۵؍ رنوں کا تعاون دیا۔
اس سے قبل آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز کل کے اسکور ۹؍وکٹ پر ۱۲۳؍سے آگے بڑھائی مگر پوری ٹیم ۱۳۲؍رن پر آؤٹ ہوگئی۔ انگلینڈ کو پہلی اننگز میں ۴۰؍رنوں کی برتری تو ملی لیکن دوسری اننگز میں بلے بازوں کی ناقص کارکردگی نے اسے شکست سے دوچار کر دیا۔
صفر پر آؤٹ ہونے کا نیا ریکارڈ قائم!
پرتھ میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کا نتیجہ دوسرے روز ہی سامنے آگیا جب آسٹریلیا نے ۸؍ وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلی اننگز میں ۱۷۲؍ رن بنائے۔ آسٹریلوی ٹیم پہلی اننگز میں ۱۳۲؍ رنوں پر ڈھیر ہوگئی اور اس کے بعد انگلش ٹیم اپنی دوسری اننگز میں ۱۶۴؍رن پر آل آؤٹ ہوگئی۔ ان تینوں اننگز کی خاص بات یہ تھی پہلی وکٹ پہلے ہی اوور میں صفر پر گری۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جب کسی ٹیسٹ میچ کی پہلی ۳؍ اننگز میں پہلی وکٹ صفر پر گری ہو۔
ٹریوس ہیڈ کا کارنامہ
ٹریوس ہیڈ کی ۱۲۳؍رنوں کی میچ وننگ اننگز نے آسٹریلیا کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹریوس ہیڈ اب ایشز کرکٹ کی تاریخ میں دوسری تیز ترین سنچری سکور کرنے والے بلے باز بن گئے ہیں۔ ایشیز کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ سابق آسٹریلین وکٹ کیپر بلے بازایڈم گلکرسٹ کے پاس ہے جنہوں نے ۲۰۰۶ء میں پرتھ کے ہی مقام پر محض ۵۷؍گیندوں پر سنچری سکور کی تھی۔ ٹریوس ہیڈ ۶۹؍ گیندوں پر سنچری سکور کرکے اب اس فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔
۲؍دن میں میچ ختم
ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک کھیلے گئے ۲۶۰۸؍ ٹیسٹ میچوں میں یہ ۲۶؍واں میچ ہے جو ۲؍ دنوں میں ختم ہوگیا۔قابل ذکر ہے کہ ان میں سے ۷؍میچوں کا نتیجہ ایشیز کے دوران برآمد ہوا۔پرتھ سے قبل ایشیز میں ۱۹۲۱ء میںناٹنگھم میں کھیلے گئے میچ کا نتیجہ ۲؍روز میں آیا تھا۔