• Sun, 23 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

زینت امان کا شمار اپنے دور کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں ہوتا تھا

Updated: November 23, 2025, 4:42 PM IST | Agency | Mumbai

زینت امان ہندوستانی سنیما کی صف اول کی اداکاراؤں میں رہی ہیں۔ ایک دور تھا جب وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں شامل تھیں۔زینت امان ۱۹؍ نومبر۱۹۵۱ء کو جرمنی میں پیدا ہوئیں۔

Zeenat Aman. Picture: INN
زینت امان۔ تصویر:آئی این این
زینت امان ہندوستانی سنیما کی صف اول کی اداکاراؤں میں رہی ہیں۔ ایک دور تھا جب وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں شامل تھیں۔زینت امان ۱۹؍ نومبر۱۹۵۱ء کو جرمنی میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد امان اللہ خان مغل اعظم اور پاکیزہ جیسی سپر ہٹ فلموں کے مکالمہ نگار تھے۔ زینت صرف۱۳؍ سال کی تھیں کہ ان کے والد کا سایہ ان کے سر سے اٹھ گیا۔ امان اللہ کی والدہ، اختر جہاں بیگم، بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان کی کزن تھیں۔ پھر ان کی ماں انہیں جرمنی لے کر چلی گئیں ۔ تقریباً ۵؍ سال تک وہاں رہنے کے بعد۱۸؍ سال کی عمر میں زینت ایک بار ممبئی آ گئیں۔ ممبئی آنے کے بعد  انہوںنے سینٹ زیویئرس کالج سے گریجویشن مکمل کی اور مزید تعلیم کیلئے امریکہ کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں داخلہ لیا ۔
انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز بطور ایک صحافی مشہور میگزین ’فیمینا‘ سے کیا لیکن جلد ہی  وہ ماڈلنگ کے میدان میں چلی گئیں۔۱۹۷۰ء میں انہوں نے فیمنا مس انڈیا مقابلے میں حصہ لیا اور دوسرا مقام حاصل کرتے ہوئے’فرسٹ پرنسز‘ کے خطاب کا حقدار قرار پائیں۔ اس کے بعد انہوں نے مس ایشیا پیسیفک انٹرنیشنل مقابلہ جیتا اور ایک ہی وقت میں دونوں خطابات رکھنے والی پہلی خاتون بنیں۔۱۹۷۰ء کی دہائی میں فلمی میگزین ’سنے بلٹز‘ کا پہلا شمارہ زینت امان کی تصویر سے مزین تھا۔۱۹۷۳ء میں انہوں نے ’ہیرا پنا‘ اور ناصر حسین کی فلم ’یادوں کی بارات‘ میں کام کیا۔ فلم کامیاب ہوئی اور  ا س کے نغمے  ’چرا لیا ہے تم نے جو دل کو‘ میں ان کی کارکردگی نے انہیں بےحد مقبول کر دیا۔اسی سال فلم دھند میں انہوں نے سنجے خان اور ڈینی کے ساتھ کام کیا۔ یہ فلم اگاتھا کرسٹی کے ناول سے متاثر تھی جو تجارتی طور پر کامیاب رہی۔
۷۰ءکی دہائی میں انہوں نے تیزی سے شہرت حاصل کی اور متعدد کامیاب فلموں میں مرکزی کردار ادا کئے۔ زینت امان کو بڑی کامیابی  ۱۹۷۱ء میں ریلیز ہونے والی فلم’ہرے راما ہرے کرشنا‘ سے ملی۔ زینت امان نے فلم میں دیو آنند کی بہن کا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے اس فلم کیلئے بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ بھی حاصل کیا ۔۱۹۷۴ء  میں انہوں نے منوج کمار کی فلم روٹی کپڑا اور مکان میں شیتل کا کردار ادا کیا، جو ایک موقع پرست عورت تھی۔ اسی برس انہوں نے دیو آنند کے ساتھ پریم شاستر اور عشق عشق عشق میں بھی کام کیا۔۱۹۷۵ء میں انہوں نے فلم’ وارنٹ‘  اور’چوری میرا کام‘ میں کام کیا۔
۱۹۷۸ء میں زینت امان کو شو مین راج کپور کی فلم’ستیم شیوم سندرم‘ میں کام کرنے کا موقع ملا ۔ زینت امان کو فلم کے کچھ مناظر میں ان کی اداکاری پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔ اگرچہ یہ فلم ٹکٹ ونڈو پر ناکام رہی لیکن  فلم سامعین کی نظر میں یہ اداکارہ کے طور پر زینت امان کے سنیما کریئر کی بہترین فلم ہے۔ اس فلم میں ان کی اداکاری کو بےحد سراہا گیا اور انہیں پہلی بار فلم فیئر بہترین اداکارہ کیلئے نامزد کیا گیا۔۱۹۷۹ء میں انہوں نے ’دی گریٹ گیمبلر‘ میں’شبنم‘ کا کردار ادا کیا، جسے وہ اپنی پسندیدہ فلموں میں شمار کرتی ہیں۔ فلم ریلیز کے بعدسپر ہٹ ثابت ہوئی۔اسی سال وہ فلم ’گول‘ میں مہمان اداکارہ کے طور پر نظر آئیں۔
زینت امان نے فلم’ دھرم ویر‘ میں شہزادی کا کردار نبھایا، جو سال کی دوسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم تھی۔اسی برس وہ ’ڈارلنگ ڈارلنگ‘ اور ’چھیلا بابو‘ میں بھی نظر آئیں، دونوں فلمیں کامیاب رہیں۔فلم ’ہم کسی سے کم نہیں‘۱۹۷۷ء میں ریلیز ہوئی تھی جو سال کی تیسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم تھی۔۱۹۷۸ءمیں ریلیز ہونے والی فلم’ڈان‘  زینت امان کے کریئر کیلئے ایک اور اہم فلم ثابت ہوئی ۔۸۰ء کی دہائی میں زینت پر صرف گلیمرس کردار ادا کرنے کا الزام لگایا گیا تھا لیکن ۸۰ء ہی میں ریلیز فلم’انصاف کا ترازو‘ میں سنجیدہ کردار ادا کر کے انہوں نے ناقدین کے منہ بند کر دیئے۔اُسی سال زینت امان کی ایک اور سپر ہٹ فلم ’قربانی‘ ریلیز ہوئی جس میں اُن پر فلمائے گئے گانے’لیلیٰ میں لیلیٰ، ایسی میں لیلیٰ‘ اور’ آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے‘ بہت مقبول ہوئے تھے ۔
امیتابھ بچن اور زینت امان نے کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے ۔ ہیما مالنی کے علاوہ ، زینت ان  اداکاراؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے راج کپور ، دیوآنند ، امیتابھ بچن ، منوج کمار،  دھرمیندر ، راجیش کھنہ ، جتندر اورششی کپور  جیسے اُس دور کے  بڑے ہیروز کے ساتھ کام کیا ۔۸۰ء کی دہائی میں اداکار مظہر خان سے شادی کرنے کے بعد زینت امان نے فلموں میں کام کرنا بند کردیا تھا ۔ انہوں نے اپنے ۵؍ دہائی طویل کریئر میں تقریباً۹۰؍ فلموں میں کام کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK