Inquilab Logo

اکشر پٹیل پاور گیم اورا سمارٹنس کا بہترین امتزاج

Updated: July 28, 2022, 1:45 PM IST | Agency | Port of Spain

آ ل راؤنڈر اکشرپٹیل نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ون ڈے میں ایک شاندار اننگز کھیلی

Axar Patel.Picture:INN
اکشر پٹیل۔ تصویر: آئی این این

جاری ون ڈے سیریز میں اکشر پٹیل کو مسلسل پلیئنگ الیون میں شامل کیا جا رہا ہے۔ کئی وجوہات تھیں جن کی وجہ سے اس بار اکشر کو ٹیم میں موقع نہیں ملا۔  ۵؍برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب ہاردک پانڈیا اور رویندر جڈیجا ٹیم میں شامل ہونے کیلئے مکمل طور پر فٹ ہونے کے باوجود اکشر پٹیل کو ہندوستانی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اگر ہاردک اور جڈیجااس بار ایک ساتھ ٹیم میں موجود ہوتے تو دونوں کو ہندوستانی ٹیم کے مڈل آرڈر میں شامل کیا جاتا، اس لئے اکشر کے لئے ٹیم میں جگہ بنانا بہت مشکل ہوتا۔حالانکہ ہندوستان اس وقت جس حکمت عملی کے ساتھ کھیل رہا ہے، اس میں ۴۵۔۴۰؍ کھلاڑیوں کو موقع دیا جا رہا ہے۔ اس حکمت عملی کے ساتھ ہندوستانی ٹیم چاہتی ہے کہ ٹیم کے ہر کھلاڑی کے پاس بیک اپ تیار ہو۔ اسی طرح اکشر کو جڈیجا کے بیک اپ کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔
 دیئے گئے مواقع کو دونوں ہاتھوں سے قبول کرتے ہوئے، اکشر نے دوسرے ون ڈے میں ایک شاندار اننگز کھیلی، جس میں اس نے طاقتور شاٹس، پرسکون طبیعت، ہوشیاری اورچالاکی کا مظاہرہ کیا۔ جب اکشر بیٹنگ کیلئے آئے تو ہندوستان کو۱۱؍اوورس میں۱۰۵؍ رن درکار تھے۔ جواب میں انہوں نے۳۴؍ گیندوںپر۶۵؍ رن  بنائے اور ایم ایس دھونی کے انداز میں چھکا لگا کر میچ کا اختتام کیا۔ایسا نہیں ہے کہ اکشر نے پہلی بار ایسا کیا ہے۔ اسی سال آئی پی ایل میں انہوں نے ممبئی انڈینس کیخلاف بھی ایسی ہی اننگز کھیلی تھی۔ اس میچ میں دہلی کو۴۰؍گیندوں پر۷۴؍رن درکار تھے اور ۶؍ وکٹ گر چکے تھے۔ اکشر نے اس مشکل اسکور کو اس میچ میں ڈینیئل سامس اور جسپریت بمراہ جیسے گیند بازوں کے سامنے ممکن بنایا۔ ا کشرپٹیل  نے بی سی سی آئی کی ویب سائٹ کو بتایا’’آئی پی ایل میں آخری۱۰؍ اوور میں ۱۰۰؍ رن کا تعاقب اکثر ہوتا ہے۔ اس لئے میں اس ارادے سے گیا تھا کہ ہم اس اسکور کا پیچھا کریں گے۔ ہماری سوچ یہ تھی کہ ہمیں کم از کم ہر اوور کرنا چاہئے۔ یقینی طور پر کم از کم ایک بار رن بنانے کا موقع لیں۔‘‘ایک بار جب وہ اپنے سیٹ اپ میں زیادہ پر اعتماد ہو گیا تو اس نے اپنے پاور گیم پر کام کرنا شروع کر دیا۔ وہ ہمیشہ طاقتور تھا، لیکن جب اس نے اپنی طاقت کے کھیل کے ساتھ اپنے اسمارٹس کو جوڑ دیا تو تبدیلی واضح تھی۔ پریانک پنچال (اکشر کے بارے میں): پچھلے ۴؍برسوں میں اکشر کی بلے بازی میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ گجرات کے کپتان پریانک پنچال نے ان تبدیلیوں کا بہت قریب سے مشاہدہ کیا ہے۔ پریانک کے مطابق اکشر اب ایک بلے باز کی طرح سوچ رہے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں ایسی چند اننگز کھیلنے سے انہیں کافی اعتماد ملا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK