Updated: December 02, 2025, 1:45 PM IST
|
Agency
بلجیم نے سخت اور سنسنی خیز فائنل میں ہندوستان کو ایک صفرسے شکست دے کر سلطان اذلان شاہ کپ کا پہلا خطاب اپنے نام کر لیا۔
ہندوستانی کھلاڑی میچ کے بعد بلجیم کے کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این
بلجیم نے سخت اور سنسنی خیز فائنل میں ہندوستان کو ایک صفرسے شکست دے کر سلطان اذلان شاہ کپ کا پہلا خطاب اپنے نام کر لیا۔ میچ کا واحد اور فیصلہ کن گول تھیبو اسٹوکبروئکس نے ۳۴؍ویں منٹ میں اس وقت کیا جب بلجیم نے شاندار ٹیم موو کے ذریعے ہندوستانی دفاع کو چکمہ دیتے ہوئے برتری حاصل کی۔ یہ بلجیم کی اس باوقار ہاکی ٹورنامنٹ میں صرف دوسری شرکت تھی۔ اس سے قبل وہ ۲۰۰۸ءمیں چھٹے نمبر پر رہے تھے۔
دنیا میں ساتویں نمبر پر موجود ہندوستان کیلئے یہ لگاتار دوسرا موقع ہے جب اسے فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندوستان نے آخری بار ۲۰۱۹ءمیں شرکت کی تھی جب وہ کوریا سے فائنل ہار گیا تھا۔ ۵؍ خطابات کے ساتھ ہندوستان اب بھی ٹورنامنٹ کی دوسری کامیاب ترین ٹیم ہے، اگرچہ اس کی آخری فتح ۲۰۰۷ءمیں آئی تھی۔
فائنل کے آغاز میں ہی بلجیم، جس نے گروپ مرحلے میں ہندوستان کو ۲۔۳؍سے ہرایا تھا، جارحانہ انداز میں میدان میں اترا اور ابتدائی حملوں میں زیادہ خطرناک مواقع پیدا کئے۔ ہندوستانی دفاع اور گول کیپرز ششی کمار موہت ہونن ہلی اور پون نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے پہلا ہاف بے نتیجہ رکھا۔دوسرے ہاف کے آغاز کے فوراً بعد اسٹوکبروئکس نے گول کر کے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔ ہندوستان نے اس کے فوراً جواب میں پنالٹی کارنر حاصل کیا مگر فائدہ نہ اٹھا سکا۔ اسی دوران بلجیم کے کپتان آرتھر وین ڈورین نے ایک تیز کاؤنٹر اٹیک میں قریب تھا کہ برتری کو دگنا کر دیتے۔۴۹؍ویں منٹ میں ٹام بون نے اسٹوکبروئکس کے پاس پر گیند کو جال میں پہنچایا، تاہم امپائر نے اسے خطرناک کھیل قرار دیتے ہوئے گول مسترد کر دیا۔ ہندوستانی ٹیم نے آخری لمحات میں بھرپور کوشش کرتے ہوئے اضافی کھلاڑی آگے بڑھائے، تاہم واضح مواقع اب بھی بلجیم کو ہی ملتے رہے۔ ہندوستانی گول کیپر پون نے چند اہم بچاؤ کر کے امیدیں برقرار رکھیں، مگر بلجیم نے آخر تک برتری برقرار رکھی۔