Inquilab Logo

نریندر مودی اسٹیڈیم نیلے سمندر میں تبدیل

Updated: November 19, 2023, 10:13 PM IST | Ahmedabad

ورلڈ کپ کے اس عظیم میچ کی رونق ایک دن پہلے ہی عروج پر پہنچ گئی تھی اور میچ کی صبح موتیرا کی طرف جانے والی ہر سڑک نیلے رنگ کے سیلاب سے ڈھکی ہوئی تھی۔ کرکٹ کی دنیا کی نظریں احمد آباد شہر پر جمی ہوئی ہیں

Narendra Modi Stadium. Photo:INN
نریندر مودی اسٹیڈیم۔ (آئی این این)

 ورلڈ کپ۲۰۲۳ء کا فائنل میچ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔ نیلی جرسیوں میں ملبوس تماشائیوں کا ہجوم اس زبردست میچ کو دیکھنے کیلئے جمع تھا۔ تماشائیوں کے گروپ صبح سے ہی اسٹیڈیم کے قریب آنا شروع ہو گئے۔ ماحول ایسا بن گیا کہ ایسا لگا جیسے نریندر مودی اسٹیڈیم پر بالکل نیلا آسمان اتر گیا ہو۔ اس شاندار میچ کو دیکھنے کیلئے ایک لاکھ سے زائد تماشائیوں کی آمد متوقع ہے۔
احمد آباد کی سڑکوں پر جوش اور جذبے کا نظارہ 
ورلڈ کپ کے اس  میچ کی رونق ایک دن پہلے ہی عروج پر پہنچ گئی تھی اور میچ کی صبح موٹیرا کی طرف جانے والی ہر سڑک نیلے رنگ کے سیلاب سے ڈھکی ہوئی تھی۔ دنیائے کرکٹ کی نظریں احمد آباد شہر پر جمی ہوئی ہیں جہاں ورلڈ کپ کا فائنل میچ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جا رہا ہے۔ صبح سے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے پورا شہر ایک ہی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ احمد آباد کی سڑکیں توانائی اور جوش سے بھری ہوئی تھیں۔
جسم پر نیلی جرسی اور ہاتھ میں ترنگا
نریندر مودی اسٹیڈیم کی طرف بڑھنے والے شائقین نے ٹیم انڈیا کی نیلی جرسی پہن رکھی تھی اور ان کے ہاتھوں میں قومی پرچم  تھا۔ وہ ہندوستان کی جیت کی امید کے ساتھ خوشی سے آگے بڑھ رہے تھے۔ ٹریفک بہت آہستہ آہستہ موٹیرا کی طرف بڑھ رہی تھی لیکن اسٹیڈیم کے قریب پہنچ کر رک گئی۔ اگر آپ کی گاڑی پر وی آئی پی  کار پارکنگ کا لیبل  نہیں لگا ہے تو آپ ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔
سیکوریٹی کے انتظامات انتہائی سخت   
احمد آباد میں سیکوریٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم رچرڈ مارلس بھی میچ دیکھنے کیلئے اسٹیڈیم پہنچ گئے ہیں۔ احمد آباد شہر فائنل کیلئے تیار تھا اور فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایک لاکھ ۳۲؍ہزار تماشائیوں کی گنجائش والے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ایک انچ بھی خالی جگہ نہیں ہوگی۔ اسٹیڈیم کی طرف جانے والی ہر سڑک پر ہندوستانی جرسیاں فروخت ہورہی تھیں۔
وراٹ، روہت کے نام کی جرسی
ہاردک پانڈیا کے ایک چھوٹے سے پرستار ہت ویک  کو ایک جرسی چاہئے تھی جس کی پشت پر پانڈیا لکھا ہوتھا، لیکن وہ مایوس ہو گئے۔ جرسیاں بیچنے والے قیام الدین نے کہا کہ صرف وراٹ، روہت، میکسویل اور وارنر کے ناموں والی جرسیاں دستیاب ہیں۔ شیتل بین کیلئے یہ فائنل  اوپر والے  کا تحفہ ہے۔ اس کا شوہر بیمار ہے اور وہ عجیب و غریب کام کر کے روزی روٹی کما رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کم از کم۲۰۰؍ سے۲۶۰؍ جرسیاں فروخت کی ہیں جن پر وراٹ کوہلی کا نام ہے۔ اس کے علاوہ میں نے روہت کے نام والی۱۵۰؍ جرسیاں بیچی ہیں۔
ٹیم انڈیا کی ٹوپی کی بڑی مانگ
قیام الدین نے کہا کہ ٹیم انڈیا کیپس کی بھی بہت مانگ ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ کے دوران میں نے ۳؍ دن میں۳۰۰۰۰؍ روپے کمائے۔ ٹورنامنٹ ختم ہونے کے بعد مجھے اتنا کمانے میں ۶؍ ماہ لگیں گے۔ وراٹ اور روہت کیلئے نیک خواہشات۔ ان کی وجہ سے میرا گھر چل رہا ہے۔
تماشائیوں نے ریلوے اسٹیشن پر رات گزاری 
فائنل میچ کی وجہ سے ہوٹل کے کرائے بھی آسمان کو چھو رہے ہیں۔ کچھ شائقین نے احمد آباد ریلوے اسٹیشن کے ویٹنگ روم  میں رات بھی گزاری کیونکہ ان کے پاس ہوٹل میں رات گزارنے کیلئے ۱۵۰۰۰؍ روپے نہیں تھے۔ یہ سب سے سستے ہوٹل کیلئے بھی ایک رات کا کرایہ ہے۔ ایک مداح نے کہا کہ سب بہتی ہوئی سابرمتی میں ہاتھ دھو رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK