Inquilab Logo

آج دہلی اور پنجاب میں ٹکر،دونوں ہی ٹیموں کیلئے ’کرو یا مرو‘ جیسے حالات

Updated: May 13, 2023, 11:49 AM IST | New Delhi

پلے آف کی دوڑ سے تقریباً باہر ہو چکی دہلی کیپٹلز کی ٹیم سنیچر کو پنجاب کنگز سے ٹکرائے گی۔

Punjab Kings captain Shikhar Dhawan
پنجاب کنگز کے کپتان شکھر دھون

پلے آف کی دوڑ سے تقریباً باہر ہو چکی دہلی کیپٹلز کی ٹیم سنیچر کو پنجاب کنگز سے ٹکرائے گی۔ دہلی کی نظریں پنجاب کا کھیل بگاڑنے  کے ساتھ ساتھ ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کی اپنی دھندلی سی امید کو بھی زندہ رکھنے کی  ہوگی۔ڈیوڈ وارنر کی کپتانی میں دہلی کے ۱۱؍میچوں میں ۸؍پوائنٹس ہیں۔ اگر وہ اپنے باقی ۳؍میچ جیت بھی لیتی ہے تب بھی اس کے ۱۴؍پوائنٹس ہوں گے۔ یہ پلے آف تک پہنچنے کے لئے کافی نہیں ہوں گے لیکن پوائنٹس ٹیبل کی پوزیشن دیکھ کر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ابھی چنئی اور گجرات کے علاوہ کسی بھی ٹیم کا پلے آف میں جانا طے نہیں ہے۔ ایسے میں اگر  مگر کے مساوات کو دیکھتے ہوئے دہلی کی قسمت اب دیگر ٹیموں کی کارکردگی پر منحصر ہوگی۔ دوسری جانب  شکھردھون کی قیادت میں پنجاب کنگز کی حالت بھی اچھی نہیں ہے۔ پنجاب کے ۱۱؍میچوں میں ۱۰؍پوائنٹس ہیں اور اسے پلے آف میں اپنی امیدوں کو زندہ رکھنے کیلئے بقیہ تینوں  میچ جیتنے ہوں گے۔ ایک اور شکست اس کے آخری ۴؍میں پہنچنے کے امکانات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ 
دہلی کی بیٹنگ کا انحصار غیر ملکی بلے بازوں پر
  دہلی کیپٹلس کیلئے سب سے بڑا مسئلہ ان کی ٹیم میں شامل ہندوستانی بلے بازوں کی  ناکامی ہے۔ ان کی ٹیم اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں کپتان ڈیوڈ وارنر، فل سالٹ اور مچل مارش پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ مڈل آرڈر میں ہندوستانی بلے بازوں میں منیش پانڈے، روپل پٹیل اور امان خان جیسے کھلاڑی شامل ہیں لیکن یہ سبھی اب تک اپنی صلاحیتوںکے مطابق کارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں۔ جب دہلی کا ٹاپ آرڈر ناکام ہوجاتا ہے تو ٹیم بکھر جاتی ہے۔ پہلے مرحلے میں اچھی بلے بازی کرنے والے ڈیوڈ وارنر پچھلی ۵؍اننگز میں چل نہیں پائے اور ان میں سے ۳؍اننگز میں وہ دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکے جو ٹیم کے لئے تشویشناک ہے۔
 سالٹ نے ۲؍اننگز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن وہ ۳؍ میچوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ ان میں سے ۲؍میچوں میں وہ کھاتہ بھی نہیں کھول سکے۔ مارش نے حیدرآباد کے خلاف زبردست اننگز کھیلی تھی لیکن اس کے بعد وہ  اپنا فارم برقرار نہیں رکھ سکے ہیں۔ اسپنر اکشر پٹیل اور کلدیپ یادو اپنا کردار بخوبی نبھا رہے ہیں جبکہ تیز گیند باز ایشانت شرما اور خلیل احمد زیادہ تر مواقع پر وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ٹیم کو  تیز گیندباز اینرک نورٹجے کی کمی محسوس ہو رہی ہے جو ذاتی وجوہات کی بنا پر وطن لوٹ گئے ہیں۔
 پنجاب کیلئے کرو یا مرو کی صورتحال
 جہاں تک پنجاب کا تعلق ہے تو گزشتہ ۲؍ میچوں میں ممبئی انڈینس اور کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے ہاتھوں شکست کے بعد اب ان کیلئے بھی کرو یا مرو کی صورتحال ہے۔ پنجاب کیلئے یہ ایک  اتار چڑھاؤ بھرا سیزن رہا ہے۔ پچھلے ۲؍ میچوں میں اس کے بلے بازوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن گیند بازوں نے اسے مایوس کر دیا۔ پنجاب کی بلے بازی کا انحصار کپتان شکھر دھون پر ہے جنہوں نے اپنا کردار اچھی طرح ادا کیا ہے لیکن ان کے اوپننگ پارٹنر پربھسمرن سنگھ کے بارے میں ایسا نہیں کہا جا سکتا۔ گیندبازی  میں ارش دیپ سنگھ ٹیم کے اہم گیند باز ہیں لیکن وہ اور ۲؍ دیگر تیز گیند باز ناتھن ایلس اور سیم کرن رن کے بہاؤ کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ اسپنرز میں راہل چاہر کی کارکردگی میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔ لیونگ اسٹون اور ہرپریت برار بھی ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK