Updated: November 22, 2025, 7:03 PM IST
| Mumbai
شارب ہاشمی نے ’’فیملی مین‘‘ سے کامیابی کا مزہ چکھ لیا۔ اس سیریز نے ان کا نام گھر گھرتک پہنچا دیا۔ فیملی مین وہ شو ہے جس نے ۱۲؍ سال کی جدوجہد کے بعد شارب کی قسمت بدل دی۔ ان کا کہنا ہے کہ اب آخرکار ان کے پاس اپنی فلموں اور پروجیکٹس کا انتخاب کرنے کا انتخاب ہے۔
شارب ہاشمی۔ تصویر:آئی این این
شارب ہاشمی آج کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ ’’فیملی مین‘‘ کے ساتھ، انہوں نے سامعین کے دلوں پر قبضہ کیا اور گھریلو نام قائم کیا۔ ویب سیریز ’’فیملی مین‘‘ اداکارشارب ہاشمی کے کریئر کے لیے باعث فخر ثابت ہوئی ہے۔ایک انٹرویو میں اداکار بتاتے ہیں کہ منوج باجپئی کی اداکاری والی اور راج اور ڈی کے کی ہدایت کاری میں بننے والی اس سیریز نے ان کے کریئر کی سمت کیسے بدلی۔ اس سیریز سے پہلے، وہ تقریباً۱۲؍ سال تک انڈسٹری میں سرگرم رہے، لیکن انہیں وہ پہچان نہیں ملی جس کے وہ حقدار تھے۔
یہ بھی پڑھئے:نیوزی لینڈ نے ویسٹ انڈیز کو ۴؍ وکٹ سے شکست دی، سیریز بھی جیت لی
شارب نے کہا کہ ’’فیملی مین‘‘ کے بعد میرے کریئرمیں سب سے بڑی تبدیلی یہ تھی کہ میں نے انتخاب کرنے کا اختیار حاصل کیا، اس سے پہلےجو بھی کام آتا تھا اسے قبول کر رہا تھا، میرے پاس کوئی انتخاب نہیں تھا لیکن فیملی مین نے سب کچھ بدل دیا اور مجھے یہ اختیار دیا کہ میں جو چاہوں اسے منتخب کر سکوں۔ فلمستان کے بعد میں نے کچھ خاص فلموں میں کام کرنا چاہا، لیکن میں نے کچھ خاص فلموں میں کام کرنا شروع کیا۔
یہ بھی پڑھئے:ہندوستان اور افغانستان نےباہمی ہوائی کارگو سروس کا آغاز کردیا
شارب ہاشمی کے بہت سے پروجیکٹس ادھورے رہ گئے۔وہ مزید بتاتے ہیں کہ ان کے کچھ پروجیکٹس کبھی شروع نہیں ہوئے جبکہ دیگر رک گئے اور کبھی ختم نہیں ہوئے۔ کچھ تو کبھی شروع بھی نہیں ہوئے، کچھ بند کر دیئے گئے اور کچھ کو ابھی تک جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔تب انہیں احساس ہوا کہ فلم انڈسٹری کا ان کے بارے میں رویہ بدل رہا ہے۔ اداکار نے اپنی اداکاری کا آغاز۲۰۱۲ء میں کم بجٹ والی فلم فلمستان سے کیا۔ یہ ایک معمولی فلم تھی جو باکس آفس پر اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکی، لیکن بعد میں اسے سراہا گیا۔ فلم شائقین کو محظوظ کرنے میں کامیاب رہی۔ لیکن تین سال تک کام نہ ہونے کے بعد انڈسٹری کا شارب ہاشمی کے بارے میں رویہ بدلنا شروع ہوگیا۔اس حوالے سے وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’وقت گزرتا گیا، تین سال گزر گئے اور میری کوئی فلم ریلیز نہیں ہوئی، لوگ مجھے بھولنے لگے۔ مجھے تقریبات میں جانا یاد رہتا ہے۔ میں لوگوں کے پاس سے گزر جاتا لیکن کوئی پوچھتا تک نہیں۔ فلمی کاروبار میں لوگوں کی ویسے بھی یادداشت مختصر ہوتی ہے۔‘‘