بین الاقوامی فٹ بال کی گورننگ باڈی فیفا صدر جیانی انفینٹینو کے تبصروں کے بعد اسرائیل پر اپنے سرکاری مقابلوں پر پابندی عائد کرنے پر کوئی کارروائی کرنے کا امکان نہیں ہے۔
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 8:31 PM IST | Zurich
بین الاقوامی فٹ بال کی گورننگ باڈی فیفا صدر جیانی انفینٹینو کے تبصروں کے بعد اسرائیل پر اپنے سرکاری مقابلوں پر پابندی عائد کرنے پر کوئی کارروائی کرنے کا امکان نہیں ہے۔
بین الاقوامی فٹ بال کی گورننگ باڈی فیفا صدر جیانی انفینٹینو کے تبصروں کے بعد اسرائیل پر اپنے سرکاری مقابلوں پر پابندی عائد کرنے پر کوئی کارروائی کرنے کا امکان نہیں ہے۔ انفینٹینو نے زیورخ میں فیفا کونسل کے اجلاس کے دوران مبہم طور پر اس مسئلے کو حل کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ فٹ بال جنگوں کو حل نہیں کر سکتا اس کھیل کو امن اور اتحاد کا پیغام دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیئے:امسال تیسری بار ۳؍ ہندوستانی بلے بازوں کی ٹیسٹ میچ میں ایک ہی اننگز میں سنچریاں بنائیں
ان کا یہ تبصرہ غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کی معطلی کے عالمی مطالبات کے درمیان آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’فیفا میں ہم ایک منقسم دنیا میں عوام کو جمع کرنے کے لیے فٹبال کی طاقت کو استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘ انفینٹینو نے کہا کہ’’ہمارے خیالات ان لوگوں کے ساتھ ہیں جو دنیا بھر میں تنازعات کا شکار ہیں۔ سب سے اہم پیغام جو فٹ بال اس وقت دے سکتا ہے وہ امن اور اتحاد کا ہے۔ فیفا کے سربراہ نے خبردار کیا کہ تنظیم جغرافیائی سیاسی تنازعات کو براہ راست حل نہیں کر سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیفا ان تنازعات کو حل نہیں کر سکتا لیکن اسے اتحاد، ثقافت، تعلیم اور انسانیت کی اقدار کو برقرار رکھنا چاہیے۔ ان کے بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب فیفا پر حالیہ مہینوں میں خاص طور پر فلسطینی حکام اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے باضابطہ طور پر فیفا اور یوئیفا دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی نسل کشی میں اس کے کردار پر اسرائیل فٹبال ایسوسی ایشن کو معطل کر دیں۔ ناروے کی فٹبال فیڈریشن نے اسرائیل سے بھی روس پر ان ہی پابندیوں کا سامنا کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو۲۰۲۲ء میں یوکرین پر حملے کے بعد عائد کی گئی تھیں۔ ترکی کے فٹبال حکام نے اس مطالبے کی بازگشت اس وقت کی ہے جب فلسطینی فٹبال فیڈریشن کے صدر جبریل رجب اس ہفتے سوئزرلینڈ میں کارروائی کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔