Inquilab Logo

ہندوستانی کھلاڑیوں کیلئے آئی پی ایل سے نکلےگی عالمی کپ کی راہ!

Updated: March 15, 2024, 9:34 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

اسی ماہ شروع ہونے والے آئی پی ایل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھلاڑی ٹی۔۲۰؍عالمی کپ ٹیم میں شامل ہونے کا دعویٰ پیش کریںگے،سلیکٹرز بھی کارکردگی پر نگاہ رکھیںگے۔

By performing brilliantly in the IPL starting this month, the players will claim to be included in the T-20 World Cup team, the selectors will also keep an eye on the performance....
آئی پی ایل میں اپنی کارکردگی سے سلیکٹروں کو متوجہ کرکے نوجوان کھلاڑی ٹی۔۲۰؍عالمی کپ کی ہندوستانی ٹیم میں شامل ہونے کیلئے اپنا دعویٰ پیش کر یںگے۔ تصویر : آئی این این

۵؍ بار کی فاتح چنئی سپر کنگز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان مقابلے سے آئی پی ایل کے ۱۶؍ ویں سیزن کا آغاز ہوگا۔ تمام ۱۰؍ ٹیمیں اس کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور تمام بڑے کھلاڑی اپنی اپنی ٹیموں کے ساتھ جڑ چکے ہیں۔ تقریباً ۲؍ ماہ تک جاری رہنے والا یہ ٹورنامنٹ ہندوستانی سلیکٹروں اور کئی کھلاڑیوں کیلئے’ `لٹمس ٹیسٹ‘ ہوگا کیونکہ اس کے فوراً بعد جون جولائی میں امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ٹی۔ ۲۰؍ ورلڈ کپ کھیلا جانا ہے۔ 
 روہت شرما ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی قیادت کریں گے لیکن ہاردک پانڈیا آئی پی ایل میں ان کی جگہ ممبئی انڈینس کی کپتانی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ ہاردک پانڈیا کو ممبئی کاکپتان بنائے جانے پر کافی تنازعہ ہوا تھا اور کچھ حد تک روہت بھی اس فیصلے سے خوش نہیں تھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آئی پی ایل میں ہاردک اور روہت کے درمیان سب کچھ ٹھیک ہوتا ہے یا نہیں۔ اگر سب کچھ ٹھیک نہیں ہوتا ہے تو اس کا اثر ہندوستان کی ٹی۔ ۲۰؍ ورلڈ کپ مہم پر بھی پڑ سکتا ہے۔ روہت دھرم شالہ ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن کمر میں تکلیف کی وجہ سے نہیں کھیل پائے تھے۔ فی الحال وہ ٹھیک ہیں لیکن انہیں آئی پی ایل میں زیادہ محتاط رہنا ہو گا کیونکہ اگر ان کی چوٹ بڑھی تو ان کے لئے مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ ساتھ ہی یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ وراٹ کوہلی کو ٹی۔ ۲۰؍ ورلڈ کپ کی ٹیم سے ڈراپ کیا جا سکتا ہے لیکن اگر آئی پی ایل میں وراٹ کے بلے نے دھوم مچائی تو سلیکٹروں کیلئے انہیں نظر انداز کرنا آسان نہیں ہو گا۔ ذرائع کے مطابق وراٹ کوہلی ابھی تک آر سی بی میں شامل نہیں ہو سکے ہیں۔ 
 رشبھ پنت کار حادثے کے بعد فٹ ہو کر واپس آ رہے ہیں۔ بی سی سی آئی نے پنت کو وکٹ کیپر اور بلے باز کے طور پر فٹ قرار دیا ہے، یعنی پنت آئی پی ایل میں دہلی کیپٹلز کیلئے وکٹ کیپنگ کرتے بھی نظر آئیں گے۔ پنت ہمیشہ بطور وکٹ کیپر سلیکٹروں کی پہلی پسند رہے ہیں۔ کار حادثے کے بعد سلیکٹرز نے پنت کی جگہ ایشان کشن کو ٹیم میں موقع دیا لیکن جنوبی افریقہ کا دورہ درمیان میں چھوڑ کر واپسی کے بعد اور پھر بی سی سی آئی کی جانب سے وارننگ کے باوجود گھریلو کرکٹ نہ کھیلنے کی وجہ سے وہ ورلڈ کپ کیلئے سلیکٹروں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستانی ٹیم نے جیتیش شرما کو بھی ٹی۔ ۲۰؍میں آزمایا اور انہوں نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی لیکن اگر پنت اس ٹورنامنٹ میں اپنی پرانی فارم میں نظر آتے ہیں تو وہ ٹیم میں وکٹ کیپر کے کردار کےلئے پہلی پسند ہوں گے۔ 
  سب کی نظریں لکھنؤ سپر جائنٹس کے کپتان کے ایل راہل پر بھی ہوں گی، جو چوٹ سے ٹھیک ہونے کے بعد واپسی کریں گے۔ واضح رہے کہ راہل گزشتہ آئی پی ایل میں زخمی ہوئے تھے جس کے بعد وہ کئی مہینوں تک کرکٹ سے دور رہے اور ایشیا کپ میں واپسی کی۔ وہ پیر میں تکلیف کی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف ۴؍ ٹیسٹ نہیں کھیل سکے تھے۔ ایسے میں آئی پی ایل ان کے لئے بھی کسی امتحان سے کم نہیں ہوگا۔ 
  کُل ملاکر یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایک جانب جہاں سلیکٹروں کی نگاہیں ٹی۔ ۲۰؍ورلڈ کپ کےلئے بہترین ٹیم منتخب کرنے پر ہوں گی وہیں آئی پی ایل کی مختلف ٹیموں میں شامل ہندوستانی کھلاڑی بھی اپنی کارکردگی سے سلیکٹروں کو متوجہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ سلیکٹر وں کیلئے آئی پی ایل ایک اچھا موقع فراہم کرےگا جس میں وہ کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ٹی۔ ۲۰؍ورلڈ کپ کیلئے ایک اچھی اور متوازن ٹیم کا انتخاب کر سکیں۔ ویسے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ سلکٹروں کیلئے سخت آزمائش ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK