• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چوتھا ٹی ٹوینٹی : ہندوستان جنوبی افریقہ کیخلاف جیت کیلئے پُرعزم

Updated: December 17, 2025, 1:43 PM IST | Agency | Lucknow

ہندوستان کو سیریز میں۱-۲؍ کی برتری حاصل ہے اور گزشتہ میچ میں زبردست فتح کے بعد ٹیم کا اعتماد عروج پر ہے، ایکانا اسٹیڈیم کی پچ پراسپنروں کو مدد مل سکتی ہے۔

Shubman Gill practicing at Ekana Stadium in Lucknow. Picture: PTI
لکھنؤ کے ایکانا اسٹیڈیم میں شبھ من گل پریکٹس کرتے ہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی
ہندوستانی کرکٹ ٹیم بدھ کو یہاں ایکانا اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹی ۲۰؍ سیریز کے چوتھے مقابلے میں میدان میں اتر کر سیریز میں فتح کی مہر لگانے کی پوری کوشش کرے گی۔ شائقین کی نظریں صرف ٹیم کی فتح پر نہیں، بلکہ چند کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بھی مرکوز ہوں گی جو میچ کا رخ یکسر بدل سکتی ہے۔ہندوستان کو سیریز میں۱-۲؍ کی برتری حاصل ہے اور گزشتہ میچ میں زبردست فتح کے بعد ٹیم کا اعتماد عروج پر ہے۔ تیسرے میچ میں ہندوستان نے پہلے بولنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو محض۱۱۷؍رن پر آؤٹ کر کے سب کو حیران کر دیا تھا اور پھر یہ ہدف صرف۱۵ء۵؍اوورز میں حاصل کر کے جارحانہ بلے بازی کی دھوم مچا دی تھی۔
تیسرے میچ میں ایک بار پھر یہ ثابت ہوا کہ ابھیشیک شرما ہندوستانی ٹیم کی دھواں دار شروعات کیلئے کتنے ضروری ہیں۔ شرما نے صرف۱۸؍ گیندوں پر تین چوکے اور تین چھکے لگاتے ہوئے ۳۵؍رن کی شاندار اننگز کھیلی جس نے شائقین کو جوش و خروش  سے بھردیا۔ ان کے شراکت دار شبھ من گل  نے ۲۸؍گیندوں پر۲۸؍ رن بنائے اور ٹیم کو تیز آغاز دلایا ۔کپتان سوریہ کمار یادو بھی پچ پر واپس آ کر اپنا رنگ دکھانے کیلئے بے تاب ہیں۔ ان کی جارحانہ بیٹنگ اور ٹیم کی مستحکم بولنگ جنوبی افریقہ کے لیے ایک ابھرتا ہوا خوف ثابت ہوگی۔ اس میچ میں ہر گیند، ہر شاٹ، اور ہر وکٹ شائقین کے لیے سنسنی خیز لمحات پیدا کرے گی۔
ایکانا کی پچ اور ٹاس کا فیصلہ بھی اس میچ کو مزید دلچسپ اور جانیں لڑا دینے والا بنا سکتا ہے۔ شائقین بے صبری سے منتظر ہیں کہ کس کھلاڑی کی کارکردگی  جارحانہ ہوگی ۔بولنگ میں، اکشر پٹیل کی غیر موجودگی میں شہباز احمد کو اپنی قابلیت دکھانے کا موقع ملا ہے۔ ابتدائی بولنگ میں عرشدیپ سنگھ اور ہرشت رانا نے  ہندوستان کو کامیابی دلائی، جبکہ ورون چکرورتی  جنوبی افریقہ کے لیے ایک مشکل پہیلی بن کر پچ پر چھا گئے۔ 
دوسری جانب، جنوبی افریقہ کی ٹیم مشکلات میں ہے۔ تیسرے میچ میں ان کی کمزوری واضح ہوئی۔ پچ پر  ہندوستانی  بولرز کے مقابلے میں صرف ایڈن مارکرَم نے پچ پر ٹک کر رہنے کی ہمت دکھائی۔ اگر جنوبی افریقہ سیریز میں برقرار رہنا چاہتی ہے تو مارکرَم اور کوئنٹن ڈی کاک کو مضبوط آغاز دینا ہوگا، جبکہ ٹریسٹن اسٹبز، ڈیوالڈ بریوس اور ڈیویڈ ملر پر بھی ذمہ داری ہے کہ اسپنرز کے آنے کے بعد  رن بنانے کی رفتار نہ کم ہو۔جنوبی افریقہ کے پاس اینریک نورکیا، لُنگی اینگیدی اور مارکو یانسن جیسے تیز گیندباز موجود ہیں جو کسی بھی بیٹنگ آرڈر کو قابو میں لا سکتے ہیں، لیکن انہیں لگاتار فارم حاصل کرنا ہوگا۔ ہندوستان کی جارحانہ بیٹنگ کے سامنے کوئی  بھی غلطی  بھاری پڑے گی۔ایکانا کی پچ سے توقع کی جاتی ہے کہ یہ روایتی رویہ دکھائے گی یعنی جوبلے باز ٹک کر کھیلیں گے ان کے کامیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔ میچ کے دوران اسپنروں کو زیادہ مدد مل سکتی ہے۔
 
اکشر پٹیل کی جگہ شہباز احمد کو موقع
ہندوستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف بقیہ میچوں سے قبل بڑا دھچکا لگا ہے۔آل راؤنڈر اکشر پٹیل بیماری کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے خلاف جاری پانچ میچوں کی گھریلو سیریز سے باہر ہوگئے۔  اکشر نے بالرتیب کٹک اور نیوی چنڈی گڑھ میں پہلے دو ٹی ٹوینٹی میں واپسی کی تھی اور دھرم شالہ میں تیسرے میچ سے باہر ہوگئے تھے۔۳۱؍سالہ آل راؤنڈر اب سیریز کے بقیہ دو میچوں سے باہر ہوگئے ہیں تاہم وہ لکھنو میں ٹیم کے ساتھ جائیں گے اور مزید طبی معائنے سے گزریں گے۔کرکٹ بورڈ کے مطابق اکشر کی جگہ ساتھی آل راؤنڈر شہباز احمد کو ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔شہباز احمد نے دو ون ڈے اور تین ٹی ٹوینٹی میچوں میں  ہندوستان کی نمائندگی کی ہے جبکہ انہوں نے ایشین گیمز میں ہندوستان سے میچ کھیلا تھا۔وہ آئی پی ایل میں لکھنؤ سپر جائنٹس، رائل چیلنجرز بنگلور اور سن رائزرز حیدرآباد کیلئے بھی کھیل چکے ہیں۔ وہ گھریلو کرکٹ میں بنگال کیلئے کھیلتے ہیں۔واضح رہے کہ  ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان چوتھا اور پانچواں میچ بالترتیب۱۷؍ اور۱۹؍ دسمبر کو شیڈول ہے، میزبان ٹیم کو پانچ میچوں کی سیریز میں۱-۲؍کی برتری حاصل ہے۔اکشر پٹیل نے  سیریز کے پہلے دو میچ کھیلے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK