ہندوستانی کپتان سوریہ کمار یادو نے کہا کہ ٹیم ابھیشیک شرما پر انحصار نہیں کر سکتی، مجھے شبھ من گل اور دیگر بلے بازوں کی ذمہ داری لینی چاہئے تھی۔ ہندوستانی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کا سامنا کرناپڑا۔
EPAPER
Updated: December 12, 2025, 4:11 PM IST | New Delhi
ہندوستانی کپتان سوریہ کمار یادو نے کہا کہ ٹیم ابھیشیک شرما پر انحصار نہیں کر سکتی، مجھے شبھ من گل اور دیگر بلے بازوں کی ذمہ داری لینی چاہئے تھی۔ ہندوستانی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کا سامنا کرناپڑا۔
ہندوستانی کپتان سوریہ کمار یادو نے کہا کہ ٹیم ابھیشیک شرما پر انحصار نہیں کر سکتی، مجھے شبھ من گل اور دیگر بلے بازوں کی ذمہ داری لینی چاہئے تھی۔ ہندوستانی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کا سامنا کرناپڑا۔ کوئنٹن ڈی کاک کی۹۰؍ رنز کی شاندار اننگز کی بدولت ہندوستان کے سامنے ۲۱۴؍ رنز کا بڑا ہدف رکھا گیا لیکن گل ایک بار پھر ناکام رہے اور پہلی ہی گیند پر نگیڈی کا شکار بن گئے۔ وہیں سوریہ کمار بھی محض پانچ رنز ہی بنا سکے، جس کے باعث ہندوستان نے پاور پلے میں ہی صرف ۳۲؍رن کے اسکور پر اپنے تین وکٹ گنوا دیئے۔ آخری اووروں میں محض پانچ رنز جوڑ کر ہندوستان نے مزید پانچ وکٹ گنوا دیئے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف جمعرات کی شب ۵۱؍ رنز کی شکست کے بعد سوریہ کمار نے کہاکہ ’’میرا ماننا ہے کہ مجھے اور شبھ من کو اچھی شروعات کرنی چاہئے تھی کیونکہ ہم ہر بار ابھیشیک پر انحصار نہیں کر سکتے۔ وہ جس طرح کھیل رہے ہیں ایک دن ان کا بھی فارم خراب ہو سکتا ہے، اس لیے مجھے شبھ من اور دیگر بلے بازوں کی ذمہ داری لینی چاہئے تھی۔ شبھ من پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ مجھے وہ ذمہ داری لینی چاہئے تھی اور کچھ دیر تک کریز پر رہنا چاہئے تھا۔
یہ بھی پڑھئے:بنگلہ دیش: عوامی لیگ نے عبوری حکومت کا اعلان کردہ انتخابی شیڈول مسترد کر دیا
پہلے ٹی۲۰؍ میں سوریہ کمار نے نمبر تین پر بلے بازی کی تھی لیکن ملان پور میں گل کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد تیسرے نمبر پر اکشر پٹیل کو بھیجا گیا۔ اکشر نے تلک ورما کے ساتھ اننگز سنبھالنے کی کوشش کی لیکن زیادہ دیر ساتھ نہیں دے سکے اور ۲۱؍رن کے انفرادی اسکور پر چار وکٹ لینے والے اوٹنیل بارٹمین کا پہلا شکار بنے۔ اس وقت ہندوستان کا اسکور۶۷؍ رنز تھا۔
سوریہ کمار نے اکشر کو پہلے بھیجنے پر کہا کہ ہم نے گزشتہ میچ میں سوچا تھا کہ اکشر نے لمبے فارمیٹ میں بہت اچھی بلے بازی کی ہے۔ ہم چاہتے تھے کہ وہ آج بھی ویسی ہی اننگز کھیلیں۔ بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا حالانکہ انہوں نے اچھی بیٹنگ کی۔
یہ بھی پڑھئے:انڈیگو کے خلاف ڈی جی سی اےکی کارروائی، چار فلائٹ آپریشن انسپکٹرز معطل
انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے پہلے گیند بازی کی، تو ہمیں واپسی کرنی چاہئے تھی لیکن بعد میں جنوبی افریقہ کے گیند بازوں نے سمجھ لیا کہ اس پچ پر لینتھ کتنی اہم ہے۔ یہ سیکھنے کا عمل ہے۔ بس سیکھتے رہو اور آگے بڑھو۔ تھوڑی اوس بھی تھی اور اگر ہمارا پلان کام نہیں کر رہا تھا، تو ہمیں دوسرا پلان تیار رکھنا چاہئے تھا۔ ہم نے دیکھا کہ انہوں نے دوسری اننگز میں کیسے گیند بازی کی۔ ہم نے ان سے سیکھا اور اگلے میچ میں اسے اپلائی کرنے کی کوشش کریں گے۔