• Sun, 12 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان کو ٹاپ آرڈر بلے بازوں سے شاندار کارکردگی کی امید

Updated: October 12, 2025, 11:19 AM IST | Visakhapatnam

ویمنزورلڈ کپ میں آج ٹیم انڈیا اور ۷؍بار کی چمپئن آسٹریلیا آمنےسامنے ہوں گی۔

Indian players will have to grab every opportunity they get against Australia with both hands. Photo: PTI
ہندوستانی کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کے خلاف ملنے والےہر موقع کو دونوں ہاتھوں سےپکڑنا ہوگا۔ تصویر:پی ٹی آئی

جیت کے قریب پہنچ کر پچھلا میچ گنوانے والی ہندوستانی ٹیم کا ویمنزورلڈ کپ کے سب سے مشکل مقابلے میں ۷؍ بار کی چمپئن آسٹریلیا سے اتوار کو مقابلہ ہوگا تو خراب فارم سے پریشان اس کے ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو ذمہ داری سے کھیلنا ہوگا ورنہ سیمی فائنل کی راہ ناممکن ہو جائے گی۔ ٹیم انڈیا کو جلد از جلد کامیابی کی پٹری پر لوٹنا ہوگا۔ 
آئی سی سی ٹورنامنٹ میں پہلے خطاب کا انتظار کر رہی ہندوستانی ٹیم نے پہلے ۲؍ میچوں میں لوور آڈر کے بلے بازوں کی شاندار کارکردگی کے دم پر سری لنکا اور پاکستان کو ہرایا تھا لیکن اسی اسٹیڈیم پر جنوبی افریقہ کے خلاف جمعرات کو ٹورنامنٹ میں پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندوستانی ٹیم ابھی۳؍ میچوں میں ۴؍ پوائنٹ لے کر تیسرے مقام پر ہے اور ایک اور ہار اسے پوائنٹس ٹیبل میں نیچے دھکیل دے گی۔ وہیں آسٹریلیا ۳؍ میچوں میں ۵؍ پوائنٹ لے کر سرفہرست ہے۔ 
جنوبی افریقہ سے شکست نے سیمی فائنل کی ہندوستان کی راہ مشکل کر دی ہے، لیکن اب اگلے تینوں میچوں میں ہندوستان کو آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیموں سے کھیلنا ہے اور اب کوئی بھی لاپروائی مہنگی پڑ سکتی ہے۔ لگاتار تیسرے میچ میں اسٹار کھلاڑی سے سجی ہندوستان کی ٹاپ آرڈر بلے بازی ناکام رہی اور آٹھویں نمبر پر اتری رچا گھوش کے ۹۴ ؍رنوں کی مدد سے میزبان ٹیم ۲۵۱؍ رن بنا سکی تھی۔ جواب میں گیند بازوں نے اچھی شروعات دلائی لیکن آٹھویں نمبر کی بلے باز ڈی کلرک کے ۵۴؍ گیندوں میں ناٹ آؤٹ ۸۴ ؍رنوں کی مدد سے جنوبی افریقہ نے ٹیم انڈیا کو ۳؍ وکٹوں سے ہرا دیا۔ اس شکست نے ٹیم انڈیا کی ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے تعلق سےتشویش بڑھا دی اور ایک چھٹے گیند باز کی کمی بھی محسوس ہوئی۔ 
ون ڈے ورلڈ کپ میں آخری بار ۲۰۱۷ میں انگلینڈ میں سیمی فائنل میں ۱۱۵؍ گیندوں میں ۱۷۱ ؍رن بنا کر ہندوستان کو جیت دلانے والی موجودہ کپتان ہرمن پریت کورکا بلا ابھی تک خاموش ہے جو پچھلے ۳؍ میچوں میں ۲۱، ۱۹؍ اور ۹ ؍ رن ہی بنا سکی ہیں جبکہ اس سال شاندار کارکردگی دکھانے والی سمرتی مندھانا نے ۸، ۲۳ ؍اور ۲۳؍ رن بنائے ہیں۔ وہیں مڈل آرڈر میں جیمائما روڈریگز نے پاکستان کے خلاف ۳۲ ؍رن بنائے، لیکن باقی دونوں میچوں میں کھاتہ بھی نہیں کھول سکیں اور تینوں بار بائیں ہاتھ کی اسپنروں نے انہیں آؤٹ کیا۔ 
ہندوستان کے ٹاپ۔ ۵؍ بلے بازوں میں سے کوئی بھی ۳؍ میچوں میں نصف سنچری نہیں بنا سکا ہے۔ کپتان ہرمن پریت نے بھی ہار کے لئے ٹاپ آرڈر کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد کہا تھا کہ ہم ٹاپ آرڈر میں ذمہ داری کے ساتھ نہیں کھیل سکے، ہمیں اس میں سدھار کرنا ہوگا اور بڑے اسکور بنانے ہوں گے۔ ہمیں خود احتسابی کر کے مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ایک وقت ایک وکٹ پر ۸۳ ؍رن کے بعد ٹیم نے ۱۹؍ رنوں کے اندر ۵؍ وکٹیں گنوا دی تھیں۔ ا سنہہ رانا اور رچانے ۸۸ ؍رنوں کی شراکت نہیں کی ہوتی تو ایک معقول اسکور بھی نہیں بنتا۔ 
پاکستان پر جیت میں مرکزی کردار ادا کرنے والی تیز گیند باز کرانتی گوڑ نے شروعات اچھی کی لیکن ۴۷؍ویں اوور میں کلرک نے انہیں ۲؍ چھکے اور ایک چوکا لگا کر میچ کا رُخ پلٹ دیا۔ گیند باز کلرک اور کلو ٹرائیون کے بلوں پر لگام لگانے یا بڑی شراکت سے روکنے میں ناکام رہے، ایسے میں ہندوستان کو ایک اور گیند باز کی کمی بری طرح محسوس ہوئی۔ دوسری طرف، آسٹریلیا نے ابھی تک ایک بھی میچ نہیں گنوایا ہے اور پاکستان کے خلاف ۷؍ وکٹ ۷۶ رن پر گنوانے والی پچھلی چمپئن ٹیم کو بیتھ مونی نے سنچری جما کر مشکل سے نکالا۔ وہیں، گیند بازی میں تیز گیند باز کِم گارتھ، میگن شوٹ اور انابیل سدرلینڈ نے مل کر ۷؍ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK