• Mon, 03 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر عالمی کپ جیت کر تاریخ رقم کی

Updated: November 03, 2025, 6:48 AM IST | Navi Mumbai

ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم نے ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں شیفالی کی شاندار بلے بازی اور میچ کی اصل ہیرو دپتی شرما کی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ کو۵۲؍ رن سے شکست دے کر عالمی کپ جیت کر تاریخ رقم کردی۔

Women Cricket Team.Photo:INN
خواتین ٹیم۔ تصویر:آئی این این

ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم نے ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں شیفالی کی شاندار بلے بازی اور میچ کی اصل ہیرو دپتی شرما کی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت  جنوبی افریقہ کو۵۲؍ رن سے شکست دے کر عالمی کپ جیت کر تاریخ رقم کردی۔ ہندوستانی ٹیم نے آخرکار ۴۷؍ سال کے طویل انتظار کے بعد تاریخ رقم کر دی۔ ہندوستانی ویمنز ٹیم نے اتوار کو فائنل میں جنوبی افریقہ کو ۵۲؍ رنز سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ون ڈے ورلڈ کپ کا خطاب جیت لیا۔

ہندوستان کی جانب سے جیت کی اصل ہیرو دپتی شرما نے شاندار گیندبازی کرتے ہوئے ۵؍ وکٹ حاصل کرکے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ دپتی نے شرما نے ۵؍ وکٹ، شیفالی نے دو کھلاڑیوں کو جبکہ شری چرنی نے ایک کھلاڑی کو پویلین بھیجا۔  جنوبی افریقہ کی کپتان لورا  وولوارٹ (۱۰۱؍ رن ) تنہا ٹیم کے لئے جدوجہد کرتی نظرآئیں اور انہوں نے اپنی سنچری بھی مکمل کی لیکن وہ ٹیم کو جیت سے ہمکنار نہ کرسکیں۔ انہوں نے  اپنی مسلسل دوسری سنچری مکمل کی۔ انہوں نے اس سے قبل انگلینڈ کے خلاف ۱۶۹؍ رن کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔ لورا وولوارٹ ویمنز ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور فائنل میں سنچریاں بنانے والی دوسری کپتان بن گئیں۔
 ہندوستان کے۲۹۹؍ رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ کپتان لورا وولوارٹ اور تزمین بریٹس نے ٹیم کو مستحکم شروعات دی اور نویں اوور میں نصف سنچری شراکت مکمل کی۔ تاہم دسویں اوور میں امن جوت کور کے ڈائریکٹ ہٹ پر تزمین بریٹس ۲۳؍رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئیں، جب کہ بارہویں اوور میں انیکے بوش بغیر کوئی رن بنائے شری چرنی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئیں۔پندرھویں اوور کے اختتام پر جنوبی افریقہ کا اسکور ۷۸؍رنز تھا اور دو وکٹیں گر چکی تھیں۔ کپتان لورا وولوارٹ نے شاندار بلے بازی جاری رکھی اور ۱۷؍ویں اوور میں رادھا یادو کی گیند پر چوکا لگا کر نصف سنچری مکمل کی۔

۱۸؍ویں اوور میں ٹیم نے اپنی سنچری مکمل کی، تاہم ۲۱؍ویں اوور میں سُنے لوس ۲۵؍ رنز بنا کر شیفالی ورما کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئیں۔ وولوارٹ اور لوس کے درمیان ۵۲؍ رنز کی اہم شراکت رہی۔ ہندوستان کی جانب سے رینوکا سنگھ، شری چرنی اور شیفالی ورما نے نپی تُلی گیندبازی کا مظاہرہ کیا۔ جلد ہی شیفالی نے تئیسویں اوور میں   اپنی دوسری کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے اوور کی پہلی گیند لیگ اسٹمپ پر آف اسپن ڈالی جسے ماریزان کیپ نے روکنے کی کوشش کی، مگر گیند ان کے بلے کا کنارہ لے کر وکٹ کیپر کے ہاتھوں میں چلی گئی۔ ماریزان کیپ صرف ۵؍ گیندوں پر ۴؍ رنز ہی بنا سکیں۔۳۶؍ویں اوور میں دپتی شرما نے اینیریک ڈیرکسن کا اہم کیچ چھوڑ دیا۔ اوور کی تیسری گیند رینوکا سنگھ نے گُڈ لینتھ پر کرائی۔ ڈیرکسن نے لیگ سائیڈ کی جانب شاٹ کھیلا، گیند شاٹ مڈ وکٹ پر کھڑی دپتی کے پاس گئی، مگر وہ کیچ نہ پکڑ سکیں۔۳۸؍ویں اوور میں اینیریک ڈیرکسن اور لورا وولوارٹ نے چھٹی وکٹ کے لیے نصف سنچری شراکت مکمل کر لی۔ دپتی شرما کے اوور کی آخری گیند پر ڈیرکسن نے ایک رن لے کر وولوارٹ کے ساتھ ۵۰؍ رنز کی پارٹنرشپ مکمل کی۔جنوبی افریقہ نے ۳۹؍ویں اوور میں ۲۰۰؍اسکور پورا کر لیا۔۴۰؍ویں اوور میں ہندوستان کو چھٹی کامیابی ملی۔ دپتی شرما نے اوور کی آخری گیند پر اینیریک ڈیرکسن کو بولڈ کر دیا۔ ڈیرکسن نے ۳۷؍ گیندوں پر۳۵؍ رنز بنائے اور لورا وولوارٹ کے ساتھ ۶۱؍ رنز کی شراکت قائم کی۔

دپتی شرما نے۴۲؍ویں اوور میں فائنل مقابلہ ہندوستان کی جھولی میں ڈال دیا۔ اوور کی پہلی گیند پر انہوں نے سنچری بنانے والی کپتان لورا وولوارٹ کو کیچ آؤٹ کرایا۔ وولوارٹ۱۰۱؍رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں، امن جوت کور نے تین کوششوں میں ان کا کیچ تھاما۔ دپتی نے اسی اوور کی چوتھی گیند پر چولے ٹرائن کو بھی ایل بی ڈبلیو کر دیا اور پورا مقابلہ ہندوستان کی طرف موڑ دیا ۔پینتالیسویں اوور میں جنوبی افریقہ نے نواں وکٹ گنوا دیا۔ اوور کی آخری گیند پر ایک رن لینے کی کوشش میں آیابونگا کھاکا رن آؤٹ ہو گئیں۔  
اس سے قبل ہندوستانی خواتین ٹیم نے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ۲۰۲۵ء کے فائنل میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی مقررہ ۵۰؍ اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر ۲۹۸؍ رنز بنائے۔ ڈاکٹر ڈی وائی پاٹل اسپورٹس اکیڈمی میں کھیلے گئے اس مقابلے میں ہندوستان کی اننگز پُرسکون مزاج، شاندار کلاس اور دلکش اسٹروک پلے سے سجی ہوئی تھی ۔
بیٹنگ کی دعوت ملنے کے بعد ہندوستانی اوپنرز اسمرتی مندھانا اور شیفالی ورما نے جارحانہ انداز میں شروعات کی۔ شیفالی نے ابتدا ہی سے بولرز پر دباؤ ڈالا جبکہ مندھانا نے کریز پر ٹھہراؤ دکھایا۔ دونوں نے مل کر۱۰۴؍رنز کی شاندار اوپننگ شراکت قائم کی جس نے ہندوستان کو مضبوط آغاز فراہم کیا۔
مندھانا نے ۵۸؍ گیندوں پر ۴۵؍ رنز بنائے جن میں دلکش ڈرائیوز اور خوبصورت شاٹ شامل تھے، تاہم اصل چمک شیفالی کے بلے سے نکلی۔ نوجوان اوپنر نے اپنی عمر سے کہیں زیادہ پختگی کا مظاہرہ کیا اور۷۸؍ گیندوں پر ۸۷؍ رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں سات چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ شیفالی کی اننگز قابل تعریف تھی ۔ وہ آخرکار ایابونگا کھاکا کی گیند پر آؤٹ ہوئیں، جنہوں نے پہلے کئی مواقع ضائع ہونے کے بعد اپنی ٹیم کے لیے اہم کامیابی دلائی۔
جمائمہ روڈریگیز اور کپتان ہرمن پریت کور نے اچھی شروعات کی مگر بڑی اننگز میں نہ بدل سکیں۔ اس کے بعد دپتی شرما نے شاندار ذمہ داری کے ساتھ ۵۸؍ رنز بنا کر اننگز کو سنبھالا۔ انہوں نے درمیانی اوورز میں پہلے امن جوت کور (۱۲) اور پھر رچا گھوش کے ساتھ قیمتی شراکتیں قائم کیں۔ رچا نے آخری اوورز میں ۲۴؍ گیندوں پر ۳۴؍ رنز کی تیز رفتار اننگز کھیل کر ٹیم کے  لئے جلدی سے رن جوڑے، جس میں ۳؍ چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔
رچا کے دلکش اسٹروکس، جن میں ایک ریورس سویپ اور ایک شاندار چھکا ایکسٹرا کور کے اوپر شامل تھا، نے اسٹیڈیم کا جوش بڑھا دیا۔ جنوبی افریقہ کی فیلڈنگ نے بھی ہندوستان کا ساتھ دیا کیونکہ اینیکے بوش نے دو اہم کیچ چھوڑ دیے جن سے ہندوستان کو رفتار برقرار رکھنے کا موقع ملا۔ دپتی شرما نے ۴۸؍ویں اوور میں اپنی ۱۸؍ویں ون ڈے نصف سنچری مکمل کی اور ہندوستان کو  ۳۰۰؍رن  کے ہدف کے قریب پہنچا دیا، تاہم آخری گیند پر رادھا یادو کے ساتھ غلط فہمی کے باعث رن آؤٹ ہوگئیں۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ایابونگا کھاکا نے۵۸؍ رنز دے کر ۳؍ وکٹیں حاصل کیں، جبکہ نونکولولیکو ملابا، چولے ٹرائن اور نادین ڈی کلرک نے ایک ایک وکٹ لی۔ البتہ ۱۵؍ اضافی رنز فائنل جیسے بڑے میچ میں جنوبی افریقہ  نے لٹائے۔   ہندوستان کی اننگز توازن کی عمدہ مثال تھی۔ آغاز میں جارحیت، درمیانی مرحلے میں استحکام، اور آخر میں برق رفتاری۔۲۹۸؍ رنز کا یہ مجموعہ صرف ایک اسکور نہیں بلکہ تاریخ رقم کرنے کے خواب کے ساتھ میدان میں اتری ہندوستانی ٹیم کے عزم و یقین کو ظاہر کرتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK