کنگارو بلے باز آل راؤنڈر رویندر جڈیجا کا مقابلہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں لیکن تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون کی شمولیت پر شکوک و شبہات برقرار ہیں
EPAPER
Updated: June 03, 2023, 12:17 PM IST | London
کنگارو بلے باز آل راؤنڈر رویندر جڈیجا کا مقابلہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں لیکن تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون کی شمولیت پر شکوک و شبہات برقرار ہیں
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے۷؍جون کو متوقع فائنل کیلئے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے لیکن ہندوستان کا گیندبازی حملہ آسٹریلیا کے لئے اب بھی معمہ بنا ہوا ہے۔
کنگارو بلے باز ہندوستان کے اسٹار آل راؤنڈر رویندر جڈیجا کا مقابلہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں لیکن تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون کی شمولیت پر شکوک و شبہات برقرار ہیں، جنہوں نے حال ہی میں بارڈر گاوسکر ٹرافی میں ۲۵؍ وکٹ حاصل کئے تھے۔ دوسری جانب۷؍جون کو ہونے والے سنسنی خیز مقابلے سے قبل آسٹریلیائی ٹیم ہندوستان کے مقابلے زیادہ ہم آہنگ نظر آ رہی ہے۔ ہندوستان نے برصغیر میں حالیہ بارڈر-گاوسکر ٹرافی سیریز کے دوران ۳؍ اسپنرس کا استعمال کیا تھا۔
آر اشون (۲۵؍ وکٹ) اور جڈیجا (۲۲؍ وکٹ) شاندار فارم میں تھے کیونکہ ان کی بدولت ہندوستان نے سیریز۱۔۲؍سے جیت لی تھی لیکن جڈیجا اور اشون کی جوڑی۲۰۲۱ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں اپنا اثر نہیں دکھا سکی تھی۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس بار اس جوڑی کو دوبارہ موقع دیا جائے گا یا سلیکٹرس اسپن کی بدولت رفتار کو زیادہ اہمیت دیں گے۔
تجربہ کار تیز گیند باز محمد سمیع اور محمد سراج روہت شرما کے ساتھ نئی گیند کا اشتراک کرنا تقریباًیقینی ہے جبکہ آل راؤنڈر شاردُل ٹھاکر بھی امیش یادو اور جے دیو انادکٹ کے ساتھ اسکواڈ میں ہیں۔آسٹریلیا کے اسسٹنٹ کوچ ڈینیل ویٹوری نے جمعرات کو بیکنہم کے کینٹ کنٹری کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا کے تربیتی سیشن سے قبل مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹریننگ کے دوران اس بات پر کافی بات ہوئی کہ جنوبی لندن میں انڈیا الیون کس قسم کی ٹیم میدان میں اترے گی۔ انہوں نے کہا’’مجھے لگتا ہے کہ جڈیجااپنی بلے بازی کی وجہ سے کھیلیں گے۔ وہ چھٹے نمبر پر کامیاب رہے ہیں۔ اشون کا انگلینڈ میں اچھا ریکارڈ ہے۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز نے ۷؍ میچوں میں۲۸ء۱۱؍ کے اوسط سے مجموعی طور پر۱۸؍ وکٹ حاصل کئے ہیں لیکن حیران کن طور پر۳۶؍ سالہ گیندبازوں نے اوول میں صرف ایک ٹیسٹ کھیلا ہے۔۲۰۱۴ء میں انگلینڈ کے خلاف اشون نے۷۲؍ رن پر ۳؍ وکٹ لئے تھے۔ فی الحال ہندوستان کا دوسرا سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹ لینے والا (۴۷۴ ) ہے۔
ویٹوری نے کہاکہ اشون ایک ناقابل یقین گیند باز ہیں۔ وہ زیادہ تر ٹیموں میں پہلی پسند ہوں گے حالانکہ یہ (منتخب نہیں کیا جانا) اس مجموعہ کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اوول کی پچ پہلے کی طرح برتاؤ کرے گی۔ یہ ایک اچھا وکٹ ہے لیکن جیسے جیسے کھیل آگے بڑھتا ہے، یہ اسپنرس کو بہت کچھ دے سکتی ہے۔
سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے کہا کہ جڈیجا نمبر ۶؍ پر بیٹنگ کر سکتے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر وہ چند اوورز بھی کروا سکتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اشون، جڈیجا سے زیادہ ہنر مند اور بہتر ٹیسٹ گیند باز ہیں لیکن اگر جڈیجا کو رکھا جاتا ہے تو چوتھے اور پانچویں دن ٹرن لینے والی گیندوں کے لئے ایک بہترمتبادل ہو سکتا ہے۔ انہیں یہ بھی لگتا ہے کہ اشون اور جڈیجا دونوں ہندوستان کے لئے کھیلیں گے۔
رویندر جڈیجا اور آراشون میں سے کون کھیلے گا؟
اوول ٹیسٹ روایتی طور پر گرم حالات میں انگلش موسم گرما کا آخری ٹیسٹ ہوتا ہے۔ ہندوستان وہاں۷؍ جون سے کھیلے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اوول میں جون میں کبھی بھی ٹیسٹ نہیں ہوا۔ اس مقام پر گزشتہ۱۰؍ ٹیسٹ میچوں میں تیز گیند بازوں نے۲۴۱۳؍ اوورس کرائے ہیں، ۲۵۲؍ وکٹ حاصل کئے ہیں جبکہ اسپنر صرف۷۴۱؍ اوورس کئے ہیں اور۶۸؍ وکٹ لینے میں کامیاب رہے ہیں۔ ہندوستان کو کیا کرنا چاہیے؟ آراشون اور رویندر جڈیجا دونوں کو منتخب کریں؟ یا ان میں سے صرف ایک کو موقع دیں ؟ غیر ملکی اسائنمنٹس میں جڈیجا کو اشون پر ترجیح دی جاتی ہے جب وہ فٹ ہوتے ہیں اور ان کی کارکردگی خاص طور پر بلے کے ساتھ۲۰۲۰ء کے بعد سے اسکواڈ میں ان کی شمولیت کو درست ثابت کرتی ہے۔اس بار بمراہ کی غیر موجودگی میں گیند بازی کے شعبے کی کمزوری کی وجہ سے ممکن ہے کہ اشون اور جڈیجا کو پلیئنگ۱۱؍ میں موقع ملے۔ آئی سی سی سے بات کرتے ہوئے شاستری نے کہا ’’۴؍ تیز گیند باز، ایک آل راؤنڈر،انگلینڈ میں یہ ایک اچھی ٹیم ہے، یہ روہت شرما کیلئے ٹھیک رہے گا، لیکن اگر آپ کے پاس تیز گیند بازوں کی کمی ہے تو آپ کو کسی اور اسپنر سے شرط لگانی ہوگی۔ ٹریک سخت اور خشک ہے، اس لئے آپ کو دو اسپنرس کی ضرورت ہے۔‘‘