Inquilab Logo Happiest Places to Work

آئی پی ایل ۲۰۲۵ء: گجرات ٹائٹنس کی توجہ ٹاپ ۲؍ میں جگہ بنانے پر مرکوز

Updated: May 25, 2025, 11:35 AM IST | Ahmedabad

حال ہی میں ملنے والی ہارکے بعد، گجرات پر لیگ مرحلے میں ٹاپ دو میں جگہ بنانے کیلئے اس میچ کو جیتنے کا دباؤ ہے۔ چنئی بھی کامیابی کی پوری کوشش کریگا۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

گجرات ٹائٹنس (جی ٹی) اتوار کو یہاں نریندر مودی اسٹیڈیم میں انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل)۲۰۲۵ء کے۶۷؍ ویں میچ میں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کا سامنا کرے گی۔ حال ہی میں ملنے والی ہارکے بعد، گجرات پر لیگ مرحلے میں ٹاپ دو میں جگہ بنانے کیلئے اس میچ کو جیتنے کا دباؤ ہے۔ 
گجرات نے۱۳؍ میچوں میں ۱۷؍ پوائنٹس کے ساتھ پہلے ہی پلے آف میں اپنی جگہ پکی کر لی ہے۔ حال ہی میں لکھنؤ سپر جائنٹس سے ملی ہار نے ٹاپ ۲؍ میں جگہ بنانے کی ان کی کوششوں کو دھچکا دیا ہے۔ رائل چیلنجرز بنگلور سے ملی ہار کے باوجود، جی ٹی ابھی بھی برتری برقرار رکھے ہوئے ہے۔ 
اس سیزن میں جی ٹی کی کامیابی ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی مسلسل اچھی کارکردگی رہی ہے۔ سائی سدرشن اور شبھمن گل دونوں نے ۶۰۰؍سے زائد رن بنائے ہیں، جس سے وہ گجرات کی بیٹنگ لائن اپ کی ریڑھ بن گئے ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں نے باقاعدگی سے اہم اننگز میں تعاون دیا ہے۔ جوس بٹلر کا فارم بھی اہم رہا ہے، جنہوں نے ٹاپ پر استحکام فراہم کیا ہے۔ 
مڈل اور لوور آرڈر کو شیرفین ردرفورڈ نے مضبوط کیا ہے، جنہوں نے۱۶۱؍کے شاندار اسٹرائیک ریٹ سے۲۶۷؍ رن بنائے ہیں۔ شاہ رخ خان نے پچھلے میچ میں ۲۷؍ گیندوں پر۵۹؍ رن کی تیز اننگز کھیل کر اپنی دھماکہ خیز صلاحیت دکھائی تھی، جس سے یہ یقینی ہوتا ہے کہ گجرات کے پاس اسکورنگ کو تیز کرنے کے متعدد اختیارات ہیں۔ بولنگ کے محاذ پر گجرات نے متوازن حملے کے ساتھ سخت کنٹرول برقرار رکھا ہے۔ تیز گیند باز محمد سراج اور پرسدھ کرشنا نے مجموعی طور پر۳۶؍ وکٹ لئے ہیں جبکہ بائیں ہاتھ کے اسپنر روی سرینواسن سائی کشور نے۹؍رن فی اوور سے کم اکنامی ریٹ سے ۱۶؍ وکٹ لئے ہیں۔ راشد خان اور کیگسو ربادا نے اپنے شاندار فارم کے باوجود اس سیزن میں ملے جلے نتائج حاصل کئے ہیں۔ 
نریندر مودی اسٹیڈیم میں آئی پی ایل ۲۰۲۵ء میں کچھ ہائی اسکورنگ میچ دیکھنے کو ملے ہیں، جہاں پہلی اننگز کا اوسط اسکور۱۷۸؍ رن کے قریب رہا ہے۔ اس میدان پر سب سے بڑا ہدف ۲۰۲۳ءمیں گجرات کے خلاف کولکاتا نائٹ رائیڈرس نے۲۰۷؍رن کے اسکور کو حاصل کیا تھا۔ 
پچ تیز گیند بازوں کیلئے شروع میں اچھا باؤنس اور رفتار فراہم کرتی ہے، ساتھ ہی میچ آگے بڑھنے پر اسپنرس کی بھی مدد کرتی ہے۔ بلے بازوں کو اسٹروک کھیلنے کیلئے سازگار ٹھوس سطح کی توقع ہو سکتی ہے، لیکن اننگز کے دوسرے حصے میں اسکورنگ سست ہو جاتی ہے۔ 
چنئی کی ناقص کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے اور۱۳؍ میچوں میں صرف ۶؍ پوائنٹس اور خراب نیٹ رن ریٹ کے ساتھ، سی ایس کے کا ٹیبل میں سب سے نیچے رہنا تقریباً طے ہے۔ مشکلات کے باوجود، ڈیولڈ بریوس اور آیوش مہاترے جیسی نوجوان صلاحیتوں نے امید کی کرن دکھائی ہے۔ بریوس خاص طور پر متاثر کن رہے ہیں، انہوں نے صرف ۵؍ میچوں میں ۱۶۰؍ سے زائد کے اسٹرائیک ریٹ سے۱۶۸؍ رن بنائے ہیں، جس سے مڈل آرڈر میں بہت ضروری رفتار ملی ہے۔ 
سینئر کھلاڑی شیوم دوبے نے سی ایس کے کیلئے۱۳۰؍ سے کم کے اسٹرائیک ریٹ سے ۳۴۰؍ رن بنائے ہیں تاہم، ٹیم کی گیم کو ختم کرنے میں ناکامی ان کی مایوس کن کارکردگی کے پیچھے ایک اہم وجہ رہی ہے۔ سی ایس کے کی بولنگ میں گہرائی کی کمی ہے، صرف نور احمد اور خلیل احمد ہی اپنا اثر دکھا پائے ہیں۔ نور احمد نے ۸ء۴۱؍ کے اکنامی سے۲۱؍ اور خلیل نے۱۴؍ وکٹ لئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK