Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل مغربی کنارے کے۸۴؍ فیصد آبی وسائل پر قابض، فلسطینی بحران کا شکار

Updated: July 27, 2025, 10:05 PM IST | Gaza

اسرائیل مغربی کنارے کے ۸۴؍ فیصدآبی وسائل پر قابض ہے، جس نے فلسطینیوں کے لیے بحران سنگین پیدا کر دیا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

ایک نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی غاصبحکومت نے مغربی کنارے کے  ۸۴؍ فیصد آبی وسائل پر اپنا قبضہمزید سخت کر لیا ہے، جس کے تحت مقبوضہ علاقے میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی  ہے۔ منگل کو فلسطین لبریشن آرگنائزیشن سے وابستہ ’’قومی دفاع برائے اراضی و آبادکاری مخالف مزاحمت‘‘ بیورو کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی حکام اور غیرقانونی آبادکاروں نے فلسطینی آبی وسائل پر قبضہ کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، جن میں خطے بھر میں بارش کے پانی کے ۵۰۰؍سے زائد کنوؤں کو مسمار کرنا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں قحط کی صورتحال پر دنیا بھر میں شدید تشویش

  بیورو کے مطابق، مغربی کنارے کے پانی کا۵۲؍ فیصد اسرائیل کے استعمال کے لیے مختص ہے ۔ جبکہ مزید ۳۲؍ فیصدغیرقانونی آبادکاریوں کی طرف منتقل کیا جاتا ہے  - اس طرح فلسطینیوں کو محض۱۶؍ فیصد پانی میسر آتا ہے  نتیجتاً خاص طور پر گرمیوں کے مہینوں میں شدید قلت کا سامنا ہے۔حالیہ ہفتے میں رام اللہ کے مشرق میں واقع ’’عین سامیا‘‘ چشمے پر غیرقانونی اسرائیلی آبادکاروں کے حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی، جس کے باعث متعدد قریبی قصبوں اور دیہاتوں میں پانی کی ترسیل مکمل طور پر معطل ہو گئی۔ قدس واٹر اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ بجلی کی لائنوں، پمپوں، مواصلاتی نظام اور نگرانی کے آلات پر مسلسل حملوں کے نتیجے میں اس نے خطے کے پانی کے بنیادی ڈھانچے پر نگرانی کا اختیار کھو دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ۷۰؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو صاف پانی تک رسانی کھونے کا خطرہ لاحق ہے، اور اس صورتحال کو ’’ایک ابھرتا ہوا انسانی المیہ‘‘ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھے: برطانیہ کے ۲۲۱؍ اراکین پارلیمان کا حکومت سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ

رپورٹ میں پانی کے روزانہ استعمال میں بڑے فرق پر بھی زور دیا گیا۔ اوسطاً ایک فلسطینی روزانہ تقریباً ۸۵؍ اعشاریہ ۷؍ لیٹر پانی استعمال کرتا ہے  - جبکہ اسرائیلی تقریباً ۳۰۰؍ لیٹر پانی روزانہ استعمال کرتے ہیں ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، اکتوبر۲۰۲۳ء میں غزہ پٹی پر اسرائیل کی نسلی کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور غیرقانونی آبادکاروں کی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم ۱۰۰۶؍فلسطینی شہید جبکہ۷۰۰؍ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔  گذشتہ جولائی میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے ایک اہم فیصلے میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں تمام آبادکاریاں ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK