امریکی صدر ٹرمپ نے بیونسے، اوپراہ اور کملا ہیرس کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے، انہوں نے سیاسی حمایت کیلئے معروف شخصیات کو ادائیگی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر غصہ کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: July 27, 2025, 10:05 PM IST | Washington
امریکی صدر ٹرمپ نے بیونسے، اوپراہ اور کملا ہیرس کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے، انہوں نے سیاسی حمایت کیلئے معروف شخصیات کو ادائیگی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر غصہ کا اظہار کیا۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کی صبح اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر نامور شخصیات کو ’’غیر قانونی‘‘ طور پر لاکھوں ڈالر ادا کرنے والے ڈیموکریٹس کے خلاف ’’فوجداری کارروائی‘‘ کی وکالت کی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ صدارتی انتخابات سے پہلے ڈیموکریٹس کی ’’تائیدی مہم‘‘ کی وجہ سے ان کی انتظامیہ پر بڑا قرضہ ہے۔ انہوں نے گلوکارہ بیونسے، اوپراہ ونفری اور سابق نائب صدر کملا ہیرس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر سیاسی حمایت کے لیے ادائیگیوں کو قانونی حیثیت دی گئی تو ’’ہر طرف ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔‘‘
امریکی صدر نے اپنی پوسٹ میں لکھا’’میں صدارتی انتخابات کے بعد ڈیموکریٹس کے بڑے قرضے کو دیکھ رہا ہوں، اور حقیقت یہ ہے کہ وہ ادائیگی کا اعتراف کرتے ہیں، شاید غیرقانونی طریقے سے۔‘‘ ان کا دعویٰ تھا کہ بیونسے کو ’’تائید‘‘ کے لیے۱۱؍ ملین ڈالر جبکہ اوپراہ کو اخراجات کے لیے۳؍ ملین ڈالر ادا کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’کم ریٹنگ والے ٹی وی اینکر‘‘ ایل شارپٹن نے سیاسی حمایت کے لیے۶؍ لاکھ ڈالر قبول کیے۔ بیونسے کے بارے میں انہوں نے طنزاً کہااس نے ایک نہیں گایا، بس ایک سر بھی نہیں نکالا، اور ناراض سامعینکا شور ر سن کر اسٹیج چھوڑ دیا! اگرچہ ٹرمپ کا دعویٰ تھا کہ نامزد افراد نے مہم کے لیے رقم لی، لیکن نہ ان افراد نے اور نہ ہی ڈیموکریٹس نے اس الزام پر کوئی تبصرہ کیا ہے۔
یہ بھی پرھئے: اہل ِ غزہ کادرد، دفتراقوام متحدہ کےگھیراؤ کی کوشش
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا’’کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ اگر سیاستدان لوگوں کو ان کی تائید کے لیے ادائیگی کرنے لگیں تو کیا ہوگا؟ ہر طرف ہنگامہ برپا ہو جائے گا! کملا اور وہ تمام لوگ جنہوں نے تائیدی رقم لی، قانون توڑا ہے۔ ان سب کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘ اس کے بعد ایک اور پوسٹ میں ٹرمپ نے این بی سی اور اے بی سی جیسے میڈیا گھرانوں کو دھمکی دی اور کہا کہ وہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سیاسی مہرے ہیں۔ انہوں نے مزید کہامیری رائے میں، ان کے لائسنس منسوخ کیے جا سکتے ہیں، اور کیے جانے چاہئیں! تاہم، یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ نے غیر قانونی مہم عطیات کے لیے بیونسے اور دیگر بڑی شخصیات کو نشانہ بنایا ہو۔ انہوں نے اس سال مئی میں گلوکار بروس اسپرنگسٹین اور بونو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ٹرمپ نے ہیرس کی حمایت کے حوالے سے بونو کے خلاف ’’ تحقیقات‘‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: ۸؍ سالہ فلسطینی بچے کی حالت پر خاتون امریکی ڈاکٹر اشکبار
ٹرمپ اورا سپرنگسٹین کی لڑائی ہالی ووڈ کے لیے بڑی خبر بنی جب ٹرمپ انتظامیہ کی مخالفت کے بعد بونو نے ایک ٹاک شو میں کہا’’امریکہ میں صرف ایک ہی باس ہے، اسپرنگسٹین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے۔ اس سے قبل، اوپراہ نے ایسی کسی بھی ادائیگی کے تمام دعوؤں کی تردید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہیرس کے ساتھ ان کی مہم میں شرکت کے لیے انہیں ایک پائی کی بھی ادائیگی نہیں ہوئی۔‘‘ اس تقریب کو ایک ملین ڈالر کی لائیو اسٹریمنگ ایونٹ سمجھا گیا تھا۔ اوپراہ نے اس وقت کہا تھا’’اس پروڈکشن پر کام کرنے والے لوگوں کو تنخواہ ملنی تھی۔ اور ملی۔ بات ختم۔‘‘