۱۰؍ ٹیموں میں سے ۹؍فرنچائزیٹیموں کے کپتان ہندوستانی ہیں، صرف سن رائزرس حیدرآباد کی کپتانی آسٹریلیائی آل راؤنڈر پیٹ کمنز کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: March 21, 2025, 11:28 AM IST | New Delhi
۱۰؍ ٹیموں میں سے ۹؍فرنچائزیٹیموں کے کپتان ہندوستانی ہیں، صرف سن رائزرس حیدرآباد کی کپتانی آسٹریلیائی آل راؤنڈر پیٹ کمنز کر رہے ہیں۔
۱۸؍ویں آئی پی ایل کا آغاز کل (سنیچر) سے ہونے جا رہا ہے۔ تمام ۱۰؍ ٹیمیں اپنے اپنے ہوم گراؤنڈز پر پریکٹس میں مصروف ہیں اور اس بار خطاب جیتنے کے لئے حکمت عملی تیار کر رہی ہیں۔ اس میں سب سے اہم کردار ٹیم کے کپتانوں کا ہوگا۔ تاہم گزشتہ برسوں کے مقابلے یہ پہلا موقع ہے کہ ۱۰؍ میں سے ۹؍ ٹیموں نے ہندوستانی کپتانوں پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔ سن رائزرس حیدرآباد واحد ٹیم ہے جس نے اپنی ٹیم کی قیادت دوبارہ آسٹریلیائی کپتان پیٹ کمنز کو سونپی ہے، جنہوں نے اسے پچھلے سال فائنل تک پہنچایا تھا۔ باقی تمام ٹیموں کی کمان ہندوستانی کھلاڑیوں کے ہاتھوں میں ہے۔
نوجوانوں پر بھروسہ
آئی پی ایل کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مہندر سنگھ دھونی اور روہت شرما اس بار بھی اپنی فرنچائزی ٹیموں کی نمائندگی کر رہے ہیں لیکن مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے فرنچائزرنے اب ٹیم کی کمان نوجوان ہاتھوں کے حوالے کر دی ہے۔ چنئی سپر کنگز کی قیادت رتوراج گائیکواڑ کر رہے ہیں جبکہ ممبئی انڈینس کی قیادت ہاردک پانڈیا کر رہے ہیں۔ تاہم ان دونوں نے گزشتہ سال بھی ٹیم کی قیادت کی تھی لیکن وہ اپنی ٹیموں کو وراثت کے مطابق کامیابی سے ہمکنار نہ کر سکے۔ ہاردک پانڈیاکی قیادت میں لگاتار ۲؍ فائنل کھیلنے والی گجرات ٹائٹنس کا بھی گزشتہ سیزن میں شبھمن گل کی قیادت میں کوئی خاص کارکردگی نہیں رہی تھی۔ ایسے میں اس بار سب کی نظریں گل کی قائدانہ صلاحیتوں پر بھی ہوں گی۔
رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی)نے بھی اس بار نوجوان رجت پاٹیدار کو اپنا کپتان بنایا ہے۔ تجربہ کار ہندوستانی بلے باز وراٹ کوہلی نے ٹیم کے اس فیصلے کی خوب تعریف کی ہے اور کہا کہ وہ اس فیصلے سے خوش ہیں، لیکن اب یہ مستقبل ہی بتائے گا کہ آیا وہ پہلی بار آر سی بی کو خطاب دلانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔ وہیں دہلی کیپٹلز، لکھنؤ سپر جائنٹس اور پنجاب کنگز نے بھی کپتانی بدل کر نوجوانوں پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ دہلی کیپٹلز نے ٹیم کی کمان اکشر پٹیل کو سونپ دی ہے، لکھنؤ سپر جائنٹس نے رشبھ پنت کو اور پنجاب کنگز نے شریاس ایر کو ٹیم کا کپتان بنایا ہے۔ تینوں ٹیموں میں سے کوئی بھی اب تک چمپئن نہیں بن سکی ہے حالانکہ شریاس نے گزشتہ سال اپنی کپتانی میں کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو چمپئن بنایا تھا۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ان کی حکمت عملی پنجاب کنگز کو پہلا ٹائٹل دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے یا نہیں۔ راجستھان رائلز نے بھی نوجوان سنجو سیمسن پر دوبارہ اعتماد ظاہر کیا ہے۔ وہ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی پوری کوشش کریں گے اور اس بار پھر مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
پنت مہنگے کپتان جبکہ رہانے سب سے سستے!
کپتانوں کی بحث میں سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس بار آئی پی ایل میگا نیلامی میں کپتانوں پر سب سے زیادہ بو لی لگائی گئی۔ لکھنؤ سپر جائنٹس نے رشبھ پنت پر ریکارڈ ۲۷؍کروڑ روپے خرچ کئے اور وہ کپتانوں میں سب سے مہنگے کھلاڑی ہیں تاہم دفاعی چمپئن کولکاتا نائٹ رائیڈرس واحد ٹیم ہے جس نے اپنے کپتان پر صرف ڈیڑھ کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔
سن رائزرز کو پیٹ پر اعتماد
آسٹریلیائی آل راؤنڈر اور کپتان پیٹ کمنز نے پہلے ہی سیزن میں اپنی کپتانی سے مضبوط تاثر قائم کیا ہے۔ اس بار سن رائزرز حیدرآباد واحد ٹیم ہے جس نے کسی غیر ملکی کپتان پراپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔