• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ تحقیقات کو روکنے کا اسرائیل کا مطالبہ مسترد

Updated: December 17, 2025, 11:13 AM IST | Agency | Gaza

عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے نے غزہ کی تفتیش کے جاری رہنے کے سامنے ایک اہم عملی رکاوٹ کو ختم کر دیا

Protesters outside the International Criminal Court building. Picture: INN
عالمی فوجداری عدالت کی عمارت کے باہر مظاہرین۔ تصویر: آئی این این
سی ہیگ،(ایجنسی): بین الاقوامی فوجداری عدالت کی اپیل کورٹ نے اسرائیل کے اُس چیلنج کو مسترد کردیا ہے جو اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد غزہ میں کیے گئے جنگی جرائم کی عدالت کی تفتیش کی قانونی حیثیت سے متعلق تھا۔  پیر کو جاری حکم نامے میں ججوں نے پری ٹرائل چیمبر کے سابقہ فیصلے کی توثیق کی اور کہا کہ کوئی نئی صورتحال  پیدا نہیں ہوئی جس کے سبب پراسیکیوٹر کو عملِ شروع سے دوبارہ کرنا یا اسرائیل کو نئی اطلاعات جاری کرنا چاہئیں۔  اپیل کورٹ نے کہا کہ اکتوبر ۲۰۲۳ءکے بعد کی تفتیش ایک ہی نوعیت کے مسلح تصادموں، اسی علاقوں اور انہی مبینہ فریقین  سے متعلق ہے جو پہلے سے طویل عرصے سے جاری فلسطین کے مقدمہ میں تفتیش کے دائرہ کار میں ہیں۔ 
اسرائیل نے دلیل دی تھی کہ۷؍ اکتوبر کے بعد تنازع کی شدت ایک بنیادی تبدیلی تھی، جو رومی اساس نامے کے آرٹیکل۱۸؍ کے تحت نئے قانونی فرائض کو جنم دیتی ہے۔  ججوں نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ تفتیش کے پیرامیٹرز میں کوئی ایسی بنیادی تبدیلی رونما نہیں ہوئی جس کے لیے نئی اطلاع درکار ہو۔ عدالت نے کہا کہ اصل تفتیش، جو۲۰۲۱ء میں شروع کی گئی تھی، پہلے ہی۱۳؍ جون۲۰۱۴ء سے کیے گئے جنگی جرائم کو شامل کرتی تھی اور اس کی کوئی اختتامی تاریخ مقرر نہیں ہے۔ 
یہ فیصلہ نومبر۲۰۲۴ء  میں جاری کیے گئے گرفتاری کے وارنٹوں کے قانونی جواز کو مضبوط بناتا ہے، جو اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوا گیلانٹ کے خلاف جنگی جرائم اور جرائمِ بشریت کے الزامات کے تحت جاری کیے گئے تھے۔ اسرائیل بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دائرہ اختیار کو مسترد کرتا ہے۔ ججوں نے نوٹ کیا کہ ان کا فیصلہ کسی بھی طرح ریاستوں کی یہ صلاحیت متاثر نہیں کرتا کہ وہ مقدمات کی قابلِ سماعت ہونے کے معاملات اٹھائیں،مگر اس فیصلے نے غزہ کی تفتیش کے جاری رہنے کے سامنے ایک اہم عملی رکاوٹ کو ختم کر دیا ہے۔ اسرائیل نے اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد غزہ میں کیے گئے حملوں میں تقریباً ۷۰؍ہزار ۷۰۰؍ افراد کو ہلاک کیا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور ایک لاکھ ۷۱؍ہزارایک سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، اور یہ حملے عبوری جنگ بندی کے باوجود جاری رہے۔  
 
فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی توثیق کی قرارداد اکثریت سے منظور
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی توثیق کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی۔ ۱۶۴؍ ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا،۸؍ ممالک نے اس کی مخالفت کی جبکہ۹؍ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس موقع پر حماس کے سینئر لیڈراسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت تمام فلسطینی عوام کی خواہش ہے، آئندہ مرحلے میں دنیا حماس کا مضبوط انتظامی ڈھانچہ دیکھے گی۔  عرب میڈیا کے مطابق غزہ سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیلی حکومت تمام فلسطینیوں کی دشمن ہے، غزہ جنگ بندی سے اب تک۴۰۰؍ سے زائد فلسطینی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہوئے۔  دوسری جانب اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں۱۹؍ نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دے دی۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے  اسرائیلی بستیوں کی منظوری کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK