Updated: October 13, 2025, 1:28 PM IST
|
Inquilab News Network
| New Delhi
کلدیپ نے ۵؍جبکہ جڈیجہ نے ۳؍وکٹیں حاصل کیں۔دوسری اننگز میںمہمان ٹیم کا اچھا آغاز،۲؍وکٹ پر ۱۷۳؍رن بنالئے۔آج دلچسپ مقابلے کی امید۔
کلدیپ یادو نے ٹیسٹ کرکٹ میں پانچویں بار ایک اننگز میں ۵؍یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ تصویر:پی ٹی آئی
احمد آباد ٹیسٹ کی دونوں اننگز اور یہاں ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں پہلی اننگز میں کوئی بھی ویسٹ انڈین بلے باز نصف سنچری اسکور نہیں کر سکا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ ۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے مقابلے میں ہندوستانی ٹیم کے ۵۱۸؍رنوں کے جواب میں مہمان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں محض ۲۴۸؍رنوں پر ڈھیر ہو گئی تھی۔ کلدیپ یادو (۵؍ وکٹ) اور رویندرا جڈیجہ (۳؍ وکٹوں) کی مہلک گیندبازی کی بدولت ہندوستان نے ویسٹ انڈیز کوجلد آؤٹ کرتے ہوئے ۲۷۰؍ رنوں کی برتری کے ساتھ فالو آن کرنے پر مجبور کردیا۔
لیکن اس کے بعد جان کیمپبیل (ناٹ آؤٹ ۸۷) اور شائی ہوپ (ناٹ آؤٹ ۶۶) نے دوسری اننگز میں ۱۳۸؍رنوں کی ناقابل شکست شراکت قائم کرتے ہوئے اسکور کو۲؍وکٹ پر۱۷۳؍ رنوں تک پہنچا دیا ہے۔ دوسری اننگز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو۱۷؍ رنوں کے اسکور پر محمد سراج نے تیجنارائن چندر پال (۱۰) کو آؤٹ کر کے پہلا جھٹکا دیا۔ اس کے بعد واشنگٹن سندر نے ۱۵؍ویں اوور کی تیسری گیند پر ایلک ایتھنیز (۷) کو آؤٹ کر کے ہندوستان کےلئےدوسری وکٹ حاصل کی۔ چائے کے وقت تک ویسٹ انڈیز نے ۲؍ وکٹوں کے نقصان پر ۳۵؍رن بنا لئے تھے۔
ویسٹ انڈیز نے ابھی اپنے ۲؍ وکٹ ہی کھوئے ہیں اور وہ اب بھی ہندوستان کے اسکور سے ۹۷؍رن پیچھے ہے۔ کیمپبیل اور ہوپ کی اس جدوجہد نے میچ کو کم از کم ایک دن اور آگے بڑھا دیا ہے۔ تاہم ہندوستانی ٹیم اب بھی میچ اور سیریز جیتنے کی مضبوط پوزیشن میں ہے۔
کلدیپ کی شاندار بولنگ
کلائی کے اسپنر کلدیپ یادو نے ٹیسٹ کرکٹ میں پانچویں بار ۵؍ وکٹ لے کر ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز کو ۲۴۸؍ رنوں پر سمیٹ دیا۔ تیسرے دن ویسٹ انڈیز نے ۴؍ وکٹوں پر ۱۴۰؍رنوں سے اپنی اننگز کا آغاز کیا تھا۔ لنچ کے بعد کے سیشن میں محمد سراج اور جسپریت بمراہ نے بھی لوور آرڈر بلے بازوں کو آؤٹ کرنے میں اپنا کردار ادا کیا، جس کے بعد کلدیپ نے اپنے ۱۵؍ویں ٹیسٹ میچ میں پانچویں بار یہ کارنامہ مکمل کیا۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کلدیپ نے اوسطاً ہر ۳؍ ٹیسٹ میچ میں ایک بار ۵؍ وکٹ حاصل کئے ہیں جو کہ ایک غیر معمولی کارکردگی ہے۔ شائی ہوپ (۳۶) کے آؤٹ ہوتے ہی ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز میں واپسی کی امیدیں دم توڑ گئیں۔
دوسری اننگز میں امید کی روشنی
پہلی اننگز میں ۲۷۰؍ رنوں سے پیچھے ہونے کے بعد، ہندوستانی ٹیم کو توقع تھی کہ وہ مہمانوں کو جلد ہی آؤٹ کر دے گی اور ۱۵؍تاریخ کو آسٹریلیا روانہ ہونے سے پہلے کچھ آرام کر لے گی۔ چائے کے وقفے تک ویسٹ انڈیز نے دوسری اننگز میں ۳۵؍ رن پر ۲؍ وکٹ گنوا دئیے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ میچ تیسرے دن ہی ختم ہو جائے گا۔ تاہم، کیمپبیل نے اپنی حکمت عملی بدل کر جارحانہ انداز اپنایا۔یہی وجہ ہے کہ دوسری اننگز میں رویندر جڈیجہ نے ۱۴؍ اوور میں ۵۲؍اور کلدیپ یادو نے ۱۱؍ اوور میں ۵۳؍رن خرچ کردئیے۔
کیمپبیل نے دونوں اسپنروں کے خلاف فضائی شاٹس کھیلے۔ گیندیں کبھی کبھار نیچی رہتی تھیں لیکن بعد میں یہاں بلے بازی کرنا زیادہ مشکل نہیں تھا۔ کیمپبیل کو جارحانہ کھیلتا دیکھ کر شائی ہوپ کا اعتماد بھی بڑھا اور انہوں نے کلدیپ اور واشنگٹن سندر پر اچھے شاٹس لگائے۔ دونوں بلے باز اسپنروں کو آسانی سے کھیل رہے تھے۔توقع ہے کہ چوتھے دن ہندوستانی گیندباز نئے عزم کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور جلد از جلد میچ ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔
قابل ذکر حقائق
۲۰۱۶ءمیں کنگسٹن میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کیمپبیل اور ہوپ کی جوڑی ہندوستان کے خلاف پورا سیشن کھیلنے میں کامیاب رہی ہے۔ہندوستان کی سرزمین پر یہ چھٹا ٹیسٹ میچ ہے جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم میچ کو چوتھے دن تک کھینچنے میں کامیاب ہو سکی ہے۔