Inquilab Logo

بڑی ٹیموں کو پاکستان کا چھوٹا دورہ کرنا چاہئے : سنگاکارا

Updated: May 03, 2020, 1:15 PM IST | Agency | London

سری لنکا کے سابق کپتان اور میرلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے صدر کمار سنگاکارا نے کہا ہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے۔

Kumar Sangakkara - Pic : INN
سنگاکارا ۔ تصویر : آئی این این

سری لنکا کے سابق کپتان اور میرلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے صدر کمار سنگاکارا نے کہا ہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے۔
 ۲۰۰۹ء میں سری لنکا نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔اس وقت سری لنکا کی ٹیم کی بس پر لاہور میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں سری لنکا کے ۶؍ کھلاڑی اور ۶؍ پولیس اہلکار   زخمی ہوئے تھے۔
 سنگاکارا اس دورے میں شامل تھے اور اس حملے کے بعد پاکستان میں دو طرفہ سیریز منعقد ہونا بند ہو گئی تھی۔اگرچہ سنگاکارا اس سال فروری میں ایم سی سی کی ٹیم کے ساتھ پاکستان گئے تھے لیکن دنیا کی بڑی ٹیمیں اب بھی سیکورٹی  کی وجہ سے پاکستان کا دورہ نہیں کرتی ہیں۔
 سنگاکارا نے اسکائی اسپورٹس کرکٹ سے کہا کہ سیکورٹی کے مسائل کے حساب سے دیکھیں تو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ ایشیائی ٹیمیں وہاں جا رہی ہیں یا دنیا کی دیگر چھوٹی ٹیمیں جا رہی ہیں۔ میرے خیال سے یہ ضروری ہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی بڑی ٹیمیں سیکورٹی پر بات چیت کرنے کے بعد پاکستان کا دورہ کریں۔
 گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان نے ۲۰۰۹ء کے بعد گھریلو زمین پر پہلی بار کوئی سیریز کھیلی۔دسمبر میں کراچی میں اس نے سری لنکا کی میزبانی کی تھی جبکہ بنگلہ دیش نے فروری میں راولپنڈی میں ایک ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔بنگلہ دیش کو تین مراحل میں دورہ کرنا تھا لیکن آخری دورے کو کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
 سری لنکا کے لئے۲۸؍ہزار سے زیادہ رن بنانے والے سنگاکارا نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی کہ پاکستان میں فی الحال کوئی بڑا دورہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے پاکستان میں فی الحال بڑا دورہ نہیں کیا جا سکتا۔جی ہاں، مرحلہ وار دورے کئے جا سکتے ہیں۔ آپ پہلے ۲؍ ٹیسٹ میچ کھیلیں اور پھر بعد میں ۳؍ ون ڈے مقابلے کے لئے یہاں آئیں۔
 سنگاکارا نے کہا کہ طویل دورے کے لئے یہ بالکل صحیح وقت نہیں ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ صحیح بات چیت کے ذریعے اچھا کرکٹ ہو سکتا ہے اور پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہو سکتی ہے۔قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے۳۱۔۲۰۲۳ءکیلئے عالمی ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے ممالک کو دعوت دینے کے بعد پاکستان نے ٹورنامنٹوں کی میزبانی کی خواہش ظاہر کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK