ہندوستان کی خاتون مکے باز لولینا بورگوہین نے کہا کہ وہ باکسنگ فیڈریشن کے حکم کو تسلیم کریںگی
EPAPER
Updated: December 25, 2021, 1:32 PM IST | Agency
ہندوستان کی خاتون مکے باز لولینا بورگوہین نے کہا کہ وہ باکسنگ فیڈریشن کے حکم کو تسلیم کریںگی
باکسنگ فیڈریشن آف انڈیا (بی ایف آئی) اس وقت مشکل میں پڑ گئی جب قومی مپئن اروندھتی چودھری نے اولمپک میں کانسے کا تمغہ جیتنے والی لولینا بورگوہین کو ۷۰؍ کلوگرام کے زمرے میں بغیر کسی ٹرائل کے عالمی چمپئن شپ کے لئے نامزد کرنے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا۔ تاہم مقابلہ مئی ۲۰۲۲ءتک ملتوی کرنے کے ساتھ فیڈریشن نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ نئے ٹرائلز کئے جائیں گے اور سب کو منصفانہ موقع ملے گا۔ بورگوہین نے اب تک اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی تھی لیکن اولمپک ڈاٹ کام سے بات چیت کے دوران ہندوستان کی خاتون مکے باز نے اس پر خاموشی توڑتے ہوئے آخر کار اپنی وضاحت دے دی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مجھے مقابلے میں پیش ہونے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں ہمیشہ اپنے فیڈریشن کے فیصلے پر عمل کرتی ہوں۔ ٹرائل نہ کرنے کا فیصلہ فیڈریشن کا تھا اور میں نے اسے قبول کیا تھا۔ اب اگر فیڈریشن ٹرائل کرانا چاہے تو مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔ میں ایک فائٹر ہوں اور صرف رِنگ میں لڑنے پر یقین رکھتی ہوں۔
واضح رہے کہ لولینا نے ٹوکیو اولمپک ۲۰۲۰ءکے سیمی فائنل میں گولڈ میڈلسٹ بسیناز سورمینیلی سے ہارنے کے بعد سے کسی مقابلے میں حصہ نہیں لیا ہے۔ اسے ایک ترک باکسر نے خطرناک ہکس اور باڈی شاٹس کے ذریعے ہرا دیا تھا ۔ اگرچہ آسامی مکے باز نے اس شکست کو پیچھے چھوڑ دیا ہے لیکن اس مقابلے کے بارے میں دوبارہ سوچ کر تکلیف ہوتی ہے۔
انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ میں اپنی تربیت کی کمی کی وجہ سے وہ میچ ہار گئی تھی۔ کووڈ۔۱۹؍اور میری ذاتی چوٹ کی وجہ سے میں زیادہ تربیت نہیں کر سکی تھی۔ آپ اولمپک کے لئے مختلف طریقے سے تیاری کرتے ہیں۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں ایسا نہیں کر سکی۔ اگر میں مسلسل مشق کرتی تو اسے شکست دے دیتی۔‘