• Mon, 15 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

محمد سراج کا جذبہ خیر سگالی، مین آف دی میچ ایوارڈ ساتھی کھلاڑی کو دے دیا

Updated: December 14, 2025, 7:02 PM IST | Mumbai

حیدرآبادی کرکٹر محمد سراج نے خیر سگالی کشادہ دلی انسانیت نوازی اور اسپورٹس مین شپ کا نمایاں مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں دیا گیا مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے ساتھی تنمے اگروال کو پریزنٹیشن کے مقام پر دیتے ہوئے تمام کو حیرت زدہ کر دیا۔

Siraj.Photo:INN
محمد سراج۔ تصویر:آئی این این

حیدرآبادی کرکٹر محمد سراج نے خیر سگالی کشادہ دلی  انسانیت نوازی اور اسپورٹس مین شپ کا نمایاں مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں دیا گیا مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے ساتھی تنمے اگروال کو پریزنٹیشن کے مقام پر دیتے ہوئے تمام کو حیرت زدہ  کر دیا۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا ہے۔
 `میاں میجک نے جمعہ کی شب ممبئی میں کھیلے گئے سید مشتاق علی ٹرافی۲۶۔۲۰۲۵ءگھریلو ٹی ۲۰؍ ٹورنامنٹ کے تحت ممبئی کے خلاف کھیلے جانے والے  ایک سپر لیگ میچ میں عمدہ گیند بازی کے ذریعہ اپنی حیدرآبادی ٹیم کو شاندار کامیابی دلائی۔ ممبئی نے اس میچ میں ۱۳۱؍ رنز بنائے۔ سراج نے تین اہم وکٹ حاصل کئے اور صرف ۲۱؍ رن دئیے۔ انہوں نے حریف بلے بازوں سوریا ونشی شیڈج، کپتان شاردل ٹھاکر اور تنوش کو ٹیان کو آؤٹ کیا۔ اس کارکردگی کی بدولت حیدرآباد نے حریف ٹیم کو۹؍ وکٹ سے شکست دی۔ حیدرآباد نے جیت کے لئے درکار نشانہ۵ء۱۱؍ اوورس میںایک وکٹ پر ۱۳۲؍  رن بنا کر حاصل کر لیا۔

یہ بھی پڑھئے:ہندوستان اے آئی مسابقت میں تیسرے نمبر پر

حیدرآباد کے تنمے اگروال نے۷۵؍ رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس کی وجہ سے مہمان ٹیم کو نشانہ آسانی سے حاصل کرنے میں مدد ملی۔ میچ کے بعد سراج کو ان کی عمدہ کارکردگی کے لئے مین آف دی میچ ایوارڈ دیا گیا تاہم انہوں نے اسی وقت یہ ایوارڈ اپنے ساتھی اگروال کو دیتے ہوئے سب کو حیرت زدہ کردیا۔ اس موقع پر محمد سراج نے کہا کہ اگروال اس ایوارڈ کے زیادہ مستحق ہیں جنہوں نے اچھی بلے بازی کی۔ اسی دوران ماہرین کرکٹ اور شائقین کے ساتھ ساتھ میڈیا کے بعض گوشوں کا یہ احساس ہے کہ سراج حالیہ عرصہ میں بہت اچھے فارم میں رہے ہیں۔ ٹیسٹ  کرکٹ میں وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا پوری طرح منوا چکے ہیں۔ اس لئے جب بھی ٹیسٹ  سیریز ہوتی ہے تو انہیں قومی سلیکٹرس ٹیم میں شامل کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں تاہم جہاں تک محدود اوورس کے مقابلہ کی بات ہے سراج کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ ان کے تعلق سے یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ وہ سفید گیند کے ساتھ اس قدر اثر انداز نہیں ہوتے جیسا ہونا چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے:میسی کی ممبئی آمد، ورلی سی لنک کو سجایا گیا، لوکل ٹرینوں میں شائقین کی بھیڑ

حالیہ عرصہ میں بالخصوص جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز اور پھر ٹی۲۰؍سیریز میں ٹیم انڈیا کے فاسٹ بولرس کا مظاہرہ پُرتسلسل نہیں رہا۔ ایسے میں سراج جیسے باصلاحیت اور تجربہ کار بولر کو ٹیم میں شامل ہونا چاہئے لیکن انہیں اس فارمیٹ میں مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔ امید ہے کہ سلیکٹرس مشتاق علی ٹورنامنٹ کی کارکردگی سے متاثر ہوکر سراج کو محدود اوورس کے مقابلوں بالخصوص ٹی۲۰؍ کی ٹیم میں جگہ دیں گے کیونکہ آئندہ برس فروری۔مارچ میں ہندوستان کی میزبانی میں ٹی۲۰؍ ورلڈ کپ کھیلا جائے گا۔ اس سلسلہ میں توقع ہے کہ سراج اپنی گیند بازی سے فاسٹ بولنگ کے شعبہ میں پیدا خلا کو پُر کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK