Inquilab Logo

ونود کامبلی کیلئے ممبئی کرکٹ اسوسی ایشن کے پاس کوئی جگہ نہیں ہے

Updated: August 19, 2022, 1:44 PM IST | Harita N Joshi | Mumbai

مالی پریشانی کا شکار سابق کرکٹ کھلاڑی کے سابقہ رویہ کی وجہ سے ایم سی اے انہیں کوئی ذمہ داری دینے سے ہچکچا رہا ہے

Former Team India cricketer Vinod Kambli. .Picture: Inquilab. Sayed Sameer Abidi.
ٹیم انڈیا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ونود کامبلی۔تصویر،انقلاب:سید سمیرعابدی

ہندوستان کے سابق کرکٹ کھلاڑی ونود کامبلی سے متعلق اس اخبار میں گزشتہ روز خبر شائع ہوئی تھی کہ ان کی مالی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ اس کے بعد سوشل میڈیا اور کرکٹ کے مداحوں نے کافی رد عمل کا اظہار کیا ہے۔دریں اثنا ممبئی کرکٹ اسوسی ایشن(ایم سی اے) نے،جن سے کامبلی نے کرکٹ سے متعلق کوئی کام فراہم کرنے کی درخواست کی ہے، کسی قسم کا کام دینے سے متعلق کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔واضح رہے کہ ونود کامبلی ایم سی اے کی کرکٹ امپرومنٹ کمیٹی(سی آئی سی) کی ۳؍رکنی کمیٹی کے رکن ضرور ہیں لیکن یہ ایک اعزازی کام ہے۔ ایم سی اے کے کئی عہدیداران اور افسران سے بات چیت کرنے پر ایسا لگتا ہے کہ اسوسی ایشن ونود کامبلی کو کسی بھی حیثیت سے ایم سی اے میںشامل کرنے پر محتاط رویہ اختیار کر رہا ہے۔ ایم سی اے کے ذرائع نے بتایا کہ ’’۲۰۲۱ء میں ایم سی اے کاونسل کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایک جنرل منیجر(کرکٹ آپریشن) کا عہدہ بنایا جائے اور ونود کامبلی کو مالی مدد فراہم کرنے کیلئے انہیں یہ عہدہ دیا جائے۔لیکن ان کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں وہ شراب کے نشے میں نظر آئے۔اس کے بعد ہم نے   انہیں شامل کرنے کا ارادہ بدل دیا۔‘‘  ایک دیگر ذرائع نے بتایا کہ ایم سی اے نے ونود کامبلی کےلئے جتنا ہوسکتا تھا کرنے کی کوشش کی۔’’ہم نے بی کے سی میں واقع کلب میںخاص اجازت لے کرونود کامبلی کو کرکٹ اکیڈمی قائم کرنے کی اجازت دی تھی جہاں وہ رات کے وقت فلڈ لائٹ میں کوچنگ سیشن جاری رکھ سکیں۔ ہم تو انہیں گھر سے کلب تک لانے کیلئے کار بھی بھیجتے تھے تاکہ وہ سی آئی سی کی میٹنگوں میں شرکت کر سکیں لیکن وہ اکثر تاخیر سے آتے تھے  اور فون پر جب ان سے رابطہ کیا جاتا تھا تو وہ  بات بھی نہیں کرتے تھے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK