Inquilab Logo

نیوزی لینڈ نے سنسنی خیز مقابلے میں انگلینڈ کو ایک رن سے شکست دی

Updated: March 01, 2023, 1:34 PM IST | Washington

نیوزی لینڈ نے ۲؍میچوں کی ٹیسٹ سیریز ۱۔۱؍سے برابرکردی۔کیوی ٹیم نے تاریخ میں چوتھی بار فالوآن کھیل کر کامیابی حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دیا

New Zealand players can be seen after dismissing England`s last batsman
نیوزی لینڈ کے کھلاڑی انگلینڈ کے آخری بلے باز کو آؤٹ کرنے کے بعد دیکھے جاسکتے ہیں

 ویلنگٹن میں کھیلے جانے والے  دوسرے ٹیسٹ میچ میںنیوزی لینڈ نے سنسنی خیز مقابلہ میں انگلینڈ کو ایک رن سے شکست دے دی۔اس فتح کے بعد نیوزی لینڈ نے ۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز۱۔۱؍ سے برابر کر دی۔ اس کے ساتھ ہی فالو آن کھیلنے کے بعد جیتنے والی وہ  دنیا کی تیسری ٹیم بھی بن گئی۔
 نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کرکٹ کی تاریخ میں چوتھی بار فالو آن کھیل کر جیت کا کارنامہ انجام  بھی دیا ہے۔۱۸۸۴ء میں سڈنی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے فالو آن کھیلتے ہوئے آسٹریلیا کو شکست دی تھی۔ اس کے بعد ۱۹۸۱ء میں ہینڈگلے میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے اس کارنامے کو دُہرایا اور دوسری بار فالو آن کھیل کر آسٹریلیا کو شکست دی  اور تیسری بار یہ کارنامہ کولکاتا میں۲۰۰۱ء میں ہوا۔ ہندوستان نے فالو آن کھیلتے ہوئےآسٹریلیا کو شکست دی تھی۔ وہیں نیوزی لینڈ ٹیسٹ میں ایک رن کے فرق سے جیتنے والی دوسری ٹیم بھی بن گئی ہے۔
 آخری روز انگلینڈ کو جیت کیلئے۲۱۰؍ رن بنانے تھے لیکن ٹیم صرف۲۰۹؍رن  ہی بنا سکی۔ اس سے قبل نیوزی لینڈنے فالو آن کھیلتے ہوئے دوسری اننگز میں۴۸۳؍رن بنائے تھے۔ انگلینڈ کو دوسری اننگز میں پہلی اننگز کی برتری کی بنیاد پر جیت کیلئے۲۵۸؍ رن درکار تھے۔ انگلینڈ نے چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے تک ایک وکٹ پر۴۸؍ رن بنا لئے تھے۔ انگلینڈ نے پہلی اننگز میں۸؍ وکٹ کے نقصان پر ۴۳۵؍رن بنا کر اننگز ڈکلیئر کر دی تھی جبکہ نیوزی لینڈ نے۲۰۹؍ رن بنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں نیل ویگنر نے ۴؍  اور کپتان ٹم ساؤ دی  نے۳؍  وکٹ  لئے۔
 انگلینڈ نے ۵؍ویں دن۴۸؍ رن سے آگے کھیلتے ہوئے اننگز میں۳۲؍ رن کا اضافہ کرتے ہوئے۴؍ وکٹ گنوا  دیئے تھے۔ اولی رابنسن۵۳؍ رن کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ ان کا وکٹ ٹم ساؤدی نےلیا۔ وہ صرف ۲؍ رن بنا سکے۔ ساتھ ہی بین ڈکٹ بھی۵۹؍ رن کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد اولی پوپ بھی ۸۰؍ رن کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے ۔ اسی سکور پر ہیری بروک بھی ایک گیند کھیلے بغیر رن آؤٹ ہو کر پویلین چلے گئے۔ اس کے بعد جو روٹ اور بین اسٹوکس نے ٹیم کی اننگز کو سنبھالا۔ دونوں کے درمیان۱۲۱؍ رن کی شراکت ہوئی۔ لنچ تک انگلینڈ نے۵؍ وکٹ پر ۱۶۸؍ رن  بنا لئےتھے۔ بین اسٹوکس۲۰۱؍ رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے۱۱۶؍ گیندوں پر ۳۳؍ رن  بنائے۔ ان کے جانے کے بعد انگلینڈ  کا ۷؍واں وکٹ۲۰۲؍ رن پر گرا اور جو روٹ بھی ۹۵؍ رن بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
  جو روٹ کے بعد کوئی بھی بلے باز نہ چل سکا، گو کہ بین فوکس نے اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی، لیکن وہ ٹیم کو فتح نہ دلا سکے۔ وہ۲۵۱؍رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے۵۷؍ گیندوں پر ۳۵؍ رن کی اننگز کھیلی۔ انگلینڈ کو جیت کیلئے آخری وکٹ پر۶؍ رن درکار تھے۔ لیکن جیمس اینڈرسن بھی۲۵۶؍ رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس طرح انگلینڈ کو ایک رن  سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔  جیت کیلئے ۲۵۸؍ رن کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں۲۵۶؍ رن بنا سکی۔اس طرح نیوزی لینڈ نے یہ میچ  ایک  رن سے جیت لیا۔  دوسرے ٹیسٹ کا میچ کافی دلچسپ موڑ پر تھا ۔ آخر تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ انگلینڈ جیتے گا یا نیوزی لینڈلیکن آخر میں کیوی ٹیم دوسرے میچ میں جیت درج کرنے میں کامیاب رہی۔ کین ولیمسن اور نیل ویگنر نےنیوزی لینڈ کو دوسراٹیسٹ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانےوالے ۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز۱۔۱؍ سے برابر رہی۔ ویلنگٹن ٹیسٹ کی خاص بات یہ تھی کہ نیوزی لینڈ نے فال آن کھیلنے کے بعد انگلینڈ کو شکست دی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK