Inquilab Logo

ذہنی دباؤ کے سبب اوساکا فرینچ اوپن سے دستبردار

Updated: June 02, 2021, 1:57 PM IST | Agency

جاپان کی ٹینس اسٹار نے کچھ وقت کیلئے کھیل سے دور رہنے کا فیصلہ کیا۔ میڈیاکے ذریعہ سوالات پوچھے جانے پر بھی تنقید کی

Naomi Osaka.Picture:INN
ناؤمی اوساکا ۔تصویر :آئی این این

:ورلڈ نمبر ۲؍ جاپان کی ٹینس کھلاڑی  ناؤمی اوساکا فرینچ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوگئیں۔
 جاپانی ٹینس کھلاڑی  ناؤمی اوساکا نے کہا ہے کہ کچھ وقت ٹینس کورٹ سے دور رہنا چاہتی ہوں۔ میڈیا کی وجہ سے شدید دباؤ کا شکار تھی اس لئے یہ فیصلہ کیا۔ ناؤمی اوساکا نے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے دوران میڈیا سے بات چیت کرنے سے معذرت کرلی تھی۔ ناؤمی پر میڈیا سے بات چیت نہ کرنے پر۱۵؍ ہزار ڈالرس جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ جاپانی ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا نے فرینچ اوپن کے پہلے راؤنڈ میں رومانیہ کی پیٹریکا ماریا کو شکست دی تھی۔۲۳؍ سالہ ناؤمی اوساکا ۴؍ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں، انہوں نے دو مرتبہ آسٹریلین اوپن اور دو مرتبہ یو ایس اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔
 سال کے دوسرے گرینڈ سلیم فرینچ اوپن کے منتظمین نے کہاکہ ہم ان کی اچھی صحت کی دعا کرتے ہیں۔ فرینچ ٹینس فیڈریشن کے صدر گائلس موریٹن نے کہاکہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ایک اچھی کھلاڑی فرینچ اوپن سے دستبردار ہوگئی۔ ہم ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور ان کیلئے دعا گو ہیں کہ وہ جلد سے جلد صحت یاب ہوجائیں ۔ 
 اوساکا نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ’’میں نے کبھی بھی ذہنی صحت کو سنجیدگی سے نہیں لیا او ر اسے معمولی قرار دیا۔ ‘‘ اوساکا نے مزید لکھا کہ میرے اور دیگر کھلاڑیوں کیلئے یہ اچھا ہے کہ میں اس ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوجاؤں تاکہ وہ سبھی کھیل پر توجہ دے سکیں۔  انہوںنے اپنے بیان میں میڈیا کے تعلق  سے کہا کہ اس کی وجہ سے ان پر دباؤ زیادہ بڑھ جاتا تھا۔ کسی شکست کے بعد انہیں سوالات کا سامنا کرنا مشکل ہوتا تھا۔ مجھے سبھی نے دیکھا ہوگا کہ میں کورٹ پر جانے سے پہلے ہیڈ فونس پہن کر رکھتی ہوں کیونکہ  میں اتنی سوشل نہیں ہوں۔ میں فطرتاً عوام کے سامنے اچھے سے بات چیت نہیں کرسکتی ۔ 
 خیال رہے کہ چند ہفتوں قبل میڈیا نے ان سے ٹوکیو اولمپکس کے تعلق سے بہت سے سوالات کئے تھے ۔ اس وقت میڈیا نے انہیں اولمپکس کے انعقاد کے تعلق سے گھیرنے کی کوشش کی تھی کیونکہ اس بار اولمپکس اوساکا کے ملک جاپان میں ہورہا ہے۔ حالانکہ جاپانی کھلاڑی نے میڈیا کو معقول جواب دیئے تھے۔ اوساکا نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ میڈیا سے بات چیت نہیں کریں گی اس کے باوجود ان پر ۱۵؍ہزار ڈالرس کا جرمانہ عائد کردیا گیا۔  ایک سال میں سب سے زیادہ آمدنی کا ریکارڈ قائم کرنے والی جاپانی کھلاڑی نے کہاکہ مجھ پر جو جرمانہ عائد کیا گیا ہے وہ ذہنی طورپر معذور افراد کے علاج کیلئے استعمال کیاجائے تو مجھے خوشی ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK