Inquilab Logo

آر اشون۵۰۰؍ وکٹ لینے والے دوسرے ہندوستانی گیند باز

Updated: February 17, 2024, 9:50 AM IST | Agency

آر اشون نے ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانےوالی تیسرے ٹیسٹ میچ میں جمعہ کو جیک کراؤلی کو آؤٹ کر کے۵۰۰؍ ٹیسٹ وکٹ مکمل کر لئے۔ 

Ravichandran Ashwin. Photo: INN
روی چندرن اشون۔ تصویر : آئی این این

آر اشون نے ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانےوالی تیسرے ٹیسٹ میچ میں جمعہ کو جیک کراؤلی کو آؤٹ کر کے۵۰۰؍ ٹیسٹ وکٹ مکمل کر لئے۔ 
اس وکٹ کے ساتھ ہی اشون یہ کارنامہ انجام دینے والے ۹؍ویں اور دوسرے ہندوستانی گیند باز بن گئے ہیں۔ ۳۷؍ سالہ آف اسپنر ۹۸؍ ویں ٹیسٹ میں یہ کارنامہ انجام دینے والے دنیا کے دوسرے بولر ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ نومبر۲۰۱۱ء میں آغاز کرنے والے اشون نے گھریلو سرزمین پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ پچھلی دہائی میں اشون نے۳۴؍ بار ۵؍ وکٹ اور ۸؍ میچوں میں ۱۰؍ یا اس سے زیادہ وکٹ لیے ہیں۔ کسی بھی ہندوستانی کھلاڑی کی طرف سے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے کے معاملے میں اشون سے صرف انل کمبلے آگے ہیں۔ کمبلے کے نام ۶۱۹؍وکٹ ہیں۔ اشون متھیا مرلی دھرن اورناتھن لاین کے ساتھ یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے آف اسپنر ہیں۔ اشون کا۵۰۰؍واں وکٹ اس سیریز کی پانچویں اننگز میں ان کا۱۰؍واں وکٹ تھا۔ حیدرآباد میں پہلے ٹیسٹ میں انہوں نے پہلی اننگز میں ۳؍ وکٹ اور دوسری اننگز میں ۳؍ وکٹ حاصل کئے تھے۔ وشاکھاپٹنم کی پہلی اننگز میں انہیں کوئی وکٹ نہیں ملا تھا لیکن دوسری اننگز میں انہوں نے۷۲؍ رن دے کر ۳؍ وکٹ حاصل کئے تھے۔ 
جڈیجا اور اشون کی غلطی سے انگلینڈ کو پنالٹی کے ۵؍ رن ملے
تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن پہلے سیشن میں آر اشون کے پچ کے محفوظ حصے میں دوڑتے ہوئے پائے جانے کے بعد ہندوستان پر ۵؍ رن کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس سے قبل تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دن رویندر جڈیجا کے پچ کے محفوظ حصے پر بھاگنے کے بعد ہندوستان کو خبردار کیا گیا تھا۔ انگلینڈ کو ۱۰۲؍ ویں اوور میں ۵؍ پنالٹی رن دیئے گئے جب ہندوستان کا اسکور ۷؍ وکٹ پر۳۵۸؍ رن تھا۔ اشون نے گیند کو کور کی طرف کھیلا اور رن کیلئے پچ پر دوڑ پڑ ے لیکن دھرو جوریل نے انہیں واپس بھیج دیا۔ امپائر جوئل ولسن اور اشون کے درمیان بات چیت ہوئی جو پنالٹی کا اشارہ دینے سے پہلے مایوس نظر آئے۔ اس جرمانے کی وجہ سے انگلینڈ راجکوٹ ٹیسٹ میں پہلی اننگز کی شروعات ۵؍ رن اور صفر وکٹ سے کرے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK