Inquilab Logo

راہل کے سامنے فارم تلاش کرنے کیساتھ قائدانہ صلاحیتوں کو ثابت کرنے کا چیلنج

Updated: April 01, 2023, 12:13 PM IST | Lucknow

انڈین پریمیرلیگ میں آج لکھنؤ سپرجائنٹس اور دہلی کیپٹلس مدمقابل۔دہلی کے کپتان ڈیوڈ وارنر بھی اپنی ٹیم کو کامیاب بنانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگادیں گے

photo;INN
تصویر :آئی این این

ہندوستانی ٹیم کے نائب کپتان کی ذمہ داری سے فارغ ہونے کے بعد لکھنؤ سپر جائنٹس کی قیادت کرنے والے لوکیش راہل انڈین پریمیر لیگ میں دہلی کیپٹلس کے خلاف جب میدان میں اتریں گے تو ان کے سامنے ۲؍چیلنج ہوں گے۔ ان کے لئے(آئی پی ایل) سنیچر کو یہاں بلے کے ساتھ  فارم  تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ قائدانہ صلاحیتوں کو ثابت کرنا بھی ایک چیلنج ہوگا۔
 لکھنؤکی ٹیم پہلی بار اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گی۔  راہل کی قیادت میں ٹیم نے گزشتہ سال لیگ کے اپنے افتتاحی سیزن میں پلے آف تک رسائی  کی تھی، لیکن راہل کا بلہ کچھ عرصے سے توقعات پر پورا نہیں اتراہے۔ دہلی کی ٹیم کو رشبھ پنت کی غیر موجودگی میں اپنے خطابی امکانات کو دھچکا لگا ہے لیکن ان کے پاس کپتان کی شکل میں ڈیوڈ وارنر جیسا جارحانہ اوپنر ہے۔ اپنی قیادت میں سن رائزرس حیدرآبادکو ٹائٹل دلانے والے وارنر دہلی کیلئے بھی ایسی ہی کامیابی حاصل کرنا چاہیں گے۔
 کوچ رکی پونٹنگ کی ٹیم تاہم مشیل مارش سے وارنرسے زیادہ امیدیں لگائیں گی۔ مارش نے ہندوستان کے خلاف ۳؍ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں۱۲؍ چھکے لگائے۔ اگر وارنر اور اوپنر پرتھوی شا ٹیم کو تیز شروعات فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں  تو مارش ۲؍ سے ۳؍ اوور میں اس کی تلافی کر سکتے ہیں۔ وارنر کا شمار آئی پی ایل کے کامیاب ترین بلے بازوں میں ہوتا ہے لیکن ماضی قریب میں ان کی کارکردگی میں کمی آئی ہے۔
 سرفراز خان پر وکٹ پر ٹکنے کا اضافی دباؤ ہوگا اور یش دھول ابھی نوجوان ہیں، اس لئے ٹیم آخری اوورس میں اکشر پٹیل سے تیز بیٹنگ کی توقع رکھے گی۔ اینریک نورتجے اور مستفیض الرحمان جیسے غیر ملکی بولرس قومی ٹیم میں خدمات انجام دینے کی وجہ سے اس ٹائی میں سلیکشن کیلئے دستیاب نہیں ہوں گے۔دہلی کے تیز گیندبازی شعبے  میں ہندوستان کے معیاری کھلاڑیوں کی کمی ہے۔ خلیل احمد کمر کے آپریشن کے بعد لوٹ رہے ہیں جبکہ ایشانت شرما اب وہ تیز گیند باز نہیں رہے جو وہ ہوا کرتے تھے۔ اکشر اور کلدیپ یادو کی ۸؍ اوور کی اسپن گیند بازی ٹیم کیلئے اہم ہوگی۔
 راہل کے ساتھ اننگز کی شروعات کرنے کے  تعلق سے انتخاب پرلکھنؤکو بہت سوچنا پڑے گا۔ ٹیم تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز کوئنٹن ڈی کاک کے ابتدائی ۲؍ میچوں سے محروم رہے گی جو قومی ٹیم کی خدمات کی وجہ سے تاخیر سے ہندوستان پہنچیں گے۔ ایسے میں ویسٹ انڈیز کے کائل مائرس یا دیپک ہڈا راہل کے ساتھ اننگز کا آغاز کر سکتے ہیں۔ مائرس نے ویسٹ انڈیز کیلئے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ ہڈا نے بھی ہندوستان کیلئے اوپنر کے طور پر سنچری بنائی ہے۔ٹیم کی تیز گیند بازی میں نفاست کا فقدان ہے۔ محسن خان جو گزشتہ سال متاثر کن رہے تھے، انجری کے باعث ابتدائی میچوں سے باہر ہیں۔ مارک ووڈ بھی اکثر زخمی ہوتے ہیں، ایسی صورت میں ذمہ داری اویس خان اور جے دیو اناڈکٹ پر ہوگی۔اگرچہ ٹیم کی سب سے بڑی طاقت آل راؤنڈرس کی فہرست ہے۔ ہندوستان کے پاس ہڈا، کرونال پانڈیا، کرشنپا گوتم، پریرک مانکڈ کے ساتھ مارکس اسٹوئنس، ڈینیل سامس، مائرس اور روماریو شیفرڈ جیسے بین الاقوامی آل راؤنڈر ہیں۔اسپن شعبے میں روی بشنوئی کے ساتھ تجربہ کار ہندوستانی گیند باز امیت مشرا کے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ہوگی۔ 

kl rahul Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK