Inquilab Logo Happiest Places to Work

راجستھان رائلز سنجوسیمسن کے بدلے رویندر جڈیجا یا رتوراج گائیکواڑ کو خرید سکتی ہے!

Updated: August 15, 2025, 12:35 PM IST | Agency | New Delhi

سنجو سیمسن کے ٹریڈ کیلئے راجستھان دیگرآئی پی ایل فرنچائز وں سے بھی رابطے میں ہے۔

Sanju Samson. Photo: INN
سنجو سیمسن۔ تصویر: آئی این این

راجستھان رائلزکے کپتان سنجو سیمسن کے اپنی ٹیم میں مستقبل پر غیر یقینی کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔سمجھا جارہا ہےکہ راجستھان ان کا ٹریڈ کرنے کے قریب ہے اور اس کیلئےٹیم نے آئی پی ایل کی کئی فرنچا ئزوںکو خط لکھ کر سیمسن کو حاصل کرنے میں ان کی دلچسپی کے بارےمیں پوچھا ہے ۔  بتایا جا رہا ہے کہ آر آر کے مرکزی مالک منوج بڈالے ذاتی طور پر بات چیت کی قیادت کر رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق ان میں چنئی سپرکنگز سب سے اہم ہے اور سمجھا جارہا ہےکہ راجستھان رائلز سنجوسیمسن کے بدلے رویندر جڈیجا یا رتوراج گائیکواڑ کو خرید سکتی  ہے۔
 بحث یہ ہے کہ بڈالے نے مختلف فرنچائزیز کو ان خاص کھلاڑیوں کے نام بھی بتائے ہیں جنہیں رائلز سیمسن کے بدلے لینا چاہتے ہیں۔ ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ رائلز ان میں سے کسی ایک کے ساتھ معاہدہ کر بھی چکے ہیں یا کرنے کے قریب ہیں۔ چونکہ فرنچائز مالکان کو براہ راست خط بھیجے گئے ہیں، اس لیے زیادہ تر تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں۔ تاہم یہ معلوم ہوا ہے کہ چنئی سپر کنگز کے ساتھ ممکنہ ٹریڈ — جس کے بارے میں حالیہ دنوں میں وسیع پیمانے پر قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں ایک طویل عمل ہو سکتا ہے، کیونکہ خیال ہے کہ رائلز نے رویندر جڈیجا یا رتوراج گائیکواڑ میں سے کسی ایک کو مانگا ہے، دونوں ہی شرطیں ایسی ہیں جنہیں سپر کنگز قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔شِوم دوبے کا نام بھی کچھ جگہ آیا ہے، لیکن چنئی اس آل راؤنڈر کو بھی چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔ دراصل، سی ایس کے کے افسران اور انتظامیہ اپنے کسی بھی کھلاڑی کو ریلیز کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔ اگست کے وسط تک، سیمسن کا جے پور سے چنئی جانا تقریباً ناممکن نظر آتا ہے — جب تک کہ چنئی  مذاکرات کے ذریعے انہیں حاصل نہ کر لے یا نیلامی میں نہ خرید لیں ۔ کئی ٹیموں کے ساتھ ٹریڈ بات چیت سنجیدگی سے چل رہی ہے ۔ ممکن ہے کہ کوئی اور فرنچائز بھی انہیں حاصل کر لے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK