Inquilab Logo

روہت ۲۰۲۷ء کا عالمی کپ جیتنے کے خواہشمند

Updated: April 13, 2024, 11:19 AM IST | Agency | Mumbai

ٹیم انڈیا کے کپتان نے کہاکہ اس وقت اچھا کھیل رہا ہوں اور مزید کچھ سال کھیلنا چاہتا ہوں۔ میں ورلڈ کپ جیتنا چاہتا ہوں۔

Rohit Sharma. Photo: INN
روہت شرما۔ تصویر : آئی این این

ہندوستان کی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ وہ مزید کچھ سال کھیلنا چاہتے ہیں اور ۲۰۲۷ء کا ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔ روہت کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم۲۰۲۳ء ورلڈ کپ کے فائنل میں فتح کے رتھ پر سوار ہو کر پہنچی تھی لیکن فائنل میں آسٹریلیا سے ہار گئی۔ ۳۶؍ سالہ روہت ہندوستانی ٹیم کا حصہ تھے جنہو ں نے۲۰۰۷ء کا ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ جیتا تھا لیکن وہ ون ڈے ورلڈ کپ کو اس سے اوپر رکھتے ہیں۔ 
 احمد آباد میں ورلڈ کپ۲۰۲۳ء کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست سے وہ بہت پریشان تھے۔ انہوں نے یوٹیوب پر شو `بریک فاسٹ ود چمپئن میں کہاکہ ’’ میں نے ابھی تک ریٹائرمنٹ کے بارے میں نہیں سوچا ہے۔ لیکن مجھے نہیں معلوم کہ زندگی مجھے کہاں لے جائے گی۔ میں اس وقت اچھا کھیل رہا ہوں اور مزید کچھ سال کھیلنا چاہتا ہوں۔ میں ورلڈ کپ جیتنا چاہتا ہوں۔ ‘‘ انہوں نے کہاکہ ۵۰؍ اوور کا ورلڈ کپ ہی حقیقی ورلڈ کپ ہے۔ ہم یہ دیکھ کر بڑے ہوئے ہیں۔ ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کا فائنل۲۰۲۵ء میں لارڈس میں ہونا ہے۔ امید ہے کہ ہم اس میں کھیلیں گے۔ ورلڈ کپ فائنل میں شکست کو ۶؍ ماہ گزر چکے ہیں لیکن اس شکست سے روہت کو اب بھی تکلیف ہے۔ 
 انہوں نے کہا کہ ’’ورلڈ کپ ہندوستان میں منعقد ہو رہا تھا۔ ہم نے فائنل تک اچھا کھیلا۔ سیمی فائنل جیتنے کے بعد ایسا لگا کہ ہم صرف ایک قدم کے فاصلے پر ہیں۔ میں نے سوچا کہ ایسی کون سی چیز ہے جس کی وجہ سے ہم فائنل ہار سکتے ہیں اور میرے ذہن میں کچھ نہیں آیا۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ ہماری مہم میں ایک برا دن آنا تھا اور وہ دن تھا۔ ہم نے اچھا کرکٹ کھیلا اور اعتماد تھا لیکن ہمارا دن برا تھا اور آسٹریلیا کا دن اچھا تھا۔ ہم نے فائنل میں برا کرکٹ نہیں کھیلا تھا۔ 
  ۲۰۰۸ء سے اب تک آئی پی ایل کے تمام سیزن کھیلنے والے روہت نے کہا کہ لیگ میں اب کوئی ٹیم کمزور نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’آئی پی ایل گزشتہ دہائی میں اتنا بڑا ہو گیا ہے کہ ہر ٹیم بہت مسابقتی ہے۔ اب کوئی کمزور ٹیم نہیں ہے۔ یہ ای پی ایل فرسٹ ڈویژن کی طرح ہے جس میں کوئی بھی ٹیم کسی کو بھی ہرا سکتی ہے۔ لیکن شروع میں ایسا نہیں تھا۔ اب اس میں اتنی ٹیکنالوجی شامل ہے کہ لوگ جانتے ہیں کہ کن خلا کو پُر کرنے کی ضرورت ہے۔ ‘‘
ٹی ۲۰؍فارمیٹ میں انا کی کوئی جگہ نہیں : جسپریت بمراہ 
جسپریت بمراہ، جو بلے بازوں پر دباؤ ڈالنے کیلئے مسلسل تغیرات پر کام کر رہے ہیں، ایک تیز گیند باز کے طور پر اپنی انا کو قربان کرنے کیلئے تیار ہیں اور ورائٹی کی تلاش میں سست گیندیں کرنے کے خلاف نہیں ہیں۔ بمراہ نے رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف ممبئی انڈینس کی ۷؍ وکٹ سے جیت میں ۲۱؍ رن پر ۵؍وکٹ لئے۔ اب وہ۱۰؍ وکٹوں کے ساتھ یزویندر چہل کے ساتھ  گیندبازوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔ بمراہ نے میچ کے بعد کہا کہ آپ کو ہمیشہ یارکر پھینکنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کئی بار یارکر اور کبھی سلو گیندیں پھینکنی پڑتی ہیں۔ اس فارمیٹ میں انا کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ آپ ۱۴۵؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیندبازی کر سکتے ہیں لیکن بعض اوقات سست گیندبازی کرنا ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فارمیٹ بولرس کےلئے بہت مشکل ہے۔ میں نے اپنے کریئر کے آغاز سے ہی تنوع پر کام کیا ہے۔ جب کارکردگی ٹھیک نہیں چل رہی تھی، میں نے ویڈیوز دیکھی اور جائزہ لیا کہ کیا ٹھیک نہیں چل رہا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK