• Wed, 24 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

رونالڈو نے سعودی عرب میں پرتعیش ولاز خرید لیے، قیمت ہوش اڑا دے گی

Updated: December 23, 2025, 8:02 PM IST | Riyadh

پرتگال سے تعلق رکھنے والے کرسٹیانو رونالڈو اور ان کی ساتھی جارجینا روڈریگز نے ریڈ سی انٹرنیشنل منصوبے کے زیر انتظام نوجوما، رِٹز کارلٹن ریزرو میں دو پرتعیش ولاز خرید لیے ہیں۔

Ronaldo.Photo:INN
رونالڈو۔تصویر:آئی این این

 عالمی شہرت یافتہ لیجنڈ فٹبال اسٹار کرسٹیانو رونالڈو اور ان کی ساتھی جارجینا روڈریگز نے سعودی عرب میں دو پرتعیش ولاز خرید لیے ہیں۔  میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتگال سے تعلق رکھنے والے کرسٹیانو رونالڈو اور ان کی ساتھی جارجینا روڈریگز نے ریڈ سی انٹرنیشنل منصوبے کے زیر انتظام نوجوما، رِٹز کارلٹن ریزرو میں دو پرتعیش ولاز خرید لیے ہیں۔ 
یہ رہائش گاہیں ریڈ سی ریزیڈنسز کا حصہ ہیں، جو نجی جزیروں پر قائم ہیں اور زمین سے تقریباً ۲۶؍ کلومیٹر دور واقع ہیں، جہاں صرف کشتی یا سمندری جہاز کے ذریعے ہی رسائی ممکن ہے۔ نوجوما میں مجموعی طور پر  ۱۹؍مکمل طور پر علیحدہ ولاز موجود ہیں، جنہیں رازداری، سکون اور قدرتی ماحول سے قربت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق رونالڈو نے اس مقام کو ہر لحاظ سے غیرمعمولی قرار دیا اور کہا کہ پہلی ہی آمد پر انہیں اور جارجینا کو اس جزیرے کی فطری خوبصورتی سے خاص لگاؤ محسوس ہوا۔ جوڑے نے ایک تین بیڈ روم والا اور ایک دو بیڈ روم والا ولا خریدا ہے جس کے ساتھ وہ اس ریزورٹ کے ابتدائی مالکان میں شامل ہو گئے ہیں۔  اس سرمایہ کاری کے ذریعے انہیں مکمل پرائیویسی اور آرام میسر ہوگا۔ رپورٹس کے مطابق ریڈ سی انٹرنیشنل میں ایک ولا کی کم از کم قیمت۵ء۱۵؍ ملین سعودی ریال (تقریباً ایک ارب۱۵؍ کروڑ روپے) سے زائد ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ رونالڈو نے دونوں ولاز کی کتنی قیمت ادا کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:جاپان ۱۲؍لاکھ غیر ملکی کارکنوں کے لیے دروازے کھولے گا

ریڈ سی انٹرنیشنل کے سی ای او جان پیگانو کے مطابق رونالڈو کی خریداری اس مقام کی منفرد کشش کی عکاس ہے، جہاں لگژری، فطرت اور پائیداری کا حسین امتزاج پیش کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ ۲۰۴۰ء تک مثبت ماحولیاتی اثرات کے ہدف کے تحت مکمل طور پر قابلِ تجدید توانائی پر مبنی ہے، جبکہ یہ مقام مشہور شخصیات اور نجی چھٹیاں گزارنے کے خواہشمند افراد کے لیے ایک مثالی انتخاب سمجھا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK