Inquilab Logo

ٹی ۲۰؍میں انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر ہونا چاہیے:گوتم گمبھیر

Updated: May 22, 2024, 2:21 PM IST | Agency | New Delhi

کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے مینٹور اور ہندوستانی ٹیم کے کوچ کے عہدے کی دوڑ میں آگے چل رہے گوتم گمبھیر نے کہا ہے کہ ٹی ۲۰؍ میں ٹیم کا انتخاب بلے بازی اوسط یا گیندبازی کی رفتار کے بجائے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کی کارکردگی کی بنیاد پرہونا چاہئے۔

Gautam Gambhir. Photo: INN
گوتم گمبھیر۔ تصویر : آئی این این

کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے مینٹور اور ہندوستانی ٹیم کے کوچ کے عہدے کی دوڑ میں آگے چل رہے گوتم گمبھیر نے کہا ہے کہ ٹی ۲۰؍ میں ٹیم کا انتخاب بلے بازی اوسط یا گیندبازی کی رفتار کے بجائے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کی کارکردگی کی بنیاد پرہونا چاہئے۔
 گمبھیر نے آر اشون کے یوٹیوب چینل پر کہا ’’ہندوستان کی ٹی۲۰؍ٹیم کا انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر کیا جانا چاہئے۔ ۵۰؍ اوور کے فارمیٹ میں ٹیم کا انتخاب وجے ہزارے ٹرافی سے ہونا چاہئے اور آپ کی ٹیسٹ ٹیم فرسٹ کلاس کرکٹ پر مبنی ہونی چاہئے۔ اگر آپ ۵۰؍ اوور کے فارمیٹ یا ریڈ بال کرکٹ کیلئے آئی پی ایل ٹورنامنٹ کی بنیاد پرانتخاب کرتے ہیں تو یہ نوجوان کھلاڑیوں کیلئے شارٹ کٹ ہو جائے گا اور وہ ریڈ بال کرکٹ یا۵۰؍ اوور کے فارمیٹ پر توجہ دینا چھوڑ دیں گے۔ گمبھیر نے کہا، ’’ہندوستان میں ہم نے نوجوان کھلاڑیوں میں بہت زیادہ ہائپ پیدا کرنا شروع کر دیا ہے۔ اگر کوئی۱۵۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارتک بولنگ کرتا ہے تو سب پر جوش ہو جاتے ہیں۔ بات یہ ہے کہ آپ کو صورت حال کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ٹی۲۰؍کرکٹ میں اوسط اور رن کا اتنا اثر نہیں پڑے گا۔ جب بلے باز کا انتخاب ہو تو یہ اسٹرائیک ریٹ ہے اور جب گیندباز کا انتخاب ہو تو یہ دیکھنا ہے کہ وہ کتنے مشکل اوور ڈال سکتا ہے۔ اگلے دو تین برسوں میں یہی بحث ہوگی۔‘‘
انہوں نے کہا ’’ہم رن کی تعداد اور اوسط، کوئی۱۵۰؍کی رفتار سے گیند ڈال رہاہے تو اس کے بارے میں بحث کرتے رہتے ہیں۔ کئی بار جب آپ ویسٹ انڈیز یا بنگلہ دیش جاتے ہیں تو آپ کو ایسے گیندباز کی ضرورت نہیں ہے جو۱۵۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرتاہے۔ آپ کو ایک ایسے گیند باز کی ضرورت ہے جو کٹر ڈال سکے۔ سلیکٹرس کی سوچ یہی ہونی چاہیے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK