شرتھ گائیکواڑ ہندوستان کے ایک باصلاحیت پیرا سوئمر ہیں۔ گائیکواڑ نے اپنی معذوری کے باوجود تیراکی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے قابل ذکر عزم ظاہر کرتے ہوئے، چھوٹی عمر سے ہی چیلنجوں پر قابو پایا۔
EPAPER
Updated: May 12, 2025, 12:41 PM IST | New Delhi
شرتھ گائیکواڑ ہندوستان کے ایک باصلاحیت پیرا سوئمر ہیں۔ گائیکواڑ نے اپنی معذوری کے باوجود تیراکی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے قابل ذکر عزم ظاہر کرتے ہوئے، چھوٹی عمر سے ہی چیلنجوں پر قابو پایا۔
شرتھ گائیکواڑ ہندوستان کے ایک باصلاحیت پیرا سوئمر ہیں۔ گائیکواڑ نے اپنی معذوری کے باوجود تیراکی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے قابل ذکر عزم ظاہر کرتے ہوئے، چھوٹی عمر سے ہی چیلنجوں پر قابو پایا۔ پیرا سوئمنگ میں ان کا سفر مقامی مقابلوں سے شروع ہوا، جہاں انہوں نے اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کی وجہ سے تیزی سےسب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی۔ گائیکواڑنے متعدد پیرا اولمپک گیمز، کامن ویلتھ گیمز، اور ایشین پیرا گیمز میں ہندوستان کی نمائندگی کی اور متعدد تمغے جیتے۔ کھیل کے تئیں ان کی لگن نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیاہے، جس نے انہیں ہندوستان اور بین الاقوامی سطح پر سراہا ہے۔ گائیکواڑ خواہشمند پیرا ایتھلیٹس کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
شرتھ گائیکواڑ، ۱۰؍مئی ۱۹۹۱ءکوبنگلور، میں پیدا ہوئے۔ شرتھ ایم گائیکواڑ بنگلور سے تعلق رکھنے والے ایک ہندوستانی پیرا اولمپک تیراک ہیں۔ شرتھ کی پیدائش کےوقت ان کا بایاں ہاتھ خراب تھا۔ انہوں نےبنگلور کے لٹل فلاور پبلک اسکول میں تعلیم حاصل کی، جہاں ان کے والدین ابتدائی طور پر ان کی معذوری کی وجہ سے انہیں لازمی سوئمنگ کلاسوں میں بھیجنےکے بارے میں تیار نہ تھے۔ آخرکار انہوں نے ۹؍سال کی عمر میں باقی کلاس کے ساتھ تیراکی کی کلاسز لیناشروع کردیں۔ اس کے فوراً بعد، وہ معذور افراد کے لیے تیراکی کے مختلف مقابلوں میں حصہ لیتے نظر آئے۔
ایک تیراک کےطورپر گائیکواڑ کا سفر ثابت قدمی اور حوصلے سے بھرپورہے، جس میں ان کے نام ۳۰؍ سے زیادہ بین الاقوامی اور۴۰؍ قومی تمغے شامل ہیں۔ ۲۰۱۴ءکے ایشیائی کھیلوں میں، انہوں نے۶؍ تمغے جیتے اور کسی بھی ملٹی ڈسپلن ایونٹ میں ہندوستانی کی طرف سے سب سے زیادہ تمغوں کا پی ٹی اوشا کا ریکارڈ توڑ دیا۔
شرت گائیکواڑ نے مختلف قومی اور بین الاقوامی سوئمنگ مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کی ہے۔ انہوں نے۲۰۰۸ءمیں آئی ڈبلیو اے ایس ورلڈ گیمز میں ۴؍ طلائی، ۲؍چاندی اور۲؍ کانسی کے تمغے جیتے تھے۔ انہوں نے چین کے شہر گوانگزو میں ۲۰۱۰ء کے ایشین پیرا گیمز میں ۱۰۰؍میٹر بریسٹ اسٹروک میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ اس کارکردگی کی وجہ سے شرتھ کو۲۰۱۲ءمیں لندن میں ہونے والے پیرا اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے کا موقع بھی ملا۔ اس سال وہ ۱۰۰؍میٹر بریسٹ اسٹروک ایونٹ میں اپنے زمرے میں دنیا میں ۱۳؍ویں نمبر پر تھے۔ وہ لندن پیرا اولمپکس، ۲۰۱۲ءکے لیے کوالیفائنگ ٹائم حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی تیراک ہیں۔ انہوں نےبرلن، جرمنی میں ۲۰۱۱ءانٹرنیشنل ڈوئچے میسٹر شافٹن سوئمنگ چیمپئن شپ میں ایک چاندی اور۲؍ کانسی کے تمغے بھی جیتے تھے۔ شرتھ ۲؍ایونٹس ۵۰؍ میٹربٹرفلائی، ۵۰؍ میٹر بریسٹ اسٹروک میں اپنے زمرے میں ایشین ریکارڈ ہولڈر بھی ہیں۔
۲۰۱۴ءمیں مسابقتی تیراکی سے ریٹائر ہونے کےبعد، شرتھ نے ہندوستان بھر کے مختلف سوئمنگ کلبوں سے کئی ریاستی اور قومی سطح کے تیراکوں کی کوچنگ کی۔ فی الحال، وہ بنگلور کے ایک سوئمنگ کلب زی سوئم اکیڈمی کے پروگرام ڈائریکٹر رہے۔