Inquilab Logo

راہل دراوڑ کے سامنے گیند بازی کرنا سب سے مشکل تھا:شعیب اختر

Updated: August 11, 2020, 11:32 AM IST | Agency | New Delhi

پاکستان کے اپنے وقت کے تیز گیند بازاور راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے معروف شعیب اختر نے کہا ہے کہ انہیں ہندوستان کے خلاف اپنے کریئر کے دوران مسٹر وال کے نام سے معروف راہل دراوڑ کے سامنے گیند بازی کرنے میں مشکل پیش آتی تھی۔ پاکستان کےسابق ​​پیسر کا مقابلہ ہندوستان کے سب سے بڑے بلے بازوں جیسے محمد اظہر الدین ،سچن تینڈولکر ، وی وی ایس لکشمن ، ​​سورو گنگولی ، راہل دراوڑ ، ایم ایس دھونی سے ہوا تھا۔

Rahul Dravid - Pic : INN
راہل دراوڑ ۔ تصویر : آئی این این

پاکستان کے اپنے وقت کے تیز گیند بازاور راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے معروف شعیب اختر نے کہا ہے کہ انہیں ہندوستان کے خلاف اپنے کریئر کے دوران مسٹر وال کے نام سے معروف راہل دراوڑ کے سامنے گیند بازی کرنے میں مشکل پیش آتی تھی۔ پاکستان کےسابق ​​پیسر کا مقابلہ ہندوستان کے سب سے بڑے بلے بازوں جیسے محمد اظہر الدین ،سچن تینڈولکر ، وی وی ایس لکشمن ، ​​سورو گنگولی ، راہل دراوڑ ، ایم ایس دھونی سے ہوا تھا۔ لیکن جس بلے باز نے انہیں سب سے زیادہ تکلیف دی وہ کوئی اور نہیں بلکہ تجربہ کار راہل دراوڑ تھے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ کیسے پاکستان کے کھلاڑی دراوڑ کے لئے منصوبے بناتے تھے جہاں انہوں نے اس کے بارے میں ایک  واقعہ بیان کیا۔
 شعیب اختر نے سابق ہندوستانی کرکٹر آکاش چوپڑہ کے ساتھ ان کے یوٹیوب شو `آکاش وانی  میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بلے باز راہل دراوڑ کی طرح کھیلتا ہے تو ہم اسے لمبی گیند کرتے تھے۔ اسٹمپ کے قریب  ہم بیٹ اور پیڈ کے بیچ گیپ کو نشانہ  بناتے ہوئے گیند کو پیڈ پر ہٹ کرنے کی کوشش کرتے تھے۔اختر نے مزید کہا کہ شاہد آفریدی اور میں نے کہا کہ راہل دراوڑ میں کافی وقت لگے گا اور آج جمعہ کی رات ہے۔ آفریدی نے کہا کہ کچھ اچھی گیندیں کرنے سے ان کا وکٹ کو جلدی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ۔ راہل دراوڑ ایک مشکل اور پرعزم بلے باز تھے۔ میرے لئے انہیں آؤٹ کرنا مشکل تھا۔ وہ میرے خلاف آسانی سے کھیلتے تھے۔
 پاکستان کے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ جسپریت بمرا ہ ایک باصلاحیت بولر ہیں لیکن ان کے بالنگ کے مشکل ایکشن کی وجہ سے ان کے لئے تمام فارمیٹ میں کھیلنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بمراہ  اور ان کے کپتان کو بہت محتاط رہنا ہوگا۔
 شعیب اختر نےکہا کہ یہ بمراہ کی ہمت و جرات ہے کہ انہوں نے ٹیسٹ میچوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ وہ بہت محنتی اور پرعزم بولر ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ انہیں کہاں جانا ہے ، لیکن کیا اس طرح کی کارکردگی کی وجہ سے ان کی پیٹھ جسم پر دباؤ کو برداشت کرپائے گی۔بمراہ نے۲۰۱۸ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ سے کریئر کی شروعات کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے۳؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں۲۵ء۲۱؍کے اوسط سے۱۴؍وکٹ لئے۔ اسی سال کے آخر میں جب ٹیم انڈیا نے پہلی بار آسٹریلیا کو ان کی ہوم ٹیسٹ سیریز میں شکست دی۔ اس وقت ٹیم کی فتح کا ہیرو وہی تھے۔ انہوں نے۴؍ ٹیسٹ میں۱۷؍کے  اوسط سے ۲۱؍وکٹ لئےتاہم اس کے نتیجے میں اسٹریس فریکچر کی وجہ سے انہیں ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔ بمراہ نے اب تک۱۴؍ ٹیسٹ میچوں میں ۲۰ء۳۳؍ کے اوسط سے۶۸؍  وکٹ لئے  ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK