• Wed, 26 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سوڈان: نیم فوجی دستے کا تین ماہ کی انسانی ہمدردی کی جنگ بندی کا اعلان

Updated: November 25, 2025, 5:11 PM IST | Khartoum

سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے دوران نیم فوجی دستے( آر ایس ایف) نے یکطرفہ تین ماہ کی انسانی ہمدردی کی بناء پرجنگ بندی کا اعلان کیا، اس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ امدادی کوششوں کو آسان بنانے اور جنگ بندی کی بین الاقوامی کوششوں کی حمایت میں لیا گیا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

سوڈان کے نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسیز (آر ایس ایف) نے سوڈانی فوج کے ساتھ یکطرفہ تین ماہ کی ’’انسانی ہمدردی کی جنگ بندی‘‘ کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ جنگ بندی تشدد روکنے اور امدادی اداروں کی رسائی بڑھانے کی بین الاقوامی اپیلوں کے جواب میں ہے۔ایک ریکارڈ شدہ بیان میں، آر ایس ایف کے لیڈر محمد حمدان دغالو نے کہا کہ ان کی افواج اور اتحادی گروپوں نے تین ماہ کے لیے تمام جنگی کارروائیوں کے خاتمے پر مشتمل فوری انسانی ہمدردی کی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ دغالو نے کہا کہ آر ایس ایف امدادی کارکنوں کی آمدورفت کو محفوظ بنانے، متاثرہ علاقوں میں بلا روک ٹوک رسائی یقینی بنانے، مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کی سہولیات اور گوداموں کے تحفظ، اور طبی اور امدادی ٹیموں کو آزادانہ کام کرنے کی اجازت دے کر انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کو ممکن بنانے کے لیے پرعزم ہے۔بعد ازاں انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ آر ایس ایف نے کوآڈ (چار ممالک کے گروپ) اور افریقی یونین کی نگرانی میں جنگ بندی کی نگرانی کے لیے ایک فیلڈ مانیٹرنگ میکانزم قائم کرنے کے علاوہ اضافی کمیٹیوں کے قیام کی منظوری دیدی ہے جن کا کام یہ یقینی بنانا ہے کہ امداد شہریوں تک محفوظ طریقے سے پہنچے۔

یہ بھی پڑھئے: یوکرینی وفد کا خیال ہے کہ ٹرمپ کے امن منصوبے کا موجودہ مسودہ ان کے قومی مفادات کی عکاسی کرتا ہے

دغالو نے کہا کہ جنگ بندی سوڈان کے تنازعے میں جنگی کارروائیوں کے خاتمے اور جامع سیاسی حل تک پہنچنے کی طرف پہلا قدم ثابت ہونی چاہیے۔تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے ملک کو استحکام کی طرف لے جانے والے سیاسی عمل کی راہ ہموارہو گی۔دغالو نےمزید کہا کہ’’ مستقبل کے کسی بھی سیاسی عمل کے ذریعے دہشت گرد اسلامی تحریک، اخوان المسلمین، نیشنل کانگریس پارٹی اور ان کے حامیوں(فوج اور اتحادی گروپوں) کو خارج کرنا ضروری ہے۔‘‘ آر ایس ایف کے اعلان پر سوڈانی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔دریں اثناءاتوار کو، سوڈان کی ٹرانزیشنل ساورنٹی کونسل کے چیئرمین عبدالفتح البرہان نے کوآڈ (جس میں امریکہ، مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں) کی طرف سے پیش کردہ ایک تجویز پر تنقید کی، اگرچہ انہوں نے دستاویز کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔واضح رہے کہ ۱۲؍ستمبر کو، کوآڈ نے ابتدائی تین ماہ کی انسانی ہمدردی کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا تاکہ سوڈان بھر میں فوری امدادکی رسائی کو ممکن بنایا جا سکے، جو مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار کرے۔ گزشتہ ہفتے، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ واشنگٹن سوڈان میں تنازعہ ختم کرنے کے لیے کام کرے گا۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا پھر نیادعویٰ: ٹیرف کی دھمکی سے ۸؍ میں سے ۵؍ ممکنہ جنگیں رکوائیں

یاد رہے کہ اپریل ۲۰۲۳ء سے، سوڈانی فوج اور آر ایس ایفکے مابین مسلح تصادم جاری ہے، جسے ختم کرنے کے علاقائی اور بین الاقوامی ثالثی کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ اس تنازعے میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔اس تنازع نے اس وقت بین الاقوامی توجہ حاصل کی جب گزشتہ مہینے آر ایس ایف نے دارفور کے اہم شہر الفاشر پر مسلسل محاصرے اور پرتشدد حملوں کے بعد قبضہ کر لیا، جس ک بعد انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کے خدشات بڑھ گئے۔بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجر(آئی او ایم) کا کہنا ہے کہ گزشتہ۲۶؍ اکتوبر کو آر ایس ایف کے  ذریعے شہر پر قبضہ کرنے کے بعد سے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر سے۱۰۶۰۰۰؍ سے زائد شہری فرار ہو چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK