دنیا کی سابق نمبر ون کھلاڑی کے سبکدوشی کے اعلان پر پی وی سندھو نے جذباتی پیغام لکھا۔
EPAPER
Updated: November 09, 2025, 10:59 AM IST | New Delhi
دنیا کی سابق نمبر ون کھلاڑی کے سبکدوشی کے اعلان پر پی وی سندھو نے جذباتی پیغام لکھا۔
ٹوکیو اولمپکس کی چاندی کا تمغہ جیتنے والی اور چینی تائپے کی خواتین بیڈمنٹن کی لیجنڈ کھلاڑی تائی جو ینگ نے کھیل سے ریٹائر منٹ لے لیا ہے، جس کے ساتھ ہی ان کے شاندار کریئر کا اختتام ہو گیا۔ اپنے کریئر میں انہوں نے ۱۷؍ بی ڈبلیو ایف ورلڈ ٹور خطاب جیتے اور ۱۲؍ ٹورنامنٹ میں رنر اپ رہیں۔ اپنی فنکارانہ صلاحیت اور کلائی کے جادو کیلئے مشہور ۳۱؍ سالہ شٹلر نے کہا کہ مسلسل چوٹیں لگنے کی وجہ سے انہیں ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرنا پڑا۔ انہوں نے اپنا آخری بی ڈبلیو ایف خطاب۲۰۲۴ء میں انڈیا اوپن میں جیتا تھا۔
تائی جو نے جمعہ کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھا’’ایک خوبصورت باب ختم ہو گیا ہے۔ بیڈمنٹن، آپ نے مجھے جو کچھ بھی دیا ہے، اس کیلئے میں شکر گزار ہوں۔ آخرکار میری چوٹوں نے مجھے کورٹ چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ میں اپنے کریئر کا اختتام اس طرح نہیں کر پائی جیسا میں نے سوچا تھا اور مجھے یہ بات قبول کرنے میں تھوڑا وقت لگا۔ ‘‘
جنوبی تائیوان کے شہر کاؤشنگ میں پیدا ہونے والی تائی پچھلے سال سے پریشان تھیں اور بین الاقوامی سرکٹ پر واپس نہیں آ سکی تھیں۔ عالمی چمپئن شپ کی ۲؍ بار کی تمغہ جیتنے والی نے کہا کہ فی الحال ان کی توجہ کچھ وقت سکون کے ساتھ گزارنے پر ہے۔ انہوں نے لکھا’’میں نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ میں آگے کیا کروں گی لیکن فی الحال میں الارم گھڑیوں کے بغیر زندگی کا لطف اٹھانے جا رہی ہوں۔ ‘‘
ہندوستان کی ۲؍ بار کی اولمپک تمغہ جیتنے والی پی وی سندھو نے تائی جو کو مستقبل کیلئے نیک خواہشات دیتے ہوئے ایک جذباتی پیغام لکھا۔ سندھو نے کہا’’۱۵؍ برسوں سے زیادہ عرصے تک آپ میری ایسی حریف رہی ہیں جنہوں نے مجھے ہر بار میری حد تک دھکیلا۔ میری زندگی کے ۲؍سب سے اہم تمغے ریو اولمپکس میں چاندی اور ۲۰۱۹ء ورلڈ چمپئن شپ میں گولڈ میں نے آپ کے ساتھ ان میراتھن اور سانسیں روک دینے والے مقابلوں کے بعد حاصل کئے تھے۔ ان دونوں مواقع پر مجھے سخت محنت کرنی پڑی۔ اور ہاں، آپ نے ۲۰۲۱ء میں مجھے سیمی فائنل میں ہرا دیا تھا اور یہی نہیں مجھے ایشیائی کھیلوں میں سونے کا تمغہ جیتنے سے روک دیا تھا۔ ان لمحات کو یاد کر کے میں آج بھی مسکرا دیتی ہوں۔ ‘‘سندھو نے مزید لکھا ’’میں اس بات کو نہیں چھپاؤں گی کہ مجھے آپ کے ساتھ کھیلنا بالکل پسند نہیں تھا۔ آپ کی کلائی کا جادو، آپ کا چالاکی سے بھرا کھیل، آپ کی پُرسکون ذہانت نے مجھے اس سے بھی زیادہ گہرائی تک جانے کیلئے تحریک دی، جتنا میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ آپ کا سامنا کرنے سے ایک کھلاڑی کے طور پر میں بدل گئی۔ ‘‘
سندھو نے کہا’’لیکن کورٹ پر’دشمنی‘ سے ہٹ کر ہمارے درمیان اچھی دوستی اور ایک دوسرے کیلئے احترام تھا۔ آپ کی ریٹائر منٹ لینے سے ایسا لگ رہا ہے جیسے میں نے اپنے سفر کا ایک حصہ کھو دیا ہو۔ کھیل کو اور مجھے آپ کے جادو کی کمی محسوس گی۔ ‘‘