Inquilab Logo

گھریلو حالات میں ٹیم انڈیا کو نائب کپتان کی ضرورت نہیں

Updated: February 27, 2023, 5:36 PM IST | Dubai

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ نے کہا کہ کپتان کے میدان چھوڑنے پر کوئی بھی کھلاڑی ٹیم کی کمان سنبھال سکتا ہے،کے ایل راہل کی جگہ گل کو ٹیم میں شامل کرنے کا مشورہ دیا

photo;INN
تصویر :آئی این این

 ہندوستانی ٹیم کے سابق کوچ اور کپتان روی شاستری کا کہنا  ہے کہ گھریلو حالات اور کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ٹیم انڈیا کو کسی نائب کپتان کی ضرورت محسوس نہیں ہونی چاہئے۔انہوںنے کہا کہ اگر ٹیم کا کپتان میدان سے باہر کسی سبب جاتا ہے تو ٹیم کی کمان کسی ایسے کھلاڑی کو  سونپی جانی چاہئے جو حالات سے اچھی طرح واقف ہو۔
  روی شاستری نے آئی سی سی کے ریویو پوڈ کاسٹ پر  یہ بھی کہا کہ’’ٹیم انتظامیہ  کے ایل راہل کے فارم سے واقف ہے۔ وہ ان کی ذہنی حالت سے بھی واقف ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ انہیں گل جیسے کھلاڑی کو کس طرح دیکھنا چاہیے۔ ہندوستان کو آسٹریلیا کیخلاف جاری بارڈر۔ گاوسکر ٹرافی ٹیسٹ سیریز کے بقیہ ۲؍ میچوں میں کے ایل راہل کی جگہ شبھمن گل کو ٹیم میں موقع دینا  چاہئے۔
 واضح رہے کہ طویل عرصہ سے خرام فارم سے پریشان   کے ایل راہل نے  اپنی آخری ۵؍ ٹیسٹ اننگز میں صرف ۵۰؍رن ہی جوڑے ہیں۔ دوسری جانب گل نے دسمبر ۲۰۲۲ءمیں بنگلہ دیش کے دورے پر کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنائی تھی  اور اس کے بعد وہ محدود اووروں کی کرکٹ میں ۳؍ سنچریاں اور ایک ڈبل سنچری بنا چکے ہیں۔
 شاستری نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم کو گھریلو حالات میں کھیلتے ہوئے نائب کپتان کا انتخاب کرنے سے گریز کرنا چاہئے اور بہترین الیون کے ساتھ میدان میں اترنا چاہئے۔انہوں نے کہا ’’میں نے ہمیشہ ہندوستانی حالات میں نائب کپتان کا انتخاب نہ کرنے پر یقین رکھا۔ میں نے بہترین الیون کو منتخب کرنے کو ترجیح دی اور اگر کپتان کو میدان چھوڑنا پڑا تو آپ کسی ایسے کھلاڑی کو ذمہ داری سونپیں جو حالات کو سنبھال سکے۔ صرف اس لئے کہ آپ کو چیزوں کو مشکل بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
 قابل ذکر ہے کہ راہل کو بارڈر۔گاوسکر ٹرافی کے پہلے ۲؍ میچوں کیلئے منتخب ٹیم کا نائب کپتان نامزد کیا گیا تھا حالانکہ تیسرے اور چوتھے ٹیسٹ کے لئے نامزد ٹیم میں سے ان کے نام سے  نائب کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا۔
 ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ٹیسٹ یکم مارچ سے اندور میں کھیلا جائے گا۔ شاستری نے کہا کہ ہندوستان میں اتنی صلاحیت ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کو ٹیم میں رہنے کے لئے مسلسل کارکردگی دکھانا ضروری ہے۔
  کے ایل راہل کے تعلق سے شاستری نے کہا ’’انہیں (ٹیم انتظامیہ) فارم، ا ن کی ذہنی حالت کو دیکھنا ہوگا۔ وہ ایک زبردست کھلاڑی ہیں لیکن (ملک میں) بہت زیادہ  صلاحیت  موجود ہے۔ آپ کو اپنی صلاحیتوں کو نتائج میں بدلنا ہوگا اور ثابت قدم رہنا ہوگا۔ ہندوستان کے پاس اتنی صلاحیت  ہے جو دروازے پر دستک دے رہی ہے۔ صرف راہل ہی نہیں، مڈل آرڈر اور بولنگ میں بھی بہت سے کھلاڑی ہیں جو ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں۔‘‘
 شاستری نے کہا کہ فارم کے ساتھ جدوجہد کرنے والے کھلاڑی کے لئے وقفہ بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ ’’بعض اوقات ان حالات میں ایک کھلاڑی کے لئے وقفہ بہتر ہوتا ہے اور مضبوطی سے واپسی کرسکتا ہے۔ پجارا کو میرے دور میں ڈراپ کیا گیا تھا۔ وہ (کاؤنٹی کرکٹ میں) سنچریوں کے ساتھ واپس آئے۔ کے ایل راہل کو ڈراپ کیا گیا، مضبوطی سے واپسی کی ۔ آپ ٹی ۲۰؍فارم کو ٹیسٹ کرکٹ میں نہیں لے سکتے۔‘‘
 روہت شرما کے کھلاڑیوں نے ۴؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں دو صفرکی ناقابل تسخیر برتری حاصل کر کے بارڈر گواسکر ٹرافی کو برقرار رکھا ہے۔ اگر ٹیم  اندور ٹیسٹ جیت جاتی ہے  تو وہ جون میں انگلینڈ کے اوول گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) فائنل میں جگہ بنا لے گی۔ شاستری کا خیال ہے کہ اگرچہ انگلینڈ میں حالات مختلف ہوں گے لیکن ہندوستان یہ سیریز جیت کر آسٹریلیا پر ذہنی دباؤ ڈال سکتا ہے۔
 ہندوستان کے دورے پر آسٹریلیا کے للئے اب تک کا سب سے بڑا چیلنج اسپن کے خلاف ان کی ناکامی ہے۔ آسٹریلیا دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن تک ہندوستان کے خلاف مضبوط پوزیشن میں تھا لیکن تیسرے دن کے پہلے سیشن میں مایوس کن بلے بازی کی تباہی نے ۵۲؍رن پر ۹؍وکٹیں گنوا دیں۔ شاستری کا کہنا ہے کہ اگر  آسٹریلیا  کی ٹیم بلے بازی میں نظم و ضبط کے ساتھ اپنی تکنیک پر عمل کریں تو انہیں کامیابی مل سکتی ہے۔ سابق آل راؤنڈر شاستری نے کہا’’مجھے لگتا ہے کہ ان کی تکنیک کی کمی نے انہیں سب سے زیادہ مایوس کیا ہے اور آسٹریلیا نے اس کی بڑی قیمت ادا کی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK