Inquilab Logo

دھاراوی میں جاری سروے رکوانے کیلئے ہائی کورٹ کادروازہ کھٹکھٹانے کی تیاری

Updated: April 22, 2024, 10:45 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

آج ’دھاراوی بچاؤ آندولن‘ کے زیر اہتمام پٹیشن داخل کی جائے گی۔ کہا : یہ سروے ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

Bombay High Court. Photo: INN
بمبئی ہائی کورٹ۔ تصویر : آئی این این

دھاراوی میں جاری سروے کے خلاف ’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ ‘مہم چلانے والوں میں شامل رمیش بھالے راؤ پیر(آج)کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ ان کے مطابق۱۶؍مارچ سے ضابطہ اخلاق نافذ کیا گیا اور۱۸؍مارچ سے سروے شروع کردیا گیا لہٰذا یہ ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت کی گئی اور لیٹر دیا گیا مگر توجہ نہیں دی گئی۔ دوسرے یہ کہ جو نیا سیکٹر۶؍بنایا گیا ہے، اس کو سلم ڈکلیئر نہیں کیا گیا ہے۔ اسی طرح دیگر قانونی معاملات کی بنیادوں پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا تاکہ اس پر روک لگ سکے۔ 
 رمیش بھالے راؤ کے مطابق جب الیکشن آفیسر سے شکایت کی گئی تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے جبکہ ضابطہ اخلاق میں یہ شامل ہے کہ کوئی بھی ایسا عمل نہیں کیا جا‌ سکتا جس سے کسی شخص، تنظیم، جماعت یا سوسائٹی کو رجھایا جاسکے یا اس کا‌ ذہن اپنی جانب مائل کیا جا‌سکے پھر بھی یہ کہنا کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے، سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریلوے سے۴۶؍ ایکڑ زمین ریاستی حکومت نے لیز پر لی ہے، اسے بھی اس پروجیکٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ پہلے ریلوے کی جانب سے ماٹونگا لیبر کیمپ، اس سے متصل حصہ کملا رامن نگر، سنجے گاندھی نگر اور اسی طرح سے متصل دیگر علاقے جو اس پروجیکٹ کا حصہ بنا دیئے گئے ہیں اور۶۰۰؍ جھوپڑوں کا سروے بھی کیا جا‌چکا ہے، کل تک ریلوے کی ان ہی زمینوں پر بسنے والوں کو غیر قانونی قرار دے کر انھیں نوٹس دیا جاتا رہا، آج انہیں کن بنیاد پر قانونی قرار دے کر ان کا سروے کیا جارہا ہے اور انہیں متبادل رہائش مہیا کرانے کا بھی یقین دلایا جا رہا ہے۔ یہ اور ایسی دیگر اہم بنیادوں پر پٹیشن داخل کی جارہی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ عدالت سے انصاف ملے گا اور سروے پر روک لگائی جائے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ادھوٹھاکرے کا الیکشن کمیشن کاحکم ماننے سے انکار

 دوسری جانب اڈانی گروپ کی طرف سے ایک سے زائد مرتبہ یہ بات دہرائی گئی ہے اور صحافیوں کو بتایا گیا ہے کہ سب کچھ قانونی طریقے سے اور ضابطے کے مطابق کیا جا رہا ہے اور دھاراوی واسیوں کا نقصان نہیں ہوگا لیکن اس میں کتنی صداقت ہے دھاراوی واسیوں کو پہلے ملنڈ ڈمپنگ گراؤنڈ بھیجنے کے اعلان اور اس کے بعد الگ الگ حصوں میں نمک سازی کیلئے ریزرو زمین مرکزی حکومت سے حاصل کرکے ظاہر کیا جا چکا ہے۔ ’
 اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم‘ میں شامل سی پی آئی کے رکن نصیرالحق نے بتایا کہ رمیش بھالے راؤ آج عدالت جارہے ہیں انہوں نے تیاری کر لی ہے۔ مہم چلانے والوں کی جانب سے بھی ان کا پورا ساتھ دینے اور جہاں بھی جس طرح کی ضرورت درکار ہوگی، انھیں مہیا کرائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دھاراوی میں سروے تو کیا جا رہا ہے لیکن یہ کام بہت سست روی سے چل رہا ہے اور تمام یقین دہانی کے باوجود لوگوں میں سروے کے تئیں جوش و خروش کم تذبذب کی کیفیت زیادہ ہے۔ وہ یہ محسوس کر رہے ہیں کہ کہیں ان کے ساتھ دھوکہ نہ ہو جائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK