Inquilab Logo

دھاراوی سروے پر ریلوے یونین کا بھی سخت اعتراض 

Updated: March 29, 2024, 10:49 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

انتباہ دیا کہ معاہدے کے مطابق پہلے اسی جگہ نئی عمارت تعمیر کی جائے پھرریلوے کالونی خالی کی جائے گی۔ اڈانی ہٹاؤدھاراوی بچاؤ مہم چلانے والوں نے اسے ایک چال قرار دیا۔

Dharavi is to be developed by Jajadani, which is being strongly opposed. Photo: INN
دھاراوی جسےاڈانی کے ذریعے ڈیولپ کیا جانے والا ہے جس کی سخت مخالفت کی جارہی ہے۔ تصویر : آئی این این

یہاں اڈانی گرو پ کے ذریعے شروع کردہ سروے پراب ریلوے یونین نےبھی یہ کہہ کرسخت اعتراض کیا ہے کہ ریلو ے کی جو کالونیاں ہیں ان کے لئے یہیں عمارت تعمیر کی جائے تبھی ہم مکانات خالی کئے جائیں گے۔ دوسرے اڈانی ہٹاؤدھاراوی بچاؤ مہم چلانے والوں نےیہ الزا م عائد کیا ہے کہ ریلوے کی وہ زمین جس پر اکثرنوٹس لگاکر اسے خالی کرنے کا انتباہ دیاجاتا تھا، اب سروے کے نام پران ہی مکینوں کومغالطے میں رکھا جارہا ہے اوران کے جھوپڑوں پرنمبرڈال کر انہیں یہ باور کرایا جارہا ہے کہ ان کو بھی سروے میں شامل کیا جارہاہے جبکہ یہ محض ایک چال ہے۔ واضح ہوکہ اڈانی گروپ کی جانب سے مخالفت کرنے والوں کو یہ کہہ کرجواب دیا گیا ہے کہ سروے ضابطے کے مطابق کیا جارہا ہے اورتمام مکینوں کورہائش مہیا کرائی جائے گی، اس کے باوجود غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ممبئی سینٹرل اسٹیشن کے باہر سڑک کو جزوی طور پر کھول دیا گیا

ریلوے مزدور یونین لیڈرکامریڈ وینوپی نائر نے ۲؍دن قبل ماٹونگا لیبر کیمپ اوراس سے متصل حصے میں واقع ریلوے کالونی میں رہنے والے ملازمین سے ملاقات کی اور ان سے بات چیت کی۔ وینو نائر نےاس پرسخت اعتراض کیا کہ مکینوں کا مطالبہ ہے کہ ان کیلئے یہیں مکانات تعمیر کئے جائیں، ریلوے ملازم کسی اورجگہ منتقل ہونے کوتیار نہیں ہیں، وزارت ریل اور ریلوے افسران اس بات کوذہن میں رکھیں۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’اگرہم ۲۰۱۹ء کے معاہدے کوسامنے رکھیں تو اس میں بھی یہ صاف صاف لکھا ہے کہ اسی جگہ نئی عمارت تعمیرکرکے متبادل نظم کرنے کے بعدہی ریلوے کالونی میں رہنے والے اپنے مکانات خالی کریںگے، اس سے قبل مکانات خالی کرنے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘‘
اڈانی ہٹاؤدھاراوی بچاؤ مہم چلانے والوں نے یہ الزا م عائد کیاہے کہ الیکشن کے پیش نظرکئی طریقے سے مکینوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ بہت سے مکین اس مغالطے کا بھی شکار ہورہے ہیں کیونکہ ان کو یہ سمجھایاجارہا ہے کہ اب توآپ کے جھوپڑوں پرنمبرلگاکر اسے سروے میں شامل کرلیا گیا ،آپ کا نام وغیرہ بھی درج کرلیا گیا ہے، فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یہیں یہ سوال قائم ہوتا ہے کہ ماٹونگا لیبر کیمپ کا یہی وہ حصہ ہے جہاںکئی بار ریلوے کی جانب سے نوٹس جاری کرکے مکینوں کویہ انتباہ دیا گیا تھا کہ وہ جگہ خالی کردیں ،ریلوے کی زمین پروہ ناجائزقبضہ کئے ہوئے ہیں۔ ایسے میں جس حصے کو ناجائز اورغیرقانونی قرار دے کراجاڑنے کی تیاری کی جارہی تھی ،اچانک وہ قانونی کیسے ہوگئی ؟‘‘
 اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ مہم کے فعال رکن سنجے بھالے راؤنے کہا کہ ’’جب یہی سوال کیا جارہا ہے توسروے کرنے والوں کے پاس کوئی جواز نہیں ہوتا ہے۔ دوسرے یہ کہ اس وقت الیکشن کی ہماہمی شروع ہے اورہرطرح سے مکینوں کومطمئن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ووٹر ادھرادھر نہ ہوں۔ حالانکہ الیکشن کےبعد پھر بلّی تھیلی سے باہر آئے گی اوریہ کہاجائے گا کہ آپ لوگ غیرقانونی طریقے سے رہ رہے تھے، آپ کو ہٹایاجائے گا۔ بڑی حدتک اس شوشے کو مکین بھی سمجھنے لگے ہیں۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK