آج سے تینڈولکر۔اینڈرسن سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کا آغاز۔شبھمن گل کی کپتانی میں ٹیم انڈیا نئے دور کا آغاز کرےگی،انگلینڈ بھی مہمانوں کیخلاف شاندار کارکردگی کیلئے پُر اعتماد۔
EPAPER
Updated: June 20, 2025, 1:29 PM IST | Abhishek Tripathi | New Delhi
آج سے تینڈولکر۔اینڈرسن سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کا آغاز۔شبھمن گل کی کپتانی میں ٹیم انڈیا نئے دور کا آغاز کرےگی،انگلینڈ بھی مہمانوں کیخلاف شاندار کارکردگی کیلئے پُر اعتماد۔
ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ۵؍ ٹیسٹ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا آغاز آج سے لیڈز میں ہو رہا ہے۔ یہ مقابلہ ہندوستانی ٹیم کے لئے کئی لحاظ سے اہم ہے کیونکہ ٹیم تبدیلی کے دور سے گزر رہی ہے۔ یہ سیریز کپتان شبھمن گل کے لئے بھی ایک بڑی آزمائش ہوگی، جن کی کپتانی میں یہ پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔ ہندوستان نے اب تک انگلینڈ میں صرف ۳؍ بار ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔ یہ فتوحات ۱۹۷۱ءمیں اجیت واڈیکر، ۱۹۸۶ء میں کپل دیو اور ۲۰۰۷ءمیں راہل ڈراوڑ کی قیادت میں حاصل کی گئی تھیں۔ شبمن گل کا ہدف بھی اسی فہرست میں اپنا نام شامل کرنا ہوگا، لیکن وراٹ کوہلی، روہت شرما اور روی چندرن اشون جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کے ریٹائر ہونے کے بعد یہ آسان نہیں ہوگا۔
کے ایل راہل اور یشسوی جیسوال کا نام اننگز کا آغاز کرنے کیلئے تقریباً یقینی ہے۔ نمبر۳؍ پر آئی پی ایل میں ۷۰۰؍سے زیادہ رن بنانے والے سائی سدرشن کا ڈیبیو تقریباً یقینی کہا جا رہا ہے۔ مڈل آرڈر میں رشبھ پنت پانچویں نمبر پر جبکہ کپتان شبمن گل چوتھے نمبر پر بیٹنگ کریں گے۔ چھٹے نمبر پر اگر سائی سدرشن تیسرے نمبر پر کھیلتے ہیں تو کرون نائر کی واپسی ہو سکتی ہے۔ آل راؤنڈر نتیش ریڈی یا شاردل ٹھاکر میں سے کسی ایک کو موقع ملے گا۔ اسپن ڈپارٹمنٹ میں کلدیپ یادو اور رویندر جڈیجہ میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا، جہاں حالات کے لحاظ سے کلدیپ مفید ہو سکتے ہیں جبکہ جڈیجہ کا بیرون ملک بیٹنگ ریکارڈ اچھا ہے۔
تیز گیندبازی کی بات کی جائےتو جسپریت بمراہ، محمد سراج اور پرسدھ کرشنا کو موقع ملنا تقریباً طے ہے۔ وکٹ کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ جوبھی ٹیم اچھی بلے بازی کرے گی، اس کی جیت کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ انگلینڈ کے جو روٹ (۳۶؍سنچریوں سمیت ۳؍ہزار سے زائد ٹیسٹ رن) کی موجودگی میں کاغذ پر ہندوستان سے بہتر نظر آتی ہے۔ دریں اثنا نئے ٹیسٹ کپتان شبمن گل نے کہا کہ انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنا آئی پی ایل کا خطاب جیتنے سے بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ہماری ٹیم کے پاس اتنا تجربہ نہیں ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ہم پر توقعات کا اتنا بوجھ نہیں ہوگا کیونکہ زیادہ تر کھلاڑی انگلینڈ میں نہیں کھیلے ہیں۔
نئے کپتان، پُرعزم کوچ، کچھ پرانے اور کچھ نئے چہرے — یہ سب اگلے۴۵؍ دنوں میں دلچسپ تاریخ رقم کرنے کیلئے تیار ہوں گے، جب ہندوستان جمعہ سے یہاں شروع ہونے والی اینڈرسن۔ تیندولکر ٹرافی کیلئے ۵؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ کا سامنا کرے گا۔ ہندوستان اب تک انگلینڈ میں صرف ۳؍ مرتبہ ٹیسٹ سیریز جیت پایا ہے۔ — اب شبھمن گل اس فہرست میں اپنا نام درج کروانے کیلئے بے تاب ہوں گے، لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔
وہیں انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ وراٹ کوہلی، روہت شرما اور آر اشون کی غیر موجودگی سے ہندوستانی ٹیم کمزور ہوئی ہے کیونکہ اس کے پاس اس کمی کو پورا کرنے کے لئے باصلاحیت کھلاڑیوں کا ذخیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی پی ایل میں کافی وقت گزارا ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ ہندوستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔
بین اسٹوکس کا ماننا ہے کہ ان کی ٹیم کی بنیاد’بیزبال‘ ضرور ہوگی لیکن اس کا استعمال مکمل طور پر حالات پر منحصر ہوگا۔ اسٹوکس کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم ایک خاص ذہنیت اور واضح سوچ کے ساتھ میدان میں اترے گی، لیکن ہر میچ میں ایک جیسی حکمت عملی نہیں اپنائی جا سکتی۔ اسٹوکس نے کہاکہ ہم ہمیشہ ایک مثبت رویے کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ہر حال میں جارحانہ ہی کھیلیں گے۔ ۵؍ میچوں کی سیریز طویل ہوتی ہے اور اس کے مختلف مراحل ہوتے ہیں۔ ہم حالات کا تجزیہ کریں گے اور ضرورت پڑنے پر جارحانہ انداز اختیار کریں گے۔ بیزبال ہمارے کھیل کا حصہ ضرور ہے، لیکن یہ کسی ایک طرز میں قید نہیں ہے۔ کُل ملاکر شائقین کو ایک اچھی ٹیسٹ سیریز دیکھنے کا موقع ملےگا۔