Inquilab Logo

آج نوجوانوں پر مشتمل ہندوستانی ٹیم کا ٹیسٹ

Updated: November 25, 2021, 1:01 PM IST | Agency | Kanpur

کانپور کے گرین پارک میں آج سے ہندوستان اورنیوزی لینڈ کے پہلے ٹیسٹ کاآغاز۔ اجنکیا رہانے کی بھی کپتانی کاامتحان

Indian players discuss Test strategy at Green Park.Picture:INN
ہندوستان کے کھلاڑی گرین پارک میں ٹیسٹ کی حکمت عملی پر بات چیت کرتے ہوئے ۔ تصویر: آئی این این

نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ۲۰؍  سیریز میں ملنے والی  صفر۔۳؍ کی فتح  کے سلسلے کو برقرار رکھنے کے ارادے سے  نوجوان جوش و جذبے سے لبریز ہندوستانی ٹیم جمعرات کو یہاں گرین پارک اسٹیڈیم میں ۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز کرے گی۔
 وراٹ کوہلی اور روہت شرما کی غیر موجودگی میں اجنکیا رہانے کی کپتانی میں کیویز ٹیم سے لوہا لینے والی ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں تجربے کے ساتھ ساتھ نوجوان صلاحیتوں کا بھی امتزاج نظر آئے گا۔ شریس ایّر، سوریہ کمار یادو اور پرسدھ کرشنا آخری۱۱؍ میں موقع ملنے پر  اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں اپنے انتخاب کو درست ثابت کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ جب کہ گرین پارک پچ  گیند اور بلے سے شریس ایّر اور جینت یادو کا امتحان لے گی۔گزشتہ کچھ عرصے سے فارم کے لیے جدوجہد کرنے والے  کپتان رہانے اور نائب کپتان چتیشور پجارا کے پاس کیوی ٹیم کے خلاف اسکور بورڈ کو چلانے کی خصوصی ذمہ داری ہوگی۔ وہیں  وکٹ کے پیچھے کی ذمہ داری کوچ راہل دراوڑ تجربہ کار ردھیمان ساہا  کو دیتے ہیں  یا ٹیسٹ  ڈیبیو کرنے والے شریکر بھرت کودیتے ہیں۔ یہ ٹیم کا اعلان ہونے پر پتہ چلے گا۔
 ایشانت شرماکی قیادت میں امیش یادو، محمد سراج یا پرسدھ کرشنا کی تیز گیند بازی شائقین کے لیے تجسس کا باعث ہوگی۔ وہیں  تجربہ کار روی چندرن اشون کے علاوہ تیز فیلڈرز رویندر جڈیجا، اکشر پٹیل، جینت یادو بھی   اپنی اسپن سے کیوی ٹیم کوپریشان کر سکتے ہیں۔ پٹھوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے آخری لمحات میں ٹیم سے باہر ہونے والے لوکیش راہل کی جگہ مینک اگروال اور شبھمن گل کی جوڑی ہندوستانی ٹیم کی بیٹنگ کا آغاز کر سکتی ہے۔ مینک نے اب تک۱۴؍ میچوں میں۴۵ء۷۳؍ کے اوسط سے ۱۰۵۲؍ رن بنائے ہیں جس میں ان کی ۳؍ سنچریوں میں ۲؍ ڈبل سنچریاں بھی شامل ہیں۔ ۲۰۱۹ء میں انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف۲۴۳؍ رن بنائے تھے جبکہ اس سے قبل انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف۲۱۵؍ رن  بنائے تھے۔ اگرچہ شبھمن گل کے بلے کو  اپنی پہلی سنچری کا انتظار ہے لیکن انہوں نے اب تک کے۸؍ میچوں کے اپنے مختصر کریئر میں سلیکٹرس کو کافی متاثر کیا ہے۔
 صرف۴؍ ٹیسٹ کھیلنے کے باوجو دنیا بھر میں اپنی کارکردگی سے شناخت بنانے والے رائٹ آرم آف بریک گیندباز جینت یادو کے نام ٹیسٹ کرکٹ میں ایک خاص ریکارڈ ہے جب انہوں نے ۹؍ویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری بنائی۔۲۰۱۶ء میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانےوالے میچ میں جینت نے۱۰۴؍  رن کی اہم اننگز کھیلی تھی۔ جینت نے اب تک نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ون ڈے کھیلا ہے جس میں انہوں نے مارٹن گپٹل کو ۴؍ اوور میں صرف ۸؍ رن دے کر آؤٹ کیا  تھا۔پچ کیوریٹر شیو کمار کے مطابق گرین پارک کی پچ ابتدائی ۲؍ دن صبح کے سیشن میں تیز گیند بازوں کی مدد کر سکتی ہے، حالانکہ وقت کے ساتھ ساتھ پچ کا رویہ اسپنرس کے حق میں زیادہ ظاہر ہو سکتا ہے۔ پچ کو ٹیسٹ میچ کیلئے ڈھال لیا گیا ہے جس میں بلے بازوں کو بھی اپنی کارکردگی میں اضافے  کا کافی موقع ملے گا۔ پیر کو یہاں پہنچنے کے بعد کوچ راہل دراوڑ اور کپتان رہانے پچ کا جائزہ لینے گراؤنڈ پہنچے تھے، جبکہ منگل کو ان دونوں گیند بازوں کے علاوہ گیند بازوں نے  پچ کا باریکی سے معائنہ کیا۔
  ہندوستان اورنیوزی لینڈ کی ٹیموں نے منگل کو نیٹ پر پسینہ بہایا اور بدھ کی صبح کے سیشن میں بھی ہندوستانی ٹیم نیٹ پریکٹس کر رہی ہے جبکہ دوپہر کو کیوی ٹیم پریکٹس کے لیے گراؤنڈ میں آئے گی۔ دونوں ٹیمیں جمعرات کو میچ سے قبل اپنی پلیئنگ الیون کا اعلان کریں گی۔کارکردگی کے لحاظ سے گرین پارک میں ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔ یہاں کھیلے جانےوالے۲۲؍ ٹیسٹ میچوں میں سے ہندوستان نے ۷؍ جیتے ہیں جبکہ ۳؍ میں اسے شکست کا ذائقہ چکھنا پڑا ہے۔ بقیہ۱۲؍ میچوں میں فتح کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ فتوحات کی بات کی جائے تو ہندوستانی ٹیم نے یہاں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کو۲۔۲؍ مرتبہ شکست دی ہے جب کہ۲۰۰۹ء میں ٹیم نے سری لنکا کے خلاف اننگز اور۱۴۴؍ رن سے کامیابی حاصل کی تھی۔
 گرین پارک گراؤنڈ میں ایک اننگز میں بہترین اسکور کا ریکارڈ بھی ہندوستان کے پاس ہے۔۱۹۸۶ء میں ہندوستانی ٹیم نے سری لنکا کے خلاف ۷؍ وکٹ پر۶۷۶؍ رن بنائے تھے، حالانکہ یہ ٹیسٹ شکست کے فیصلے کے بغیر ختم ہو گیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف اب تک کھیلے جانےوالے۳؍ میچوں میں ہندوستانی ٹیم نے ۲؍ میچ کھیلے ہیں جبکہ ایک ڈرا ہوا ہے۔  ۲۰۰۴ء میں ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو۸؍ وکٹوں سے شکست دی تھی جب کہ۲۰۱۶ء میں ہندوستانی ٹیم کو اس گراؤنڈ پر۵۰۰؍ واں ٹیسٹ۱۹۷؍ رن سے جیتنے کا تحفہ ملا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK