Inquilab Logo

شکریہ چمپئن،وطن پہنچنے پرارجنٹائنا کی ٹیم کا شانداراستقبال کیا گیا

Updated: December 21, 2022, 2:44 PM IST | Buenos Aires

لاکھوں مداحوں نے عالمی چمپئن ٹیم کا ڈھول تاشے کے ساتھ استقبال کیا،۱۱؍کلومیٹر کا راستہ ایک گھنٹے سے زائد وقت میں طے ہوا،ملک میں ایک دن کی عام تعطیل کا اعلان

Argentina football team players can be seen on an open bus. Millions of people were on both sides of the road to get a glimpse of the world champion players.
ارجنٹائنا کی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کوکھلی بس پر دیکھا جا سکتا ہے۔عالمی چمپئن کھلاڑیوں کی ایک جھلک پانے کیلئے لاکھوں افراد سڑک کے دوونوں کناروں پر موجود تھے۔

فیفا ورلڈ کپ میں اب تک کی سب سے شاندار جیت درج کرنے کے بعد وطن لوٹنے والی ارجنٹائنا کی فٹ بال ٹیم کا شاندار استقبال کیا گیا۔واضح رہے کہ اتوار کو عالمی کپ کے فائنل میں فرانس کو پنالٹی شوٹ آؤٹ میں ہرانے کے بعد چمپئن ٹیم جب وطن لوٹی تو ہزاروں افراد ایئر پورٹ پر جبکہ سڑکوں پر لاکھوں کی تعداد میں مداح ان کا استقبال کرنے کیلئے موجود تھے۔
 کپتان لیونل میسی کی قیادت میں ٹیم  جب صبح ۳؍بجے ارجنٹائنا کے ایئر پورٹ پہنچی تو  شائقین نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا۔ اس دوران ٹیم کیلئے ’ `ریڈ کارپٹ‘ بچھایا گیا۔ لیونل میسی کوچ لیونل اسکالونی کے ساتھ ورلڈ کپ کی ٹرافی تھامے جہاز سے اترے جنہوں نے کپتان کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔ پھر دونوں ایک بینر کے قریب پہنچے جس پر لکھا تھا `’شکریہ، چمپئنس‘۔کھلاڑیوں کا استقبال ڈھول تاشے اور راک بینڈ کے ساتھ کیا گیا۔
  اس کے بعد عالمی  چمپئن  ٹیم کے کھلاڑی کھلی بس میں سوار ہوئے اور میسی سمیت کئی کھلاڑیوں کو ’موچاچوس‘ گاتے ہوئے دیکھا گیا۔ جب وہ ارجنٹائنا فٹ بال اسوسی ایشن (اے ایف اے) کے ہیڈ کوارٹرز جانے  کیلئے بس  ر سوار ہوئے تو شائقین کی بڑی تعداد کھلاڑیوں کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے ارجنٹائنا کا  پرچم لہراتے ہوئے شاہراہ پر جمع ہو گئی جس کے باعث بس انتہائی سست روی سے چل رہی تھی۔شائقین کو قابو میں رکھنے کیلئے پولیس اہلکاروں کو سخت محنت کرنی پڑی۔
   ہوائی اڈے سے اے ایف اے ہیڈ کوارٹر تک تقریباً ۱۱؍کلومیٹر کا سفر طے کرنے میں بس کو ایک گھنٹہ لگا جہاں کھلاڑیوں کا استقبال آتش بازی سے کیا گیا۔ کھلاڑیوں نے اے ایف اے ہیڈ کوارٹرز میں چند گھنٹے آرام کیا   اور بعد ازاں منگل کو بیونس آئرس کے مشہور مقام اوبیلسک کیلئے  بس سے روانہ ہوئے۔ صدر البرٹو فرنانڈیز نے منگل کو قومی تعطیل کا اعلان کیا  تھاتاکہ ملک فتح کا جشن منا سکے۔واضح رہے کہ میسی کے پرستاروں کو اُس وقت دہری خوشی ہوئی جب انہوںنے اعلان کیا کہ وہ ارجنٹائنا کیلئے مزید کچھ وقت کھیلنا چاہتے ہیں۔یاد رہے کہ  فیفا ورلڈ کپ کے فائنل سے قبل میسی نے کہا تھا کہ فرانس کیخلاف فائنل ان کا ارجنٹائنا کیلئے آخری میچ ہوگا۔
 یاد رہے کہ اتوار کو ارجنٹائنا نےورلڈ کپ کے  فائنل میں فرانس کو پنالٹی شوٹ آؤٹ میں ۲؍کے مقابلے ۴؍ گول سے شکست دے کر  خطاب اپنے نام کیا تھا۔

فٹ بال واقعی عالمی بن رہا ہے 

انفینٹینوبین الاقوامی فٹ بال فیڈریشن (فیفا) کے صدر گیانی انفینٹینو نے منگل کو کہا کہ دنیا بھر کے فٹ بال شائقین نے قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ ۲۰۲۲ءکا لطف اٹھایا ہے اور اب یہ کھیل حقیقی معنوں میں عالمی بن رہا ہے۔انفینٹینو نے کہاکہ ’’تاریخ میں پہلی بار ہر براعظم کی ٹیمیں فیفا ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچی ہیں، جس سے مقابلے کی سطح ناقابل یقین حد تک بلند ہوگئی ہے۔ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ فٹ بال حقیقی معنوں میں عالمی بن رہا ہے۔‘‘انہوں نے ٹورنامنٹ کے میزبان قطر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ نے اور یہاں کے لوگوں نے دنیا کو اس خوبصورت ملک میں خوش آمدید کہنے کیلئے جو کچھ کیا وہ ناقابل یقین ہے۔ یہاں سب نے اپنے گھر جیسا محسوس کیا ہے۔
 انفینٹینو نے اس ورلڈ کپ کو ’’اب تک کا بہترین قرار دیتے ہوئے موجودہ عالمی چمپئن  ارجنٹائنا، رنر اپ فرانس، تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی کروشیا اور مراکش کو مبارکباد دی، جو سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم ہے۔انفینٹینو نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ نے دنیا کو اکٹھا کیا ہے۔ جدید ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار تمام ٹیموں کے شائقین ایک ہی شہر میں موجود تھے جس کیلئے انہوں نے قطر کی تعریف کی۔ ’’میرے خیال میں پوری دنیا کے شائقین نے اس ورلڈ کپ کا لطف اٹھایا ہے، چاہے وہ یہاں قطر میں رہے ہوں یا گھر سے اس کا تجربہ کیا ہو۔ ہم نے دیکھا ہے کہ فٹ بال دنیا کو کس طرح متحد کرتا ہے۔ قطر اور دنیا بھر کے ۳۲؍ممالک کے شائقین امن اور خوشی کے ساتھ ایک ساتھ ہیں۔‘‘انفینٹینو نے کہاکہ’’ٹورنامنٹ نے ہمیں دکھایا کہ فٹ بال کی مقبولیت کو مثبت سماجی اثرات حاصل کرنے کیلئے کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم نے فٹ بال کو پچ سے باہر امتیازی سلوک سے نمٹنے، پائیداری کو فروغ دینے، لوگوں کو بااختیار بنانے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کرنے  کیلئے کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK