Inquilab Logo

وراٹ کی غیرموجودگی سےہندوستانی بلے بازی متاثر ہوگی

Updated: November 23, 2020, 11:10 AM IST | Agency | Sydney

ایان چیپل نے کہا: وراٹ پہلے ٹیسٹ کے بعد جب وطن واپس جائیں گے تو ہندوستان کو ٹیم کے انتخاب میں مسئلہ پیش آئے گا

Virat Kohli .Picture :INN
وراٹ کوہلی ۔ تصویر:آئی این این

آسٹریلیا ٹیم کے سابق کپتان اور مشہور کمنٹیٹر ایان چیپل کا کہنا ہے کہ ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی کے بارڈر۔گاوسکر ٹرافی کے آخری ۳؍ میچوں میں نہیں رہنے سے ہندوستانی ٹیم کی بلے بازی میں بڑا فرق پڑے گا۔ وراٹ ایڈیلیڈ میں۱۷؍دسمبر سے شروع ہورہی ۴؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں حصہ لینے کے بعد ملک واپس چلے جائیں گا۔ ایسے میں وراٹ کی غیرموجودگی سے ٹیم انڈیا کی کارکردگی پر طرح طرح کی قیاس آرائی کی جارہی ہے۔چیپل نے کہاکہ کپتان وراٹ پہلے ٹیسٹ کے بعد جب وطن واپس جائیں گے تو ہندوستان کو ٹیم کے انتخاب میں مسئلہ پیش آئے گا۔ یہ ہندوستانی بلے بازی آرڈر میں ایک بڑا فرق پید ا کرے گی لیکن اس کے ساتھ ہی اس سے ایک ابھرتے ہوئے کھلاڑی کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع  ملے گا۔ ایان چیپل نے کہاکہ دونوں ٹیموں کے مابین دلچسپ مقابلہ ہونے والا ہے اس میں سب سے اہم ا نتخاب کا عمل ہے۔ نتیجہ سے پتہ چلے گا کہ ٹیم کمبی نیشن میں بہتر کو ن ثابت ہوا۔آسٹریلیا ٹیم کے لئے۱۹۷۱ء سے۱۹۷۵ءتک کپتانی کرچکے  ۷۷؍سالہ چیپل نے صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ آسٹریلیا کے ٹیم کمبی نیشن سے بھی متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اوپننگ میں ڈیوڈ وارنر کے جوڑی دار کے طورپر جو برنس کی جگہ نوجوان بلے باز ول  پوکوسکی کی حمایت کی۔چیپل نے کہاکہ کھلاڑی کا انتخاب ہمیشہ موجودہ فارم کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔وارنر کے سلامی جوڑی دار کے طورپر میں برنس کی جگہ پوکوسکی کے نام کی حمایت کروں گا۔ انہوں نے شیفیلڈ شیلڈ ٹورنامنٹ میں ۶؍ سنچری بنائی ہیں جن میں سے ۳؍ دُہری سنچری تھیں۔ انہوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ اونچی سطح کا کرکٹ کھیلنے  کے قابل ہیں۔
  خیال رہے کہ آسٹریلیا کے چیف کوچ جسٹن لینگر نے ڈیوڈ وارنر کے سلامی جوڑی کے طورپر جو برنس کی حمایت کی ہے۔  لینگر نے کہا تھا کہ پچھلی ٹیسٹ سیریز کے دوران جو برنس اور ڈیوڈ وارنر کی جوڑی نے اچھی کارکردگی کامظاہرہ کیا تھا  اور ان دونوں کے مابین اصل میں بہت اچھا تال میل ہے اور اس بنیاد پر اس جوڑی کو برقرار رکھنا ہوگا۔ خیال رہے کہ وارنر اور برنس کی سلامی جوڑی نے۵۰ء۵۶؍کے اوسط سے اوپننگ میں ۱۳۶۵؍رن بنائے  تھے۔چیپل نے کہاکہ ہمیں شراکت دار کی اہمیت کا زیادہ جائزہ نہیں لینا چاہئے۔ برنس نے گزشتہ گرمیوں میں ۳۲؍کے اوسط سے دو نصف سنچریوں کی مدد سے ۲۵۶؍رن بنائے تھے۔ یہ کسی ٹیسٹ کھلاڑی کے لئے اوسط سے نیچے کی کارکردگی ہے  جبکہ پوکوسکی نے شیفیلڈ شیلڈ میں شاندار کارکردگی کامظاہرہ کیا تھا  جس میں اس سیشن میں  بنائی گئی دو دُہری سنچری شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر سلیکٹر ان کی ذہنی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں جو ان کے چھوٹے کریئر میں اب تک ایک مسئلہ رہی ہے تو اب اسے ٹیسٹ کرنے کا صحیح وقت ہے کہ کیا اس نے بین الاقوامی ٹورنامنٹ کے دباؤ کو جھیلنے کے لئے خود کو تیار کیا ہے۔ اسے خود کو ثابت کرنے کا اس سے بہترموقع کبھی  نہیں ملے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK