Inquilab Logo

خاتون آسٹریلیا ٹیم ۵؍ویں مرتبہ ٹی ۲۰ چمپئن

Updated: March 09, 2020, 10:56 AM IST | Agency | Melbourne

ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے فائنل میں ہرمنپریت کی ٹیم کی ۸۵؍رن سے شکست ۔ فائنل میں نصف سنچری بنانے والی ایلیسا پلیئر آف دی میچ۔مونی پلیئر آف دی سیریز

women australian team champion - Pic : PTI
خاتون آسٹریلیا ٹیم ۵؍ویں مرتبہ ٹی ۲۰ چمپئن ۔ تصویر : پی ٹی آئی

ہندوستان کو آسٹریلیا کے دونوں اوپنرس کو آغاز میں  موقع    دینے کی بھاری قیمت چکانی پڑی اور اتوار کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں اس کا آئی سی سی خواتین ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کا چمپئن بننے کا خواب ٹوٹ گیا۔ آسٹریلیا نے ہندوستان کو۸۵؍رن سےہراکر۵؍ویں بارعالمی خطاب جیت لیا۔ آسٹریلیا نے اپنے دونوں اوپنرس ایلیسا هيلي (۷۵ ) اور بیت موني (ناٹ آؤٹ۷۸) کو اننگز کے آغاز میں ملنے والے موقع کا پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے ۲۰؍ اوور میں ۴؍ وکٹ پر ۱۸۴؍ رن کا مضبوط اسکور بنایا اور ہندوستانی ٹیم کو۱۹ء۱؍ اوور میں ۹۹؍رن پر سمیٹ دیا۔
 ہندوستانی ٹیم پہلی بار عالمی کپ کے فائنل میں کھیل رہی تھی اور اس کا پہلی بار عالمی چمپئن بننے کا خواب ٹوٹ گیا۔ آسٹریلیا نے ۵؍ویں بار عالمی اعزاز اپنے نام کیا۔ اس نے۲۰۲۰ء سے پہلے۲۰۱۰ء،۲۰۱۲ء، ۲۰۱۴ء اور۲۰۱۸ء میں بھی یہ خطاب جیتا تھا۔ آسٹریلیا نے ۷؍ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں ۵؍ بار خطاب اپنے نام کیا ہے۔آسٹریلوی اوپنر هيلي کو پہلے اوور کی ۵؍ویں گیند پر شیفالی ورما نے موقع  دیا۔ اس وقت بولر دِپتی شرما تھیں۔ موني کو چوتھے اوور کی تیسری گیند پر گیند باز راجیشوري گائيكواڈ نے خود ہی  موقع  دیا۔ دونوں اوپنرس نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور میچ فاتح نصف سنچری بنائی ۔ دونوں نے پہلے وکٹ کیلئے۱۱۵؍ رن کی ساجھیداری کی۔ هيلي نے۳۹؍گیندوں میں ۷؍ چوکوں اور ۵؍ چھکوں کی مدد سے۷۵؍ رن بنائے جبکہ موني نے۵۴؍ گیندوں میں ۱۰؍ چوکوں کی مدد سے  ناٹ آؤٹ۷۸؍ رن بنائے۔
 بڑے ہدف کا تعاقب کرتے وقت ہندوستان کی امیدیں پہلے اوورہی  میں ختم ہو گئیں  جب اس کے دھماکہ خیز بلے باز۱۶؍ سال کی شیفالی ورما ۲؍ رن بنا کر آؤٹ ہو گئیں۔ تانیہ بھاٹیا ۲؍ رن بنا کر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئیں، اسمرتی مندھانا۱۱؍رن بنا کر آؤٹ ہوئیں جبکہ جیمما راڈریگیز کی کا کھاتہ بھی نہیں کھلا۔ کپتان هرمنپريت کور کا خراب فارم فائنل میں بھی برقرار رہا اور وہ ۴؍ رن بنا کر آؤٹ ہو گئیں۔۵؍ وکٹ۵۸؍ رن پر گرنے کے بعد ہندوستان کیلئے لوٹنا مشکل ہو گیا اور پوری ٹیم۹۹؍ رن پر ڈھیر ہو گئی۔ آسٹریلوی کھلاڑیوں نے ۵؍ویں بار خطابی جیت کا جشن منایاجبکہ ہندوستانی کھلاڑی آنسوؤں کے سمندر میں ڈوب گئیں۔ ہندوستان نے گروپ مرحلے کے اپنے پہلے مقابلے میں آسٹریلیا کو۱۷؍ رن سے شکست دی تھی اور ٹورنامنٹ میں اس نے مسلسل شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن فائنل کی شکست ہندوستانی ٹیم کو طویل عرصے تک  پریشان کرتی رہے گی۔
  شیفالی نے گروپ مرحلے میں دھماکہ خیز بلے بازی کی تھی لیکن وہ پہلے ہی اوور میں میگان اسکٹ کا شکار بن گئیں۔ شیفالی نے ۲؍رن بنائے اور میچ ختم ہونے کے بعد ہندوستانی کھلاڑیوں میں وہ سب سے زیادہ روتی ہوئی نظر آئیں۔ وکٹ کیپر بھاٹیاکا ریٹائرڈ ہرٹ ہونا ہندوستان کیلئے گہرا دھچکا رہا۔ بھاٹیا نے ۲؍ رن بنائے۔صوفی نے اسمرتی مندھانا کو پویلین بھیجا۔ مندھانا نے ۱۱؍ رن بنائے۔جوناسن نے هرمنپريت کا شکار کیا۔ هرمنپريت ۴؍ رن بنا سکیں۔ دپتی شرما نے۲؍ چوکوں کی مدد سے۳۳؍ رن بنائے جبکہ ویدا كرشنامورتی نے۱۹؍ رن بنائے۔ ویدا کا وکٹ ۵۸؍رن کے اسکور پر گرا۔دپتی نے رچا گھوش کے ساتھ چھٹے وکٹ کیلئے۳۰؍ رن جوڑے لیکن وہ شراکت ٹوٹتے ہی ہندوستان نے آخری ۴؍ وکٹ محض۱۱؍ رن جوڑ کر گنوا دیئے۔ میگان  نے آخری ۴؍ میں سے ۳؍ وکٹ لئے۔ رچا گھوش نے ۱۸؍ گیندوں پر۱۸؍ رن بنائے۔ میگان نے  ۱۸؍رن پر ۴؍ وکٹ اور جوناسن نے۲۰؍ رن پر ۳؍ وکٹ لئے۔
 ہندوستان اس سے پہلے۲۰۰۵ء اور۲۰۱۷ء میں ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں ہارا تھا اور اس بار اسے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ ورلڈ کپ کی پلیئر آف دی ٹورنامنٹ ایلیسا هيلي اس بار فائنل میں پلیئر آف دی میچ بنیں جبکہ بیت موني کو پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا۔
 اس سے پہلے ٹاس جیت کر بلے بازی کرنے اتری آسٹریلوی ٹیم نے زبردست طریقے سے اپنی اننگز کی شروعات کی اور اس کا پہلا وکٹ ۱۲؍ ویں اوور کی چوتھی گیند پر۱۱۵؍ رن کے اسکور پر ایلیسا کی شکل میں گرا۔ ایلیسا نے محض۳۹؍ گیندوں میں ۷؍ چوکوں اور ۵؍ چھکوں کی مدد سے۷۵؍ رن بنا کر اپنی ٹیم کو تیز شروعات فراہم کی۔بیت موني نے بھی آخر تک بلے بازی کرتے ہوئے۵۴؍ گیندوں میں۱۰؍ چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست ۷۸؍ رن بنائے۔ ہندوستان نے فیلڈنگ کے دوران اگرچہ کیچ بھی چھوڑے جو انہیں بھاری پڑے۔ ایک وقت لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا۲۰۰؍ رن کا اسکور بنا لے گا لیکن آخر کے اوورس میں ہندوستانی گیند بازوں نے مقابلہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو ۱۸۴؍ رن کے اسکور پر روک دیا۔ اس کے علاوہ کپتان میگ لیننگ نے۱۵؍گیندوں میں۲؍چوکوں کی مدد سے۱۶؍رن بنائے۔ہندوستان کی طرف سے دپتی شرما نے ۴؍ اوورس میں ۳۸؍ رن دے کر سب سے زیادہ۲؍ وکٹ لئے جبکہ پونم یادو نے ۴؍ اوورس میں۳۰؍ رن اور رادھا یادو نے۴؍ اوورس میں ۳۴؍ رن دے کر ایک ایک وکٹ لیا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK