پاکستان کے سابق کھلاڑی باسط علی کا کہنا ہے کہ کوچ یونس خان کو بلے بازوں کی خامیاں دور کرنے کیلئے وقت دیا جانا چاہئے
EPAPER
Updated: July 10, 2020, 12:36 PM IST | Agency | Lahore
پاکستان کے سابق کھلاڑی باسط علی کا کہنا ہے کہ کوچ یونس خان کو بلے بازوں کی خامیاں دور کرنے کیلئے وقت دیا جانا چاہئے
سابق ٹیسٹا کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ یونس خان کے پاس کوئی الہ دین کا چراغ نہیں ہے کہ وہ آتے ہی بلے بازوں کی خامیاں دور کر دیں اور وہ رنوں کا پہاڑ کھڑا کرنے لگے ۔باسط علی نے کہا ہے کہ یونس خان کے پاس الہ دین کا چراغ نہیں کہ ان کے آنے سے ایک دم سے پاکستانی بلے بازوں کی خامیاں دور ہو جائیںگی اور وہ بڑا اسکور کرنے لگیں گے۔یونس خان کے تجربے سے سیکھنے میں کھلاڑیوں کو وقت لگے گا۔
ویڈیولنک پر گفتگوکرتے ہوئے باسط علی نے کہا کہ انگلینڈ میں پاکستانی ٹیم نے ہمیشہ اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا، اس بار بھی ایسی ہی امیدیں ہیں۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ٹیم متحد ہوکر میدان پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔نئے قوانین اور ماحول میں شان مسعود، بابر اعظم، اسد شفیق، عابدعلی اور اظہر علی جیسے ٹیم کے ٹاپ آرڈر بلےبازوںکو رن بناکر پاکستانی ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ فواد عالم کی جگہ افتخار احمد کے کھیلنے کا زیادہ امکان موجود ہے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ گھریلو حالات کی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف سیریز جیتنا پاکستان کےلئے مشکل ہے۔ہماری ٹیم ایک ٹیسٹ بھی جیت جائے تو بڑی کامیابی ہوگی۔ٹیم میں کئی نوجوان کھلاڑی شامل ہیں ایسے میں ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔باسط علی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی انگلینڈ میں ہمیشہ کارکردگی اچھی رہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ کم تجربہ کھلاڑی وہاں کس طرح کی کارکردگی پیش کرتے ہیں۔یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ مصباح اور یونس خان کے بغیر ٹیم کس طرح کا کھیل پیش کرتی ہے۔بلے بازی کوچ یونس خان کی کوشش ہوگی کہ وہ بلے بازوں کو بہتر کارکردکردگی کا مظاہرہ کرنے کی تحریک دیں۔