Inquilab Logo Happiest Places to Work

مصنوعی ذہانت کے طلبہ پر ۷؍ مثبت اور ۷؍ منفی اثرات

Updated: September 24, 2024, 3:15 PM IST | Usaid Ashhar | Mumbai

آرٹی فیشیل انٹیلی جنس (اے آئی، یا، مصنوعی ذہانت) کے فائدے بھی ہیں اور نقصانات بھی۔ یہ شعبہ جس طرح سہولیات فراہم کررہا ہے، اسی طرح خطرہ بھی بنتا جارہا ہے۔ عام انسانوں سے لے کر اسے بنانے والے سائنسداں تک، سبھی اس سے متاثر ہورہے ہیں۔جانئے طلبہ کی زندگی پر اس کے ۷؍ مثبت اورمنفی اثرات کے بارے میں:

Photo: INN
تصویر : آئی این این

مصنوعی ذہانت (اے آئی) نے عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں انقلاب برپا کر دیا ہے جس سے تعلیم کا شعبہ بھی محفوظ نہیں ہے۔ اس ابھرتی ٹیکنالوجی کے باعث مستقبل میں تعلیمی شعبہ میں بڑی تبدیلیاں واقع ہو سکتی ہیں۔ ہندوستان کے اسکولوں میں چیٹ جی پی ٹی جیسی اے آئی ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے۔ متعدد سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ کم و بیش ۶۶؍ فیصد طلبہ پروجیکٹ یا کسی اہم سبق کی تیاری میں چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرتے ہیں۔ 
 اے آئی کی مدد سے ہر طالب علم اپنی مخصوص ضروریات کے مطابق تعلیمی مواد تیار کرسکتا ہے۔ اے آئی اس لحاظ سے بھی کارآمد ہے کہ اگر کوئی طالب علم بہت زیادہ ذہین نہیں ہے تو یہ ٹیکنالوجی اس کے سیکھنے کے حساب سے تعلیمی مشمولات تیار کرسکتی ہے۔ طلبہ کی زندگی میں اے آئی ایک اچھا آپشن بن کر ابھر رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اے آئی کی مدد سے تمام طلبہ پڑھائی کے راستے میں چیلنجز کو عبور کرتے ہوئے اور سیکھنے کی راہ میں پیچھے رہے بغیر آگے بڑھ سکتے ہیں۔
  اے آئی کے استعمال کی وجہ سے طلبہ کے سیکھنے کا تجربہ بھی دلچسپ بن سکتا ہے مگر طلبہ کو ذہن نشین رہے کہ جس طرح ہر چیز کے فائدے ہوتے ہیں، اسی طرح نقصانات بھی ہوتے ہیں۔ 
طلبہ پر اے آئی کے ۷؍ مثبت اثرات
(۱) ذاتی نوعیت کی تعلیم
 تعلیم میں اے آئی کی شمولیت نے طلبہ کیلئے ذاتی نہج پر سیکھنے کے عمل کو آسان بنا دیا ہے۔ اسمارٹ اے آئی ٹولز، ہر طالب علم کی منفرد ضروریات اور سیکھنے کے انداز کو سمجھ سکتے ہیں اور اس کے مطابق ان کو ذاتی تعلیمی مواد فراہم کرسکتے ہیں۔ اس طرح سیکھنے کا عمل مزید موثر اور پرلطف بن جاتا ہے اور طلبہ اپنی رفتار سے کانسپٹ کو سمجھ سکتے ہیں اور نمایاں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔
(۲) آسان رسائی
 اے آئی تعلیم کو مزید قابلِ رسائی بنانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ سیکھنے کی مختلف صلاحیتوں کے حامل طلبہ یا جغرافیائی رکاوٹوں کا سامنا کرنے والے طلبہ اور اساتذہ کے درمیان خلا کو پر کرنے میں اے آئی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ نیز، اے آئی ایپس میں تقریر سے متن، متن سے تقریر اور ترجمہ جیسی نئی سہولیات نے طلبہ کیلئے آسانیاں پیدا کردی ہیں۔
(۳) موثر درجہ بندی 
 اے آئی کی مدد سے وقت کی بچت کرنا ممکن ہوگیا ہے۔ طلبہ کو اپنی کارکردگی پر پہلے کے مقابلے فوری رائے میسر آجاتی ہے۔ اس طرح طلبہ کو اپنی غلطیاں سمجھنے اور انہیں سدھارنے کا موقع ملتا ہے اور ان کے سیکھنے کی رفتار بڑھ جاتی ہے، انہیں نتائج کیلئے زیادہ دیر نہیں کرنا پڑتا۔ 
(۴) اڈیپٹیو تعلیمی پلیٹ فارم
 اے آئی ٹولز کی مدد سے تعلیمی پلیٹ فارمز طلبہ کی کارکردگی کے مطابق مواد میں تبدیلیاں کرتے ہیں۔ اس کی بدولت اگر طلبہ کسی مضمون میں کمزور ہوں تو انہیں اضافی مدد فراہم کی جاتی ہے جبکہ طلبہ کو آسان مضامین تیزرفتاری سے سکھائے جاتے ہیں۔ اس طرح طلبہ کے سیکھنے کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے۔
(۵) ذاتی طور پر تیاری
 اے آئی کی مدد سے طلبہ اپنے طور تیاری کرسکتے ہیں۔ وہ تعلیمی مشمولات کو مزید دلچسپ بنا سکتے ہیں۔ ورچوئل ریالٹی، سیمولیشنزاور دیگر اے آئی ٹولز کے باعث طلبہ کے سیکھنے کا تجربہ بہتر ہوتا ہے اور وہ مشکل سے مشکل اسباق بآسانی یاد کرلیتے ہیں۔
(۶) سیکھنے کی رفتار 
 اگر کسی طالب علم کو ہوم ورک کرتے وقت کوئی کانسپٹ سمجھ نہ آئے اور استاد موجود نہ ہو تو وہ اے آئی کی مدد لے سکتا ہے۔ اے آئی ٹولز فوری مدد فراہم کرتے ہیں، مثال کے طور پر، طالب علم اے آئی ٹولز سے پوچھ سکتا ہے ’’یہ مساوات کیسے حل کی جائے؟‘‘ طالب علم یہ بھی پوچھ سکتا ہے کہ ’’میں اپنی مضمون نگاری کو بہتر بنانے کیلئے کن موثر حکمت عملیوں پر عمل کرسکتا ہوں؟‘‘ اور چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی ٹولز فوراً مشورے اور وسائل پیش کرکے طالب علم کی مدد کرسکتے ہیں۔
(۷) انفرادیت
 اے آئی ٹولز، طلبہ کے سیکھنے کے عمل کو منفرد بنانے میں مدد کرتے ہیں مثال کے طور پر، چیٹ جی پی ٹی کے مواد کا دوسری زبانوں میں فوراً ترجمہ کیا جاسکتا ہے۔ اس کی بدولت دوسری زبان بولنے والے طلبہ کیلئے ہوم ورک کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی، کسی مواد پر نظر ثانی کرکے اسے مختلف جماعت کے مطابق موزوں بنا سکتا ہے اور طلبہ کی مہارتوں اور دلچسپیوں کے مطابق پروجیکٹس تیار کرنے میں ان کی مدد کرسکتا ہے۔
طلبہ پر اے آئی کے ۷؍ منفی اثرات
(۱) درس کا انداز
 تعلیمی نظام میں اے آئی کی شمولیت سے طلبہ کو اس لحاظ سے بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے کہ وہ اس بات کا اندازہ نہیں لگاسکتے کہ انہوں نے جو سیکھا ہے وہ درست ہے یا نہیں۔ جو مساوات حل کی ہے اس نے صحیح اسٹیب فالو کئے ہے یا نہیں۔ ان پیچیدگیوں کو سمجھنے کیلئے انہیں اساتذہ ہی کی مدد درکار ہوگی۔ 
(۲) ڈیٹا پرائیویسی کے خدشات
 اے آئی پوری طرح ڈیٹا پر منحصر ہے۔ تعلیمی پس منظر میں، اے آئی ٹولز طلبہ کی معلومات اکٹھا کرتے ہیں اور اس کا تجزیہ کرتے ہیں۔ اگر حساس ڈیٹا غلط ہاتھوں میں چلاجائے یا اس کا غلط استعمال ہو تو رازداری / پرائیویسی سے جڑے خدشات پیدا ہوسکتے ہیں۔
(۳) ٹیکنالوجی پر زیادہ انحصار
 اے آئی ایک طاقتور اور موثر ٹول ہے لیکن اگر طلبہ ٹیکنالوجی پر حد سے زیادہ انحصار کریں تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ اس کے باعث طلبہ، سیکھنے کے دیگر اہم پہلوؤں جیسے سماجی تعامل، تخلیقی صلاحیت اور جذباتی ذہانت سے محروم ہو سکتے ہیں۔ 
(۴) عدم مساوات
 تمام طلبہ کی اے آئی ٹیکنالوجی، ٹولز اور وسائل تک یکساں رسائی نہیں ہے۔ اس طرح تعلیم کے معیار میں ممکنہ تفاوت پیدا ہوسکتا ہے۔ اس تعلیمی عدم مساوات کو روکنے کیلئے ضروری ہے کہ اے آئی ٹولز کی منصفانہ تقسیم ہو تاکہ ہر طالب علم اس سے استفادہ کرسکے۔
( ۵) جذباتی تعلق کی کمی
 درس و تدریس کے عمل کے دوران حوصلہ افزاء تعلیمی ماحول کو فروغ دینے کیلئے ہمدردی جیسے انسانی جذبات اور طلبہ کو سمجھنے کی صلاحیت ہونا نہایت ضروری ہے۔ اے آئی ٹولز، سیکھنے کے عمل کے کچھ پہلوؤں میں مدد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن وہ طلبہ کے ساتھ جذباتی تعلق قائم کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
(۶) غلطیاں
 تعصب کے علاوہ، مصنوعی ذہانت غلط معلومات پر مبنی جواب فراہم کرسکتی ہے۔ اے آئی ٹولز، جس ڈیٹا کی مدد سے جواب تیار کرتے ہیں، اس میں غلطیاں ہو سکتی ہیں یا وہ ڈیٹا پرانا ہو سکتا ہے جس پر انحصار کرنے سے غلط معلومات پھیل سکتی ہے۔ طلبہ کو خیال رکھنا چاہئے کہ اے آئی کی طرف سے فراہم کردہ معلومات ہمیشہ درست نہیں ہوتی۔
(۷) دھوکہ دہی
 طلبہ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے پورا مضمون منٹوں میں لکھ سکتے ہیں، کوئز کے جوابات دے سکتے ہیں اور اپنا ہوم ورک کرنے کیلئے اے آئی ٹولز کا استعمال کر سکتے ہیں۔ مگر اب ایسے اے آئی سافٹ ویئر وجود میں آگئے ہیں جو اے آئی کے تحریر کردہ مواد کی شناخت کرسکتے ہیں۔ ان ٹولز کی مدد سے اساتذہ تعین کر سکتے ہیں کہ آیا ان کے طلبہ اے آئی کا استعمال کرکے دھوکہ دے رہے ہیں۔ لیکن بعض اوقات یہ سافٹ ویئر اوریجنل کام پر بھی منفی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK