Inquilab Logo

ایئر کنڈیشنر (اے سی) کی ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کی جاتی ہے، کیوں ؟

Updated: April 30, 2021, 7:15 AM IST | Mumbai

آپ کو معلوم ہوگا یا آپ نے سنا ہوگا کہ چھوٹے کمرے کیلئے ایک ٹن کا اے سی اور بڑے کمرے کیلئے ڈیڑھ یا دو ٹن کا اسے سی خریدا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ اے سی کی پیمائش ٹن میں کیوں ہوتی ہے؟

Symbolic Image. Photo: INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

آپ کو معلوم ہوگا یا آپ نے سنا ہوگا کہ چھوٹے کمرے کیلئے ایک ٹن کا اے سی اور بڑے کمرے کیلئے ڈیڑھ یا دو ٹن کا اسے سی خریدا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ اے سی کی پیمائش ٹن میں کیوں ہوتی ہے؟ 
 ایئر کنڈیشنر (اے سی) کی ٹھنڈک کی پیمائش کیلئے ٹن کی اکائی استعمال کرنے کی دلچسپ تاریخ ہے۔
 قدیم دور میں جب اے سی جیسی ٹیکنالوجی کا کوئی تصور نہیں پایا جاتا تھا تو گھروں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے برف کا استعمال کیا جاتا تھا۔ دور دراز پہاڑوں سے لائی جانے والی اس برف کو امراءکے گھروں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ برف مہنگی ہوتی تھی اور دور دراز مقامات سے لائی جاتی تھی اس لئے صرف امراء ہی اسے استعمال کرتے تھے۔ چونکہ یہ برف ٹنوں کے حساب سے لائی جاتی تھی، لہٰذا ٹھنڈک کی پیمائش بھی ٹنوں میں کی جانے لگی۔اس طرح قدیم زمانے ہی سے ٹھنڈک کی پیمائش ٹن میں کی جارہی ہے، اور یہ روایت اب تک برقرار ہے۔
 ایک ٹن کےاے سی سے مراد ایک ایسا ایئرکنڈیشنر ہے جو ایک گھنٹے میں ۱۲؍ ہزار برٹش تھرمل یونٹ (بی ٹی یو) حرارت آپ کے کمرے سے نکال سکتا ہے۔
  ایک بی ٹی یو سے مراد اتنی حرارت ہے جو ماچس کی ایک تیلی کو مکمل طور پر جلائے جانے سے حاصل ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کے پاس ایک ٹن برف ہو تو اسے مکمل طور پر پگھلنے کیلئے۲؍ لاکھ ۸۸؍ ہزار بی ٹی یو حرارت کی ضرورت ہو گی ۔
 اگر ایک ٹن برف۲۴؍ گھنٹے میں مکمل طور پر پگھلانی ہو تو اسے۲؍ لاکھ ۸۸؍ ہزار بی ٹی یو حرارت۲۴؍ گھنٹے کے دوران فراہم کر نا ہو گی جو فی گھنٹہ تقریباً۱۲؍ ہزار بی ٹی یو ہوتی ہے۔
 اس حساب سے آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کا ایک ٹن کا اےسی ایک گھنٹے میں تقریباً۱۲؍ ہزار بی ٹی یو حرارت کو کمرے سے نکال باہر کرتا ہے۔
 یہی وہ کلیہ ہے جس کے تحت جب اے سی ایجاد ہوئے تو ان کی ٹھنڈک کی پیمائش کرنے کیلئے ہوا ناپنے کے کسی یونٹ کے بجائے ٹن کا یونٹ استعمال کیا جانے لگا۔
 خیال رہے کہ ایک ٹن کا اے سی ایک گھنٹے میں ۱۲؍  ہزار بی ٹی یو حرارت کو نکالتا ہے۔ ڈیڑھ ٹن کا اے سی ایک گھنٹے میں ۱۸؍ ہزار بی ٹی یو جبکہ ۲؍ ٹن کا اے اسی ایک گھنٹے میں ۲۴؍ ہزار بی ٹی یو حرارت کو کمرے سے نکالتا ہے۔ 
 ایسے میں یہ سوال قائم ہوتا ہے کہ کتنے بڑے کمرے میں کتنے ٹن کا اے سی لگانا چاہئے؟
 اس کیلئے کمرے کا کیوبک فٹ سائز (مکعب فٹ) معلوم کرنا ہوتا ہے، یعنی کمرے کی لمبائی ضرب چوڑائی ضرب اونچائی۔ 
 فرض کریں کہ ایک کمرے کی لمبائی، چوڑائی اور اونچائی سب۱۰۔۱۰؍ فٹ ہے تو اس حساب سے کمرے کا سائزایک ہزار مکعب فٹ ہوگا۔ اس فارمولے کو مدنظر رکھتے ہوئے کمروں میں اے سی لگانا چاہئے۔
 اگر کمرے کا رقبہ ۸۰۰؍ مکعب فٹ ہے تو اس میں ۰ء۷۵؍ ٹن کا اے سی لگے گا۔ اگر کمرے کا رقبہ ۸۰۰؍ تا ۱۰۰؍ مکعب فٹ ہے تو اس میں ایک ٹن کا اے سی لگے گا۔ اسی طرح اگر کمرے کا رقبہ ۱۱۰۰؍ تا ۱۶۰۰؍ مکعب فٹ یا ۱۶۰۰؍ تا ۲۰۰۰؍ مکعب فٹ ہے تو اس میں بالترتیب ڈیڑھ ٹن اور ۲؍ ٹن کا اے سی نصب کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK