Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوم سائیکل کی مناسبت سے: وہ ممالک جہاں سائیکلنگ کو کافی اہمیت دی جاتی ہے

Updated: June 03, 2025, 7:26 PM IST | Mumbai

دنیا کے متعدد ممالک کی سڑکوں پر گاڑیوں کے بجائے سائیکلوں کی تعداد زیادہ ہے۔ جانئے ایسے ہی ممالک کے بارے میں۔

Symbolic Image. Photo: INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

تین جون کو سائیکل کا عالمی دن
۳؍ جون کو دنیا بھر میں سائیکل کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد سائیکل کی بطور ذریعہ آمدورفت اہمیت کو اجاگر کرنا ہوتا ہے ۔ دنیا کے تقریباً ہر ملک میں سائیکل چلائی جاتی ہے۔ ہمارے ملک میں بچے گاڑی، خاص طور پر موٹر بائیک چلانے کی تربیت کا آغاز سائیکل چلانے ہی سے کرتے ہیں ، جسے سائیکل چلانی آجاتی ہے وہ آرام سے موٹر بائیک بھی چلا لیتا ہے۔ اپریل ۲۰۱۸ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ورلڈ بائی سائیکل ڈے منانے کی قرار داد منظور کی گئی تھی اور اس کیلئے۳؍ جون کی تاریخ منتخب کی گئی تھی۔ اس طرح اسی سال پہلا سائیکل ڈے منایا گیا تھا۔ گزشتہ دن چوتھا سائیکل ڈے منایا گیا ہے۔ کہتے ہیں کہ انسان سائیکل کا استعمال ۲؍ صدی سے زائد عرصے سے کررہا ہے۔ یہ آمدو رفت کا ایک ایسا ذریعہ ہے جسے چلانا آسان ہے، جو سستا ہے، اس سے ماحول کو نقصان نہیں پہنچتا ہے اور کسی بھی عمر کا شخص اسے چلا سکتا ہے۔ سائیکل کو دوبارہ سڑکوں پر لانے کیلئے ڈنمارک کی مثال دی جاتی ہے جہاں ۵۰؍ فیصد باشندے سائیکل پر سفر کرتے ہیں ۔ اس کیلئے ۱۲؍ ہزار کلومیٹر طویل ٹریکس اور سائیکل لین ہیں ۔یہاں کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے شہری روزانہ تین کلومیٹر کی مسافت سائیکل پر طے کرتے ہیں ۔ اس طرح یہاں کے تمام شہریوں کا مجموعی سفر ایک روز میں دنیا کے گرد ۳۵؍ چکر لگانے کے برابر ہے۔ اسی لئے کوپن ہیگن کو دنیائے سائیکل کا دارالحکومت قرار دیاجاتا ہے ۔تاہم، دنیا میں سب سے زیادہ سائیکل نیدر لینڈس میں ہے۔ پھر چاہے وہ سوٹ بوٹ میں ملبوس دفتر جانے والا شخص ہو، اسکول جانے والا طالب علم ہو یا پھر پارلیمنٹ جانے والا کوئی وزیر۔ یہاں ہر کوئی سائیکل کے ذریعے سفر کو ترجیح دیتا ہے۔ 

ان ممالک کی کتنی فیصد آبادی روزانہ سائیکل چلاتی ہے:

(۱) نیدرلینڈس:۹۹؍ فیصد سائیکلسٹ
(۲) ڈنمارک: ۸۰؍ فیصد سائیکلسٹ
(۳) جرمنی: ۷۶؍ فیصد سائیکلسٹ
(۴) سویڈن: ۶۴؍ فیصد سائیکلسٹ
(۵) ناروے: ۶۱؍ فیصد سائیکلسٹ
(۶) فن لینڈ: ۶۰؍ فیصد سائیکلسٹ
(۷) جاپان: ۵۷؍ فیصد سائیکلسٹ
(۸)سوئزر لینڈ: ۴۹؍ فیصد سائیکلسٹ
(۹) بلجیم: ۴۸؍ فیصد سائیکلسٹ

سائیکلنگ کے فوائد
(۱) بڑے شہروں میں ٹریفک بڑھ چکا ہے۔ موٹر سائیکلوں ، کاروں اور بسوں نے سڑکوں پر قبضہ کر رکھا ہے ۔ جو جگہ بچ گئی ہے وہ اتنی کم ہے کہ پیدل چلنے والوں کو نہ فٹ پاتھ دِکھتا ہے اور نہ راستہ۔ ایسے میں وہ گزرا وقت یاد آتا ہے جب سڑکوں پر کثیر تعداد میں سائیکلیں دوڑا کرتی تھیں ۔ سائیکل نہ صرف شور سے پاک اور ماحول دوست سواری ہے بلکہ اسے چلانے سے انسانی صحت پر مثبت اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔
(۲) یہ ورزش کرنے کا ایک سستا طریقہ بھی ہے۔ اگر ہم ہفتے میں دو سے چار گھنٹے سائیکل چلائیں تو اس سے ہماری صحت میں خاطر خواہ بہتری آ سکتی ہے۔ 
(۳) سائیکل چلانے سے تقریباً تمام پٹھوں کی ورزش ہوتی ہے۔
(۴) سائیکلنگ سے دل، خون کی نالیاں اور پھیپھڑے سب مشق کرتے ہیں ۔ کچھ وقت کے بعد سانس گہرے ہونے لگتے ہیں ، اور جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے جو صحت کیلئے مفید ہے۔
(۵) سائیکلنگ سے پٹھوں میں مضبوطی اور لچک آتی ہے اور جوڑوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے۔
(۶) اس سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے، تشویش اور یاسیت گھٹتی ہے۔
(۷) اس سے ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
(۸) یہ ہڈیوں کی مضبوطی کا سبب بنتی ہے۔ 
(۹) سائیکلنگ جسم میں چربی کی سطح کم کرتی ہے۔ وزن میں کمی یا اسے بڑھنے سے روکنے کیلئے سائیکلنگ کیجئے۔ 
(۱۰) تحقیقات کے مطابق مسلسل سائیکل چلانے سے ایک گھنٹے میں ۳۰۰؍ کے قریب کیلوریز خرچ ہوتی ہیں۔
(۱۱) سائیکلنگ مدافعتی نظام کو طاقتور بنانے کے ساتھ مختلف اقسام کے کینسر سے بھی بچاتی ہے۔ 
(۱۲) حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ملک میں سائیکلنگ ٹریکس یا لین نہیں ہیں ۔ ہماری حکومت اب اس جانب توجہ دے رہی ہے اور کچھ شہروں میں سائیکلنگ لین بنائے جارہے ہیں ۔ فی الحال سڑکوں کے کنارے اور پارکس میں سائیکلنگ کرکے اس کے فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK